Jasarat News:
2025-11-26@09:13:56 GMT

سونے کی قیمت بلند ترین سطح پر برقرار

اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی : مقامی صرافہ مارکیٹ میں سونے کی قیمت بلند ترین سطح پر برقرار ہے جبکہ چاندی کی قیمت میں معمولی اضافہ ہوا۔

خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق آل پاکستان صرافہ جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ جمعرات کو مقامی مارکیٹ میں فی تولہ 24 قیراط سونے کی قیمت میں کوئی رد و بدل نہیں آیا اور فی تولہ سونا 4 لاکھ 25 ہزار 178 روپے میں فروخت ہوا۔

24 قیراط کے 10 گرام سونے کی قیمت بھی 3 لاکھ 64 ہزار 521 روپے کی سطح پر برقرار رہی، عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت فی اونس 4 ہزار 39 ڈالر پر برقرار رہی۔

تاہم چاندی کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور فی تولہ 24 قیراط چاندی کی قیمت 82 روپے بڑھ کر 5 ہزار 66 روپے ہوگئی، جبکہ 10 گرام چاندی کی قیمت 71 روپے اضافے کے ساتھ 4 ہزار 343 روپے ہوگئی۔

بین الاقوامی مارکیٹ میں چاندی کی قیمت بھی 0.

82 ڈالر بڑھ کر فی اونس 49.62 ڈالر ہو گئی۔

ویب ڈیسک فاروق اعظم صدیقی

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: چاندی کی قیمت سونے کی قیمت مارکیٹ میں

پڑھیں:

پاکستان میں سونے کی مارکیٹ کی شفافیت کے مسائل اور اصلاحات کی ضرورت

اسلام آباد (صغیر چوہدری) – پاکستان میں سونے کی سالانہ کھپت تقریباً 60 سے 90 ٹن کے درمیان ہے، لیکن ملک میں سونے کی قیمتیں غیر شفاف ہیں اور مارکیٹ میں واضح ریگولیشنز نہ ہونے کی وجہ سے معاملات زیادہ تر غیر رسمی چینلز سے چلتے ہیں۔ یہ انکشاف کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان (CCP) کی تازہ اسسمنٹ اسٹڈی میں سامنے آیا ہے۔
اس اسٹڈی کے مطابق پاکستان میں 90 فیصد سے زائد سونے کی تجارت غیر رسمی ذرائع سے ہوتی ہے، جبکہ مالی سال 2024 میں 17 ملین ڈالر مالیت کا سونا درآمد کیا گیا۔ اسٹڈی میں کہا گیا ہے کہ گولڈ مارکیٹ کو دستاویزی شکل دینے کے لیے ایک جامع اتھارٹی کی اشد ضرورت ہے، کیونکہ موجودہ وقت میں سونے کی قیمتوں کا کوئی شفاف مارکیٹ میکانزم موجود نہیں۔ مختلف شہروں کی ایسوسی ایشنز روزانہ بنیاد پر قیمتیں طے کرتی ہیں، جبکہ سونے کی خرید و فروخت، درآمدات اور ریفائننگ کے متعلق قابل اعتماد ڈیٹا بھی دستیاب نہیں۔
کمیشن نے مزید کہا کہ ملک میں سونے کی ریفائننگ تقریباً نہ ہونے کے برابر ہے، اور ہال مارکنگ کی ناکافی سہولتوں کی وجہ سے ملاوٹ اور صارفین کے ساتھ دھوکہ دہی کے مسائل بھی پیدا ہو رہے ہیں۔ سونے سے متعلق پیچیدہ ٹیکس سسٹم، اسمگلنگ اور انڈر انوائسنگ جیسے غیر قانونی اقدامات کو فروغ دیتا ہے۔
اس کے ساتھ ہی اسٹڈی میں ریکو ڈیک گولڈ منصوبے کا ذکر بھی شامل ہے، جو 37 سال میں تقریباً 74 ارب ڈالر مالیت کا سونا پیدا کرے گا۔ اس منصوبے کی کامیابی سونے کی سپلائی چین میں تبدیلی لا سکتی ہے، مگر غیر دستاویزی مارکیٹ ہونے کی وجہ سے زیادہ تر لین دین نقد ہوتا ہے اور تاجروں کے گروہ قیمتوں اور سپلائی پر اثرانداز ہوتے ہیں۔
کمیشن نے واضح کیا کہ سونے کی مارکیٹ کو منظم کرنے کے لیے جامع اصلاحات کی ضرورت ہے، جن میں شامل ہیں:
پاکستان گولڈ اینڈ جیم اسٹون اتھارٹی کی تشکیل
سونے کی لائسنسنگ، درآمدات اور اینٹی منی لانڈرنگ ریگولیشنز کا نفاذ
سونے کے معیار کی جانچ اور درجہ بندی کو لازمی قرار دینا
سونے کی خرید و فروخت کو ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے منسلک کرنا
ترکی کے ماڈل پر گولڈ بنک سسٹم قائم کرنا
کمیشن نے زور دیا کہ ریکو ڈیک منصوبے کے کمرشل آغاز سے پہلے سونے کی مارکیٹ کے لیے یہ ریگولیشنز متعارف کروانا انتہائی ضروری ہیں تاکہ مارکیٹ شفاف، منظم اور صارف دوست بن سکے۔
یہ اسٹڈی پاکستانی سونے کی مارکیٹ میں اصلاحات کی اہمیت اور ضرورت کو اجاگر کرتی ہے، اور واضح کرتی ہے کہ شفافیت اور دستاویزی نظام کے بغیر موثر پالیسی سازی ممکن نہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • ملک میں سونے کی کھپت کتنی، قیمت کا تعین کیسے ہوتا ہے؟ گزشتہ سال کتنے ملین ڈالر کاسونا درآمد کیا گیا؟
  • پاکستان میں سونے کی مارکیٹ کی شفافیت کے مسائل اور اصلاحات کی ضرورت
  • عالمی مارکیٹ : سونے کی قیمت میں زبردست اضافہ، پاکستان میں بھی نرخ نئی بلندی پر
  • سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کا حیران کن اضافہ
  • عالمی و مقامی سطح پر سونے کی قیمتوں میں اضافہ
  • سونا مزید مہنگا: عالمی اور مقامی مارکیٹ میں قیمتوں میں اچانک اضافہ
  • سونے کی قیمت میں یکدم بڑا اضافہ
  • کراچی میں چینی سپلائی رُکنے سے بحران بڑھ گیا؛ قیمت بلند ترین سطح پر
  • وسیع ذخائر اور کرشنگ سیزن کے باوجود کراچی میں چینی کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونا کتنے میں فروخت ہورہا ہے؟