Islam Times:
2025-11-24@14:55:13 GMT

سیرت امام حسن العسکری کی روشنی میں عملی کردار

اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT

سیرت امام حسن العسکری کی روشنی میں عملی کردار

اسلام ٹائمز: امام حسن عسکری علیہ السلام کی تعلیمات ہمیں یہی سکھاتی ہیں کہ مومن اپنی خواہشات پر قابو پاتا ہے، دوسروں کے لیے ایثار کرتا ہے اور اپنے کردار سے دین کا نمائندہ بنتا ہے۔ جو شخص سیرتِ اہلِ بیت علیہم السلام کو اپنا آئینہ بنائے، اس کا ظاہر بھی خوبصورت ہوتا ہے اور باطن بھی۔ ایسا انسان خدا کے نزدیک محبوب اور بندگانِ خدا کے لیے باعثِ رحمت ہوتا ہے۔ ترتیب و تدوین: آغا زمانی

قرآنِ کریم ہمیں بار بار سننے، سمجھنے اور پھر سن کر اچھی باتوں پر عمل کرنے کی تاکید فرماتا ہے۔ صرف سن لینا کافی نہیں بلکہ عمل ہی مومن کی اصل پہچان ہے۔ انسان کے اردگرد ہر لمحہ مختلف آوازیں گونجتی ہیں۔ بازار، گلی کوچوں یا سفر کے دوران کبھی گانوں کی آوازیں سنائی دیتی ہیں، کبھی لغویات۔ مگر مومن کی شان یہ ہے کہ وہ ان باطل آوازوں سے دل و دماغ کو محفوظ رکھتا ہے۔ اگر اچانک نظر نامحرم پر پڑ جائے تو فوراً نگاہ کو پھیر لیتا ہے، اپنے کانوں کو حرام سے بچاتا ہے، اپنی آنکھوں کو ناپاک نظاروں سے محفوظ رکھتا ہے۔

حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام فرماتے ہیں: "مومن ایثار کرنے والا ہوتا ہے، اگرچہ خود کے پاس کچھ نہ ہو، لیکن وہ دوسروں کی ضرورت کا خیال رکھتا ہے۔" یہی ایثار شیعہ ہونے کی علامت ہے۔ خدا نے جس چیز سے روکا ہے، اس سے رک جانا اور جس عمل کا حکم دیا ہے، اسے بجا لانا۔ یہی حقیقی اطاعت ہے۔ مومن حرام سے بچتا ہے، واجبات کو انجام دیتا ہے اور امیرالمؤمنین حضرت علی علیہ السلام کے نقشِ قدم پر چلنے کو اپنا فخر سمجھتا ہے۔ پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ائمہ معصومین علیہم السلام ہمارے لیے کامل نمونۂ عمل ہیں، ان کی سیرت اور کردار ہی وہ آئینہ ہے، جس میں ہم اپنی زندگیوں کا عکس دیکھ سکتے ہیں۔

انسان کی دو شناختیں
انسان کی پہچان دو پہلوؤں سے ہوتی ہے: پہلی شناخت ظاہری ہے۔ اس کی شکل و صورت، اندازِ گفتار، جسمانی ساخت اور شخصیت کے ظاہری پہلو۔ یہ سب اللہ کی عطا کردہ نعمتیں ہیں، انسان کا ذاتی کمال نہیں۔ خالقِ کائنات نے قرآن میں فرمایا: "لَقَدْ خَلَقْنَا الإِنسَانَ فِي أَحْسَنِ تَقْوِيمٍ" (سورۃ التین، آیت 4) "بے شک ہم نے انسان کو بہترین صورت میں پیدا کیا۔" اور ایک اور مقام پر فرمایا: "وَنَفَخْتُ فِيهِ مِن رُوحِي" (سورۃ ص، آیت 72) "میں نے اس میں اپنی روح سے پھونک دی۔" یہ ظاہر کرتا ہے کہ انسان کی خلقت میں خدا نے اپنی قدرت اور کرم کا عکس رکھا ہے۔ دوسری شناخت انسان کی سیرت اور کردار ہے، جو دراصل اس کی اصل پہچان ہے۔ خدا کے نزدیک صورت و ظاہریت کی اتنی اہمیت نہیں، جتنی اخلاق، تقویٰ اور کردار کی ہے۔ جیسا کہ قرآن میں فرمایا: "إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِندَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ" (سورۃ الحجرات، آیت 13) "بے شک تم میں سب سے زیادہ عزت والا وہ ہے، جو سب سے زیادہ پرہیزگار ہے۔"

محمد و آلِ محمد علیہم السلام کی محبت، کردار کی روشنی
ہم سب پر خدا کا یہ انعام ہے کہ ہمارے دل محمد و آلِ محمدؐ کی محبت سے منور ہیں۔ یہی محبت ہمیں کردار، تحمل، صبر اور ایثار کا درس دیتی ہے۔ جب ہم اپنی زندگیوں کو اہلِ بیت علیہم السلام کی سیرت کے آئینے میں دیکھتے ہیں تو ہمیں اپنی خامیاں اور کمزوریاں نمایاں نظر آتی ہیں۔ یہ محبت محض جذبات نہیں بلکہ عملی تربیت کا ذریعہ ہے۔ ہم دو ماہ مجالسِ عزائے حسین(ع) میں شریک رہتے ہیں، آنسو بہاتے ہیں، ذکرِ کربلا سے دلوں کو زندہ کرتے ہیں۔ لیکن ان تمام عبادات کا مقصد یہ ہے کہ ہمارا کردار بہتر ہو، ہماری روح حسینی بن جائے۔

مومن مومن کا آئینہ ہے
رسولِ اکرم(ص) نے فرمایا: "المؤمن مرآة المؤمن"، "مومن، مومن کا آئینہ ہے۔" یعنی جب ہم کسی مومن کو دیکھیں تو اس میں اپنی جھلک محسوس کریں۔ اگر وہ نیک ہے، تو ہمیں یہ سوچنا چاہیئے کہ وہ خوبی مجھ میں کیوں نہیں۔؟ اور اگر اس میں کوئی کمی دیکھیں، تو اسے طعنہ نہ بنائیں بلکہ اپنے لیے سبق سمجھیں کہ کہیں یہی کمی میرے اندر تو نہیں۔؟ اگر ہم اس نظر سے دوسروں کو دیکھنا سیکھ لیں، تو ہم سب ایک دوسرے کے اخلاقی آئینے بن جائیں گے۔ اسی طرح ائمۂ معصومین علیہم السلام کی سیرت بھی ہمارے لیے آئینہ ہے، جو ہمیں کردار، عبادت، سخاوت، صدق اور تقویٰ کا درس دیتی ہیں۔

جو شخص ان کی سیرت پر غور کرے، وہ اپنی خامیوں کو پہچان سکتا ہے اور اپنے کردار کو ان کے مطابق ڈھال سکتا ہے۔ امام حسن عسکری علیہ السلام کی تعلیمات ہمیں یہی سکھاتی ہیں کہ مومن اپنی خواہشات پر قابو پاتا ہے، دوسروں کے لیے ایثار کرتا ہے اور اپنے کردار سے دین کا نمائندہ بنتا ہے۔ جو شخص سیرتِ اہلِ بیت علیہم السلام کو اپنا آئینہ بنائے، اس کا ظاہر بھی خوبصورت ہوتا ہے اور باطن بھی۔ ایسا انسان خدا کے نزدیک محبوب اور بندگانِ خدا کے لیے باعثِ رحمت ہوتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علیہم السلام علیہ السلام السلام کی آئینہ ہے انسان کی ہوتا ہے کی سیرت خدا کے ہے اور کے لیے

پڑھیں:

دہلی دھماکہ کیس میں ہریانہ پولیس نے ایک مسجد کے امام سمیت اور دیگر افراد کو حراست میں لیا

پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ دہلی دھماکوں کا تعلق ہریانہ کے فرید آباد میں الفلاح یونیورسٹی سے تھا، جسکے بعد حکام نے اس کیس کے سلسلے میں ڈاکٹر مزمل، ڈاکٹر شاہین، لیب ٹیکنیشن باسط اور وارڈ بوائے شعیب کو گرفتار کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست ہریانہ کی پولیس نے دہلی لال قلعہ دھماکے کی جاری تحقیقات کے حصے کے طور پر تلاشی مہم تیز کردی ہے۔ کرائم برانچ اور مقامی پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم نے ہفتہ کو دھوج گاؤں میں مساجد، دکانوں، ہوٹلوں، گھروں اور گوداموں کا معائنہ کیا، جس سے مکینوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ پولیس نے بتایا کہ کئی گاؤں والوں کو پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لیا گیا، جن میں سروہی مسجد کے امام، امام الدین بھی شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق مسجد کے امام سے پہلے بھی دو بار پوچھ گچھ کی جا چکی ہے، کیونکہ دو مشتبہ دہشتگرد ڈاکٹر عمر اور ڈاکٹر مزمل اکثر مسجد میں آتے جاتے تھے۔

حکام نے بتایا کہ تازہ ترین کارروائی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے پہلے اسی گاؤں میں تلاشی لینے کے بعد کی ہے اور ایک گھر سے یوریا پیسنے والی مل اور امونیم نائٹریٹ کو صاف کرنے اور الگ کرنے کے لئے استعمال ہونے والی ایک الیکٹرانک مشین برآمد کی ہے۔ پولس نے کہا کہ پلہ، سرائے خواجہ، بلبھ گڑھ اور سورج کنڈ علاقوں تک چھاپوں کا دائرہ وسیع کرنے کے بعد مزید نوجوانوں کو دہلی دھماکہ کیس سے متعلق پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لیا گیا ہے۔

ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ دہلی دھماکوں کا تعلق ہریانہ کے فرید آباد میں الفلاح یونیورسٹی سے تھا، جس کے بعد حکام نے اس کیس کے سلسلے میں ڈاکٹر مزمل، ڈاکٹر شاہین، لیب ٹیکنیشن باسط اور وارڈ بوائے شعیب کو گرفتار کیا تھا۔ قبل ازیں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے الفلاح ٹرسٹ کے چیئرمین جاوید احمد صدیقی کو گرفتار کیا تھا اور عدالت نے انہیں 13 دن کے لئے ای ڈی کی تحویل میں دے دیا تھا، انہیں 18 نومبر کو حراست میں لیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان دہشت گردی کے خاتمے میں عملی کردار ادا کرے‘ پاکستان‘ یورپی یونین
  • حضرت فاطمہؑ کا پوشیدہ مزار اور غیبت و قیام امامؑ زمانہ
  • افغانستان دہشت گردی کے خاتمے میں عملی کردار ادا کرے: پاکستان اور یورپی یونین کا مطالبہ
  • افغانستان دہشتگردی کے خاتمے میں عملی کردار ادا کرے، پاکستان اور یورپی یونین کا مطالبہ
  • انسانی روحوں کا ڈریم ٹائم تصور
  • آدم زاد: حقیقی زاویوں کی کہانی
  • 12 ہزار سال قدیم خاتون اور ہنس کا مجسمہ دریافت
  • دہلی دھماکہ کیس میں ہریانہ پولیس نے ایک مسجد کے امام سمیت اور دیگر افراد کو حراست میں لیا
  • دہلی دھماکاکیس:مسلمانوں پرزمین تنگ،پیش امام گرفتار
  • الاسکا 64 دن کیلئے سورج سے محروم