data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

میٹا نے فیس بک اور انسٹاگرام صارفین کے لیے ایک نیا فیچر متعارف کرایا ہے جس کے ذریعے ریلز ویڈیوز اب کسی بھی دوسری زبان کے بجائے صارف کی اپنی زبان میں بولتی سنائی دیں گی۔

کمپنی نے اس سہولت کے لیے میٹا اے آئی کا نیا نظام شامل کیا ہے جو ریلز ویڈیوز کو خودکار طور پر ترجمہ، ڈب اور لبوں کی مطابقت (lip-sync) کے ساتھ پیش کرتا ہے۔ ابتدائی مرحلے میں یہ فیچر انگلش، ہسپانوی، ہندی اور پرتگیز زبانوں میں دستیاب ہوگا۔

مثال کے طور پر اگر کوئی صارف برازیل میں تیار کی گئی کھانے کی ویڈیو دیکھے تو اب وہی ویڈیو اس کی اپنی زبان میں آواز اور لب و لہجے کے ساتھ پیش ہوگی۔ میٹا اے آئی نہ صرف ترجمہ کرے گا بلکہ ویڈیو بنانے والے کے لہجے اور اندازِ گفتگو کی بھی نقل کرے گا۔

یہ فیچر فیس بک پر ان صارفین کے لیے مفت دستیاب ہوگا جن کے ایک ہزار سے زائد فالوورز ہیں، جب کہ انسٹاگرام پر تمام پبلک اکاؤنٹس اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔ کمپنی کے مطابق اس اقدام کا مقصد مختصر ویڈیوز کو زیادہ دلچسپ اور عالمی سطح پر قابلِ فہم بنانا ہے۔

ریلز ویڈیوز کے ترجمہ شدہ ورژن پر Meta AI کا لیبل نمایاں طور پر دکھائی دے گا، تاہم ناظرین چاہیں تو اسے بند کر سکتے ہیں یا ویڈیو کی اصل زبان منتخب کر سکتے ہیں۔

میٹا اس سے قبل آٹو کیپشنز، سب ٹائٹل اسٹوریز اور گلوبل ہیش ٹیگز جیسے فیچرز کے ذریعے بھی زبان کی رکاوٹ کم کرنے کی کوشش کر چکا ہے، لیکن یہ پہلا موقع ہے جب کمپنی نے اے آئی ٹیکنالوجی کو وائس کلوننگ اور لبوں کی حرکت کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے استعمال کیا ہے۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ابھی تک رئیل ٹائم وائس ڈبنگ اور لب مطابقت کے ایسے فیچرز وسیع پیمانے پر دستیاب نہیں ہیں، جس سے میٹا کو اس میدان میں نمایاں برتری حاصل ہو گئی ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

صارفین کے مطالبے پر یوٹیوب میں میسجنگ فیچر کی دوبارہ واپسی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

یوٹیوب نے ایک ایسا فیچر واپس لانے کا فیصلہ کر لیا ہے جسے صارفین کئی سالوں سے سب سے زیادہ یاد کر رہے تھے۔

دنیا بھر میں ویڈیوز شیئرنگ کے لیے استعمال ہونے والا یہ پلیٹ فارم 2019ء میں اپنا پرائیویٹ میسجنگ سسٹم اچانک بند کر چکا تھا، جس پر صارفین کی بڑی تعداد نے حیرت اور ناراضی کا اظہار کیا تھا۔ اب کمپنی نے تقریباً 7 برس بعد میسجنگ فیچر کو دوبارہ پلیٹ فارم کا حصہ بنانے کا تجرباتی سلسلہ شروع کر دیا ہے اور اس نئی آزمائش نے ایک بار پھر صارفین کی توجہ اپنی جانب مبذول کر لی ہے۔

کمپنی کے مطابق محدود صارفین کو یہ سہولت پہلے مرحلے میں دستیاب کی گئی ہے، جس کے ذریعے وہ یوٹیوب موبائل ایپ ہی میں براہِ راست ویڈیوز شیئر کرسکتے ہیں۔

اس نئے سسٹم میں ویڈیو شیئر کرتے ہی ایک فل اسکرین چیٹ ونڈو کھلتی ہے جہاں صارف فردِ واحد کے ساتھ گفتگو کر سکتا ہے یا پھر گروپ چیٹ بنا کر متعدد افراد کو شامل کر سکتا ہے۔ یہ انداز روایتی میسجنگ ایپس جیسا ہے، لیکن فرق یہ ہے کہ ویڈیو شیئرنگ مرکزی خصوصیت کے طور پر سامنے آتی ہے، جس سے گفتگو اور مواد کا تبادلہ یکجا ہو جاتا ہے۔

نیا فیچر صرف ٹیکسٹ میسجز تک محدود نہیں بلکہ اس میں جذبات کے اظہار کے لیے ایموجیز بھی شامل ہیں جب کہ دوست صارف کی بھیجی گئی ویڈیو کے جواب میں اپنی ویڈیو بھی فوری طور پر شیئر کر سکتے ہیں۔ کمپنی کے مطابق یہ انٹرفیس تیز، سادہ اور زیادہ مؤثر بنایا گیا ہے تاکہ صارفین کو ایپ کے اندر ہی ایک مربوط تجربہ فراہم کیا جا سکے۔

یوٹیوب اس وقت یہ فیچر صرف آئرلینڈ اور پولینڈ کے صارفین تک محدود رکھے ہوئے ہے۔ اس اقدام کا مقصد عالمی سطح پر فراہمی سے پہلے اس نظام کا فنی اور عملی طور پر جائزہ لینا ہے۔

یوٹیوب نے وضاحت کی ہے کہ صارفین برسوں سے اس فیچر کی واپسی کا مطالبہ کر رہے تھے، کیونکہ ویڈیوز کو محض شیئر بٹن کے ذریعے واٹس ایپ، انسٹاگرام، ای میل یا دیگر میسجنگ پلیٹ فارمز پر بھیجنا ایک اضافی مرحلہ بن جاتا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ کمپنی نے 2019ء میں یہ فیچر کیوں بند کیا تھا، اس کی کوئی واضح وجہ اُس وقت بیان نہیں کی گئی تھی۔ اب جو تبدیلیاں متعارف کرائی جا رہی ہیں، ان میں سیکورٹی اور پرائیویسی کو ترجیحی حیثیت دی گئی ہے۔

اس نئے نظام میں کسی بھی چیٹ کے آغاز سے قبل انوائیٹ بھیجنا ضروری ہوگا اور اس فیچر کو ابتدائی طور پر صرف 18 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد ہی استعمال کر سکیں گے۔ علاوہ ازیں، میسجنگ میں ان سینڈ (unsend) کا آپشن بھی موجود ہوگا، جبکہ صارف بلاک اور رپورٹ جیسے حفاظتی ٹولز بھی استعمال کر سکیں گے۔

کمپنی نے واضح کیا ہے کہ میسجز پر بھی وہی اصول لاگو ہوں گے جو ویڈیوز اور کمنٹس پر نافذ ہیں، یعنی ہر پیغام یوٹیوب کمیونٹی گائیڈ لائنز کے تحت جانچا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • صیہونی رژیم صرف طاقت کی زبان سمجھتی ہے، ایڈمرل علی شمخانی
  • فیس بک نے گروپس کے صارفین کے لیے نیا فیچر جاری کر دیا
  • پی ٹی آئی کا ایکس اکاؤنٹ کہاں سے آپریٹ ہو رہا ہے؟
  • آئمہ بیگ کی مبہم انداز میں انسٹاگرام پر واپسی
  • صارفین کے مطالبے پر یوٹیوب میں میسجنگ فیچر کی دوبارہ واپسی
  • اسرائیل کیلئے جاسوسی الزام، 17 افراد کوسزائے موت، فائرنگ اسکواڈ کے حوالے
  • یمن؛ اسرائیل کیلئے جاسوسی کے الزام میں 17 افراد کو پھانسی
  • ایکس کا لوکیشن فیچر کیسے کام کرتا ہے، صارفین کو کیا سہولت میسر ہوگی؟
  • چیٹ جی پی ٹی میں اب گروپ چیٹ کا فیچر دنیا بھر میں دستیاب
  • اسکول طالبات و خواتین ٹیچرز سے زیادتی اور وائرل ویڈیوز کے اسکینڈل میں اہم پیشرفت