اسلام آباد اور راولپنڈی میں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے احتجاج کے باعث دوسرے روز بھی معمولاتِ زندگی بری طرح متاثر رہے۔ راستوں کی بندش اور سیکیورٹی ہائی الرٹ کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

تجارتی اور تعلیمی سرگرمیاں معطل

میڈیا رپورٹس کے مطابق راستے بند ہونے کے باعث جڑواں شہروں میں تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں جبکہ تعلیمی ادارے بھی بند کر دیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ٹی ایل پی مارچ، اسلام آباد کے راستوں پر کنٹینرز پہنچا دیے گئے

ممکنہ احتجاج کے پیش نظر میٹرو بس سروس دوسرے روز بھی بند رہی، اور فیض آباد کے اطراف ہوٹل و ریسٹورنٹس سیل کر دیے گئے۔

اہم شاہراہیں مکمل طور پر سیل

فیض آباد انٹرچینج، ایکسپریس وے، آئی جے پی روڈ، کھنہ پل، کری روڈ اور ڈھوک کالا خان کے راستے تاحال بند ہیں۔ اسی طرح وارث خان، کمیٹی چوک، شمس آباد، شاہین چوک، صدر اور پرانے ایئرپورٹ سے آنے والے تمام راستے بھی سیل کر دیے گئے ہیں۔

ٹریفک اور انٹرنیٹ پر پابندیاں

راولپنڈی انتظامیہ نے شہر میں ہیوی ٹریفک کے داخلے پر مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے، جبکہ ایئرپورٹ جانے والے راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔ جڑواں شہروں میں موبائل انٹرنیٹ سروس بھی دوسرے روز معطل رہی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: دیے گئے

پڑھیں:

این آئی سی وی ڈی،چیف سیکیورٹی آفیسر فضل عباس کی تعیناتی پر سنگین اعتراضات

فضل عباس کو ستر سال کی عمر میں کنٹریکٹ پر رکھا ، تین برس سے خلاف قانون عہدے پر موجود
تعیناتی پسندیدگی اور اقربا پروری کا نتیجہ قرار، ادارے پر غیر ضروری مالی بوجھ بڑھا ، آڈٹ رپورٹ

کراچی ڈی جی آڈٹ رپورٹ میں چیف سیکیورٹی آفیسر فضل عباس کی تعیناتی پر سنگین اعتراضات سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق فضل عباس کو ستر سال کی عمر میں کنٹریکٹ پر رکھا گیا تھا اور وہ تین برس سے خلاف قانون طور پر عہدے پر موجود ہیں۔ یہ تعیناتی پسندیدگی اور اقربا پروری کا نتیجہ قرار دی گئی ہے جس سے ادارے پر غیر ضروری مالی بوجھ بڑھا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ادارے میں کئی سینئر سیکیورٹی افسران موجود ہیں لیکن انتظامی نااہلی کے سبب فضل عباس کو برقرار رکھا گیا۔ ان کی عمر اب تہتر برس ہو چکی ہے ۔ سینئر افسران نے اس عمل کو ادارے کے مفاد کے خلاف قرار دیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ پبلک فنڈز کا تحفظ ضروری ہے اور غیر معمولی اخراجات بند کیے جائیں اعداد و شمار کے مطابق اس تعیناتی کے خاتمے سے ہر ماہ تقریباً آٹھ لاکھ روپے کی بچت ممکن ہے ۔ ادارہ سالانہ ایک کروڑ روپے کے قریب بچا سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق فضل عباس پورا دن کمرے تک محدود رہتے ہیں۔ وہ پیدل چلنے اور فعال ڈیوٹی انجام دینے کی صلاحیت بھی نہیں رکھتے ۔ متعلقہ افسران نے کہا کہ یہ صورتحال ادارے کے نظم و ضبط اور کارکردگی کو متاثر کرتی ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فضل عباس کو فوری طور پر ہٹایا جائے اور خالی اسامی پر میرٹ کے مطابق افسر تعینات کیا جائے ۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کیخلاف مقدمات کی سماعت میں تاخیر پر احتجاج ہر منگل کو کیوں؟ پی ٹی آئی نے وجہ بتادی
  • ٹنڈو جام: طلبہ کا شہید بینظیر آباد تعلیمی بورڈ کی انتظامیہ کیخلاف احتجاج
  • دپیکا پڈوکون کو مسلسل دوسرے سال کروڑوں کا نقصان، آمدن بھی کم ہوگئی
  • بھارت کو کلین سوئپ: جنوبی افریقی کپتان دنیائے کرکٹ کے دوسرے منفرد کپتان بن گئے
  • وزیراعلیٰ کے پی کا اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان، شریک نہ ہونے والے اراکین اسمبلی کو تنبیہ
  • این آئی سی وی ڈی،چیف سیکیورٹی آفیسر فضل عباس کی تعیناتی پر سنگین اعتراضات
  • روس اور یوکرین کے ایک دوسرے پر حملے‘ 9افراد ہلاک
  • عالمی یومِ جڑواں ملتصق بچے: سعودی عرب کی تجویز اقوام متحدہ نے منظور کرلی
  • تھائی لینڈ میں بارشوں کا 300 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا؛ معمولاتِ زندگی ٹھپ؛ ہلاکتیں
  • تھانہ عزیزآباد،ایس ایچ او کے گٹکا ماوا کے دوسرے ڈیلر سے بھی معاملات طے