گوتم گمبھیر نے کوہلی اور روہت کو ریٹائر ہونے کیلئے مجبور کیا: منوج تیواری
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
سابق بھارتی کرکٹر منوج تیواری نے کہا ہے کہ نئے ہیڈ کوچ گوتم گھمبیر ویرات کوہلی، روہت شرما اور دیگر سینئر کھلاڑیوں کو ریٹائر ہونے پر مجبور کر رہے ہیں۔
منوج تیواری نے ایک بھارتی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی ٹیم کی انتظامیہ کے حالیہ فیصلوں میں سینئر کھلاڑیوں کے ساتھ برا سلوک کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ویرات کوہلی نے ٹیسٹ کرکٹ کیوں چھوڑی ہوگی؟ اس نے انگلینڈ کی سیریز کے لیے پہلے ہی سے تیاری شروع کر دی تھی لیکن ماحول نے اسے یہ احساس دلوایا کہ ٹیم میں اس کی اب کوئی ضرورت نہیں ہے۔
سابق بھارتی کرکٹر نے مزید کہا کہ جب ایک کھلاڑی کو لگتا ہے کہ اس کی ٹیم میں ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی اس کی عزت ہے تو کھلاڑی کبھی اپنا کیریئر جاری نہیں رکھ سکتا۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہتی ہے تو روہت شرما بھی جلد ریٹائرمنٹ لینے پر غور کر سکتے ہیں۔
منوج تیواری نے شبھمن گل کی بطور کپتان ترقی کے وقت پر بھی سوال اٹھایا۔
اُنہوں نے کہا کہ وہ واضح طور پر تمام فارمیٹس میں ایک ہی کپتان چاہتے ہیں، لیکن ابھی کیوں جب روہت شرما ٹیم کی اچھی قیادت کر رہے تھے؟
سابق بھارتی کرکٹر نے کہا کہ ویرات اور روہت دونوں نے بھارتی کرکٹ کے لیے جو کچھ کیا ہے اس کے بعد ان کے ساتھ ایسا سلوک ان کی بے عزتی کرنے سے کم نہیں ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: منوج تیواری کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
بھارتی خاتون کی عجیب و غریب غلطی، پورا خاندان متاثر کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت کی ریاست مغربی بنگال میں پیش آنے والا ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پورے علاقے میں تشویش کا باعث بن گیا ہے، جہاں محض ایک عجیب و غریب غلطی نے ایک پورے خاندان کو زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا کر دیا۔
خبر رساں اداروں کے مطابق مدنی پور کے گنجان آباد علاقے میں کھانا پکانے کے دوران ہونے والی ایک سنگین غلط فہمی اس وقت خطرناک صورت اختیار کر گئی جب ایک خاتون نے برتن میں پانی ڈالنے کے بجائے غلطی سے تیزاب انڈیل دیا اور یہ تیزاب اسی شام تیار ہونے والے کھانے کا حصہ بن گیا۔
کھانا بظاہر معمول کی طرح تیار ہوا، لیکن جیسے ہی اہلِ خانہ نے چاول اور سالن تناول کیے، چند ہی لمحوں میں صورتحال غیر معمولی طور پر بگڑ گئی۔
رپورٹس کے مطابق کھانا کھاتے ہی گھر کے تمام افراد کی حالت خراب ہونا شروع ہوگئی۔ پہلے پیٹ میں شدید تکلیف اور پھر بے چینی کی علامات ظاہر ہوئیں۔ دیکھتے ہی دیکھتے یہ علامات خطرناک حد تک بڑھ گئیں اور گھر کے 6 افراد ایک ساتھ زمین پر گرنے لگے۔
اسی دوران 2 کم عمر بچوں کی حالت سب سے زیادہ تشویشناک تھی، جنہیں فوری طور پر کولکتہ کے ایس ایس کے ایم اسپتال منتقل کیا گیا۔ اسپتال ذرائع نے بتایا کہ دونوں بچوں کے جسم پر اندرونی جلن شدید نوعیت کی ہے، جس کے باعث اُن کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
اطلاع ملتے ہی پولیس، امدادی کارکن اور مقامی انتظامیہ جائے وقوع پر پہنچ گئے۔ گھر سے کھانے کے نمونے، برتن اور وہ تیزاب برآمد کرلیا گیا جو غلطی سے کھانے میں شامل ہوا تھا۔
ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا کہ گھر کا ایک فرد تانبا اور چاندی پالش کرنے کا کام کرتا تھا اور وہ اپنے کام میں استعمال ہونے والا تیزاب گھر میں ہی رکھتا تھا۔ بدقسمتی سے یہی تیزاب باورچی خانے کے قریب بھی رکھا ہوا تھا اور گھر آنے والی ایک رشتہ دار خاتون نے اُسے عام پانی سمجھ کر کھانا تیار کرنے والے برتن میں ڈال دیا۔
علاقہ مکینوں نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ سنتو سنیاسی نامی شخص کے گھر میں تیزاب کا رکھا جانا معمول کی بات تھی، کیونکہ وہ اپنے پیشے کے تحت دن بھر یہی کام کرتا تھا، تاہم اس بے احتیاطی کے نتیجے میں پیدا ہونے والا سانحہ نہ صرف اہلِ خانہ بلکہ آس پاس کے لوگوں کے لیے بھی ایک تلخ سبق بن گیا ہے۔
پولیس اب یہ جانچ کر رہی ہے کہ آیا یہ واقعہ صرف ایک افسوسناک حادثہ تھا یا اس کے پیچھے کسی قسم کی سازش یا غفلت موجود ہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ تیزاب کھانے میں شامل ہونے کی صورت میں اندرونی اعضا پر ہونے والی جلن ناقابلِ برداشت ہوتی ہے اور اس کا علاج بھی انتہائی پیچیدہ مرحلہ ہوتا ہے۔ اسپتال میں داخل دیگر افراد بھی زیر علاج ہیں اور اُن کی حالت پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔