نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلیے خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس 13 اکتوبر کو ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس 13 اکتوبر کی صبح دس بجے طلب کرلیا گیا جس میں نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب کیا جائے گا۔
اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے نئے شیڈول کا باضابطہ اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ اس سے قبل 20اکتوبر دوپہر دو بجے تک ملتوی کیا گیا تھا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں نئے قائد ایوان کا انتخاب کیا جائے گا۔
دوسری جانب گورنر خیبرپختونخوا نے علی امین گنڈا پور کا استعفیٰ موصول ہونے کی تصدیق کردی تاہم اُن کا کہنا ہے کہ تمام قانونی نکات اور آئینی معاملات کو دیکھنے کے بعد اس کی منظوری کا فیصلہ پیر کے روز کیا جائے گا۔
اُدھر پاکستان تحریک انصاف نے اپنا وزیراعلیٰ لانے کیلیے سیاسی جماعتوں سے رابطے شروع کردیے ہیں، پی ٹی آئی کے وفد نے جے یو آئی کے مرکز پہنچ کر قائدین سے ملاقات کی اور سہیل آفریدی کی حمایت کا مطالبہ کیا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا وفاق پر اربوں روپے کرپشن کا الزام
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے وفاقی حکومت پر 5 ہزار 300 ارب روپے کی کرپشن کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ ہے جس سے بیرون ملک فلیٹس اور جزیرے خریدے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر سہیل آفریدی نے پولیس ناکے پر دھرنا دے دیا
انجینئرنگ یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ این ایف سی اجلاس میں ضم اضلاع کے فنڈز کا معاملہ بھرپور انداز میں اٹھایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ فاٹا انضمام کے بعد صوبے کا این ایف سی میں حصہ 19 فیصد بنتا ہے، لیکن 7 سال سے 350 ارب روپے سالانہ کا حصہ نہیں مل رہا۔
بعد ازاں اڈیالہ جیل کے قریب گورکھپور ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ان کے مطابق تمام قانونی اور جمہوری راستے اختیار کیے جاچکے ہیں، اور اب ایک آخری راستے پر بھی غور جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کر کے ان کی صحت کے بارے میں معلوم کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی: الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو کل طلب کرلیا
سہیل آفریدی نے کہا کہ وہ دھرنے میں جانا چاہتے تھے لیکن بانی پی ٹی آئی کی بہنوں نے منع کیا۔ ان کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر حکومت سے مذاکرات تو ہوئے مگر حکومت کے پاس کوئی اختیار ہی نہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا واقعی اس حکومت کے پاس کوئی مینڈیٹ ہے؟
انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو جو کچھ ہوا، 23 نومبر کو بھی وہی ہوا۔ حالیہ ضمنی انتخاب میں 95 فیصد لوگ ووٹ ڈالنے نہیں نکلے، پنجاب کے عوام نے ووٹ نہ ڈال کر بانی پی ٹی آئی سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کرپشن وفاقی حکومت