غزہ کے مستقبل کے حوالے سے کسی بھی انتظام کو فلسطینی عوام کی خواہشات کے مطابق عمل میں لایا جائے، چینی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
غزہ کے مستقبل کے حوالے سے کسی بھی انتظام کو فلسطینی عوام کی خواہشات کے مطابق عمل میں لایا جائے، چینی وزیر خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 11 October, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے بیلنزونا میں سوئس وزیر خارجہ اگنازیو کاسیس کے ساتھ صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ چین امن کی بحالی اور انسانی جانوں کو بچانے کی تمام کوششوں کا خیرمقدم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین اپیل کرتا ہے کہ انسانی بحران کو مؤثر طریقے سے ختم کرنے کے لیے حقیقی، جامع اور دیرپا جنگ بندی کے حصول کے لیے مشترکہ کوششیں کی جائیں، ” فلسطین کی حکمرانی فلسطینیوں کے ہاتھوں میں ” کے بین الاقوامی اتفاق رائے پر عمل درآمد کیا جائے اور غزہ کے مستقبل کے حوالے سے کسی بھی انتظام کو فلسطینی عوام کی خواہشات کے مطابق عمل میں لایا جائے ۔
ان کا کہنا تھا کہ “دو ریاستی حل” کی عمومی سمت پر غیر متزلزل عمل کیا جائے۔ صرف ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہی تاریخی ناانصافی اور تشدد کی بنیادی وجوہات کو ختم کر سکتا ہے۔ وانگ ای نے کہا کہ چین مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے حصول کے لیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسونے کی قیمت میں آج پھر بڑا اضافہ، فی تولہ قیمت نئی بلند سطح پرپہنچ گئی ٹرمپ کو نوبیل انعام کیوں نہ ملا؟ نوبیل کمیٹی کے چیئرمین کا بیان سامنے آگیا نوبیل امن انعام جیتنے والی ماریہ ماچاڈو نے فون کر کے کیا کہا؟ ٹرمپ نے بتا دیا امریکی صدر ٹرمپ کا چینی درآمدات پر اضافی 100 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان جنگ بندی: فلسطینیوں نے بچا کھچا سامان اٹھا کر تباہ حال گھروں کا رخ کرلیا غزہ جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئیں چین کے ’’چودھویں پانچ سالہ منصوبے‘‘ کے دوران موسمیاتی ترقیاتی منصوبہ بندی کے تمام فرائض کامیابی سے انجام دیے گئےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
حماس نے 7 اسرائیلی یرغمالی ریڈ کراس کے حوالے کر دیے، دو سالہ جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد شروع
غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت 7 اسرائیلی یرغمالیوں کو بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کے حوالے کر دیا۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اس معاہدے کے تحت اسرائیل اپنی جیلوں سے سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔ یہ معاہدہ دو سال سے جاری جنگ کے خاتمے کی سمت ایک اہم پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے، جس کا مقصد ایک پائیدار امن عمل کی بنیاد رکھنا ہے۔
یرغمالیوں کی رہائی کے موقع پر جنوبی غزہ کے نصر اسپتال میں حماس کے نقاب پوش ارکان موجود تھے، جہاں ریڈ کراس کی ٹیمیں بھی پہنچیں۔
دوسری جانب اسرائیل میں فوجی کیمپ رئیم کے باہر اور تل ابیب کے “یرغمالی چوک” میں سیکڑوں شہری اسرائیلی جھنڈے لہراتے اور یرغمالیوں کی تصاویر اٹھائے موجود رہے۔
دو سال سے جاری جنگ کے دوران ایران، یمن اور لبنان جیسے ممالک بھی بالواسطہ طور پر اس تنازع میں شامل ہو گئے تھے، جس نے مشرقِ وسطیٰ کے سیاسی توازن کو بڑی حد تک بدل دیا۔
ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل روانگی سے قبل کہا کہ “جنگ ختم ہو چکی ہے” اور اب خطے میں حالات معمول پر آنے کی امید ہے۔ ٹرمپ آج اسرائیلی پارلیمان سے خطاب کریں گے، جہاں ان کے اعزاز میں خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا ہے۔