سعودی یوم الوطنی کرکٹ ہنگامہ،علیم ڈارنےامپائرنگ کےفرائض انجام دیئے
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جدہ ۔ (سید مسرت خلیل) سعودی عرب کے 95 ویں قومی دن کی خوشی میں سعودی عرب کے ممتازسعودی بزنس مین اورکرکٹرندیم سعد الندوی نے کامیابی کے ساتھ 6 اوورز پر مشتمل دلچسپ کرکٹ ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا جس نے کھیلوں کے شائقین اور کمیونٹی کے افراد کو ایک سنسنی خیزمیچوںاورقومی تہوارکے دن کے لیے اکٹھا کیا۔ ٹورنامنٹ میں دلچسپ اورمعیاری کھیل پیش کیے گئے جنہوں نے تماشائیوں کو شروع سے آخر تک مصروف رکھا۔ ٹیموں نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا اور کھلاڑیوں متاثرکن انفرادی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ جس نے ٹورنامنٹ کو یاد گار بنا دیا۔ ندیم سعد الندوی کی شب و روزمحنت، عمدہ منصوبہ بندی اورٹیم ورک نے اس بات کو یقینی بنایا تھا کہ ٹورنامنٹ ہرپہلو سے کامیاب ہو۔ ندیم سعد الندوی نے کہا، یہ ٹورنامنٹ ہمارے ملک کے خصوصی دن کے اعزاز میں لوگوں کو اکٹھا کرنے کا ایک بہترین طریقہ تھا۔کمیونٹی کی طرف سے مثبت ردعمل واقعی فائدہ مند ہے اور میں ہر اس شخص کا شکر گزار ہوں جنہوں نے ٹورنامنٹ میں حصہ لیا اور اس کی حمایت کی۔ کامیاب ایونٹ نے یہ ظاہر کیا کہ کھیل کس طرح کمیونٹیز کو متحد کر سکتے ہیں۔ ٹورنامنٹ کا فائنل اے کے ڈیلیواسپورٹس دوبئ اورسعودی قلندرز دمام کے درمیان کھیلا گیا جس میں دمام کی ٹیم نے سنسنی خیز اور سخت مقابلے کے بعد کامیابی حاصل کرلی۔ تقریب تقسیمِ انعامات اور لکی دراز کے موقع پرعبدالرزاق، شرجیل خان، علیم ڈار، سعودی قومی ٹیم کے سابق آل راؤنڈرکیپٹن جنید اسکندر، سہیل شاہ، ڈاکٹر ضیاءالدین، معروف ماہرتعلیم ضیاء عبداللہ ندی اورعامرعبید بھی موجود تھے۔ ٹورمنٹ کے میڈیا پارٹنرز پاک اوورسیز میڈیا فورم (پی او ایم ایف) کے صدرشعیب الطاف راجہ اور یونائٹیڈ میڈیا فورم (یو ایم ایف) کے چئیرمین جہانگرخان نے خوش اسلوبی سے انجام دیا۔ آخر میں ندیم سعد الندوی نے مہمانوں، اپنی ٹیم کے اراکین، میڈیا اورتمام تماشائیوں کا شکریہ ادا کیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سعد الندوی
پڑھیں:
برقع پر پابندی کا بل مسترد ہونے کا غصہ، آسٹریلوی انتہاپسند سینیٹر کا پارلیمنٹ میں برقع پہن کر ہنگامہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آسٹریلیا میں دائیں بازو کی انتہاپسند سینیٹر پالین ہینسن نے پارلیمنٹ میں برقع پہن کر شدید تنازع کھڑا کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، عوامی مقامات پر برقع پر پابندی کے لیے پیش کیا گیا اُن کا بل پیر کے روز مسترد ہوا تو انہوں نے بطور احتجاج پارلیمانی اجلاس میں برقع پہن کر شرکت کی۔
مسلم سینیٹرز نے اس اقدام کو کھلی نسل پرستی اور اسلام دشمنی قرار دیا۔ سینیٹر محرین فاروقی نے اسے واضح طور پر نسل پرستانہ حرکت کہا، جبکہ سینیٹر فاطمہ پیمان نے اسے شرمناک عمل قرار دیا۔
ادھر حکومتی اور اپوزیشن دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی پالین ہینسن کے اس عمل کی مذمت کی۔
واضح رہے کہ ہینسن نے 2017 میں بھی اسی طرح برقع پہن کر ملک میں برقع پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔