Jasarat News:
2025-12-01@12:36:32 GMT

بوٹس کی فوج: ڈیجیٹل منافقت

اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251013-03-4

 

عبید مغل

دنیا بدل گئی ہے، مگر فریب دینے کا انداز نہیں بدلا۔ پہلے لوگ بازاروں میں جھوٹ بول کر مال بیچا کرتے تھے۔ آج وہی جھوٹ سوشل میڈیا کے بازار میں فروخت ہوتا ہے۔ بس اب سودا زیادہ مہنگا ہے اور گاہک زیادہ جاہل۔ آج پاکستان میں ایک سیاسی گروہ، جس کی قیادت عمران خان کے ہاتھ میں ہے، نے سچ اور جھوٹ کے درمیان فرق مٹا دیا ہے۔ ان کی سوشل میڈیا ٹیم نے بوٹس کی فوج تیار کر رکھی ہے۔ ہزاروں جعلی اکاؤنٹس، خودکار تبصرے، مصنوعی لائکس اور تیار شدہ ٹرینڈز۔ یہ وہ فوج ہے جو میدانِ جنگ میں نہیں، مگر اخلاقیات اور سچائی کے محاذ پر تباہی پھیلا رہی ہے۔ کل کوئی بات ہوتی ہے تو بوٹس کو متحرک کردیا جاتا ہے، پھر وہ شور مچاتے ہیں: سبحان اللہ، کپتان نے قوم بچا لی۔ اور اگلے دن وہی لیڈر اپنی بات سے مکر جائے تو یہی بوٹس نعرہ لگاتے ہیں: قائد نے حکمت دکھائی۔ یہ جھوٹ کی ایسی مشین ہے جو دن رات قوم کے شعور کو گمراہ کرنے میں مصروف ہے۔ یہ ڈیجیٹل منافقت صرف ایک سیاسی حربہ نہیں بلکہ اخلاقی اور ایمانی تباہی کی علامت ہے۔

قرآنِ مجید میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ’’ہلاکت ہے ہر اْس شخص کے لیے جو جھوٹا اور گناہگار ہو‘‘۔ (الجاثیہ: 7) مگر اس ساری شیطانی مشینری کے پیچھے محض بوٹس نہیں، بلکہ وہ پی ٹی آئی کے رہنما ہیں جو عمران خان کے اشاروں پر یہ زہر اْگلنے والی فیکٹریاں چلاتے رہے۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہیں سابق وزیراعظم کے حکم پر قومی خزانے سے کروڑوں روپے کے فنڈز دیے گئے تاکہ وہ سوشل میڈیا پر جھوٹ، غلاظت اور کردارکشی کی مہمات چلائیں۔ ان کا کام صرف مخالفین پر وار کرنا نہیں تھا بلکہ فوج کے شہداء، سیاسی مخالفین، صحافیوں، خواتین صحافیوں اور معصوم بچوں تک پر الزام تراشی اور اخلاق سے گری ہوئی پوسٹس پھیلانا تھا، اور یہ کام انہوں نے پوری قوت سے کیا۔ یہی وہ ڈیجیٹل لشکر ہے جو سیاسی اختلاف کو گالی میں بدلنے کا ہنر جان چکا ہے۔ یہ شیطانی نظام، آج بھی قوم کے ذہنوں میں زہر گھول رہا ہے، اور وقت آگیا ہے کہ اس زہر کے ذمے داروں سے باز پرس کی جائے۔ مگر اس ڈیجیٹل منافقت کا سب سے مکروہ چہرہ وہ ہے جب انہی بوٹس کی مدد سے پاکستان کے سپوتوں، اپنے ہی شہداء کے خلاف نفرت پھیلائی۔ مگر پی ٹی آئی کے ڈیجیٹل لشکر نے ان کی قبروں تک کو سیاست کا میدان بنا دیا۔ کبھی کسی شہید کی بیوہ پر ظالمانہ طنز کیا گیا، کبھی فوجی افسران کو گھریلو سازشوں کا کردار بنا کر پیش کیا گیا، اور کبھی غدار کہا گیا۔ سیاست کے میدان میں بھی شرفا کی پگڑیاں اچھالی گئیں۔ یہ صرف سیاسی بدتہذیبی نہیں بلکہ انسانیت کے ضمیر پر حملہ ہے۔ جب ایک قوم اپنے محسنوں، اپنے شہداء، اپنی ماؤں بہنوں اور بچوں کی عزت بھول جائے تو سمجھ لو وہ دشمن کے نہیں بلکہ اپنے ہاتھوں سے زوال کی لکیر کھینچ رہی ہے۔

یہی وہ ڈیجیٹل لشکر ہے جس نے ملک دشمن بیانیے کو فیول دیا۔ جھوٹ کو حب الوطنی کا لبادہ پہنا کر قوم کو ایک دوسرے کے خلاف کر دیا۔ یہ مہمات اس قدر خوفناک تھیں کہ دنیا کے کسی دشمن کو بھی وہ موقع نہ ملا جو ان اپنوں کے بوٹس نے پاکستان کے تانے بانے کو نقصان پہنچا کر دیا۔ سوشل میڈیا کے ان دروغ گو سیاسی کارکنوں کے جھوٹ نے جھوٹ کو سچ اور سچ کو فریب بنا دیا ہے۔

اسی لیے آج سوشل میڈیا پر خبر نہیں، ہائپ چلتی ہے۔ تحقیق نہیں، ٹرینڈ فیصلہ کرتا ہے۔ عقل نہیں، کلکس ایمان بن چکے ہیں۔ اگر کسی پوسٹ پر آپ کو ہزاروں یا لاکھوں لائکس نظر آئیں تو اس سے متاثر ہونے سے پہلے یہ جان لیں کہ یہ اکثر نظر کا دھوکا ہوتا ہے۔ یہ لائکس حق و سچ کا پیمانہ نہیں بلکہ جھوٹ کے کاروبار کا حصہ ہیں۔

پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم نے اس قوم کے نوجوانوں کو علم کے میدان سے نکال کر نعرے، گالیاں اور فحش تبصروں کے گڑھے میں دھکیل دیا ہے۔ اب دلیل کی جگہ میمز ہیں اور کردار کی جگہ کلکس۔ یہی وہ خطرناک ذہنی غلامی ہے جو ایک فرد کی جھوٹی مسیحائی کو وحی سمجھنے لگی ہے۔ اب وہ لیڈر خدا نہیں، مگر ان کے ذہنوں میں نعوذباللہ، خدا کی طرح غیر معصوم سچائی کا درجہ پا چکا ہے۔ اسلام میں جھوٹ کو صرف گناہ نہیں بلکہ منافقت کی بنیاد قرار دیا گیا ہے۔

نبی کریمؐ نے فرمایا:’’منافق کی تین نشانیاں ہیں: جب بات کرے تو جھوٹ بولے، وعدہ کرے تو خلاف ورزی کرے، اور امانت میں خیانت کرے‘‘۔ (بخاری و مسلم) اگر غور کریں تو یہ تینوں نشانیاں عمران خان اور اس کے ڈیجیٹل لشکر پر پوری اُترتی ہیں۔ بات کریں تو جھوٹ، وعدہ کریں تو یوٹرن، اور قوم کے شعور کی امانت میں خیانت۔ یہ بوٹس کی فوج صرف سیاسی حریفوں پر حملہ نہیں کرتی بلکہ سچائی، اخلاق اور اجتماعی ضمیر پر حملہ آور ہے۔ یہ وہ طوفانِ جھوٹ ہے جو حق کی آواز کو شور میں دبانا چاہتا ہے۔ مگر یاد رہے کہ اگر ہزاروں بوٹس بھی دن رات جھوٹ کا شور مچائیں تو اْن کے شور سے سچ کبھی جھوٹ نہیں بن سکتا۔ سچ کی روشنی کبھی مدھم نہیں ہوتی۔ بس کبھی کبھی شور اتنا بڑھ جاتا ہے کہ روشنی نظر نہیں آتی۔ لیکن انجام میں ہمیشہ وہی ہوتا ہے جو تاریخ نے بارہا دکھایا ہے۔ جھوٹ وقتی ہوتا ہے مگر سچ دائمی۔ اور سچ ہمیشہ آخر میں ہنستا ہے۔ جب جھوٹ اپنی ہی بْنت میں دفن ہو جاتا ہے۔ سوشل میڈیا کے اس دور میں سب سے بڑا جہاد جھوٹ نہ بولنا اور سچ پر قائم رہنا ہے۔ کیونکہ اب فریب الفاظ میں نہیں، لائکس اور ہیش ٹیگز میں چھپا ہوتا ہے۔

ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ

دیتے ہیں دھوکا یہ بازی گر کھلا

عبید مغل.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ڈیجیٹل لشکر سوشل میڈیا نہیں بلکہ ہوتا ہے بوٹس کی اور سچ قوم کے

پڑھیں:

افغان حکومت نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے اور دنیا کےلیے خطرہ بن چکی ہے، ترجمان پاک فوج

افغان حکومت نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے اور دنیا کےلیے خطرہ بن چکی ہے، ترجمان پاک فوج WhatsAppFacebookTwitter 0 29 November, 2025 سب نیوز

راولپنڈی (آئی پی ایس) ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشن (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ امریکی افواج کے انخلا کے دوران 7.2 بلین ڈالرز کا امریکی فوجی ساز و سامان افغانستان چھوڑ گئی ہیں، افغان رجیم نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے اور دنیا کیلئے ایک خطرہ بن چکا ہے-

تفصیلات کے مطابق 25 نومبر کو ڈی جی آئی ایس پی آر نے سینئر صحافیوں کے ساتھ ملکی سلامتی کے امور پر تفصیلی گفتگو کی اور بتایا کہ 4 نومبر 2025 سے اب تک دہشتگردی کے خلاف 4910 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے گئے، ان آپریشنز کے دوران 206 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا گیا، رواں سال ملک بھر میں 67023 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کئے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ رواں سال صوبہ خیبرپختونخوا میں 12857 اور صوبہ بلوچستان میں 53309 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کئے گئے، رواں سال مجموعی طور پر 1873 دہشتگرد جہنم واصل ہوئے جن میں 136 افغانی بھی شامل ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ باررڈر مینجمنٹ پر سکیورٹی اداروں کے حوالے سے گمراہ کن پروپیگنڈا کیا جاتا ہے، پاک افغان بارڈر انتہائی مشکل اور دشوار گزار راستوں پر مشتمل ہے، خیبر پختونخوا میں پاک افغان سرحد 1229 کلومیٹر پر محیط ہے، جس میں 20 کراسنگ پوائنٹس ہیں، پاک افعان بارڈ پر پوسٹوں کا فاصلہ 20 سے 25 کلومیٹر تک بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بارڈر فینس اس وقت تک مؤثر نہیں ہو سکتی اگر وہ آبزرویشن اور فائر سے کور نہ ہو، اگر 2 سے 5 کلومیٹر کے بعد قلعہ بنائیں اور ڈرون سرویلنس کریں تو اس کے لیے کثیر وسائل درکار ہونگے، پنجاب اور سندھ کے برعکس خیبر پختونخوا میں بارڈر کے دونوں اطراف منقسم گاؤں ہیں، ایسی صورت حال میں آمد و رفت کو کنٹرول کرنا ایک چیلنج ہے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ دنیا میں بارڈر مینجمنٹ ہمیشہ دونوں ممالک مل کر کرتے ہیں، اس کے برعکس ،افغانستان سے دہشتگردوں کی پاکستان میں دراندازی کیلئے افغان طالبان مکمل سہولت کاری کرتے ہیں-

اگر افغان بارڈر سے متصل علاقوں کو دیکھا جائے تو وہاں آپکو بمشکل مؤثر انتظامی ڈھانچہ دیکھنے کو ملتاہے جو گورننس کے مسائل میں اضافے کا باعث ہے، ان بارڈر ایریاز میں انتہائی مضبوط پولیٹیکل ٹیرر کرائم گٹھ جوڑ ہے جسکی سہولت کاری فتنہ آل خوارج کرتے ہیں-

اگر سرحد پار سے دہشت گردوں کی تشکیلیں آرہی ہیں یا غیر قانونی اسمگلنگ اور تجارت ہو رہی ہےتو اندرون ملک اس کو روکنا کس کی ذمہ داری ہے؟ اگر لاکھوں نان کسٹم پیڈ گاڑیاں آپ کے صوبے میں گھوم رہی ہےتو انہیں کس نے روکنا ہے؟ نان کسٹم پیڈ گاڑیاں اس پولیٹیکل ٹیرر کرائم نیکسز کا حصہ ہیں جو خودکش حملوں میں استعمال ہوتی ہیں-

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ دوحہ معاہدے کے حوالے سے پاکستان کا موقف بالکل واضح ہے، پاکستان کا موقف ہے کہ افغان طالبان رجیم دہشتگردوں کی سہولت کاری بند کریں، افغانستان میں دہشتگردی کے مراکز اور القاعدہ ، داعش اور دہشتگرد تنظیموں کی قیادت موجود ہے-

انہوں نے کہا کہ وہاں سے انہیں اسلحہ اور فنڈنگ بھی ملتی ہے جو پاکستان کے خلاف استعمال ہوتی ہے، ہم نے انکے سامنے تمام ثبوت رکھے جنہیں وہ نظرانداز نہیں کر سکتے، پاکستان کا افغان طالبان رجیم سے مطالبہ ہے کہ وہ ایک قابلِ تصدیق میکانزم کے تحت معاہدہ کریں۔اگر قابلِ تصدیق میکنزم تھرڈ پارٹی نے رکھنا ہے توپاکستان کو اس پر اعتراض نہیں ہوگا۔

پاکستان کے اس موقف کی مکمل آگاہی ثالث ممالک کو بھی ہے، فتنہ الخوارج کے بارے میں طالبان رجیم کا یہ دعویٰ کہ وہ پاکستانی ہیں، ہجرت کر کے آئے ہیں اور ہمارے مہمان ہیں غیر منطقی ہے، اگر وہ پاکستانی شہری ہیں تو ہمارے حوالے کریں، ہم انکو اپنے قانون کے مطابق ڈیل کریں گے، یہ کیسے مہمان ہیں جو مسلح ہو کر پاکستان آتے ہیں؟

‏انہوں نے کہا کہ SIGAR کی رپورٹ کے مطابق امریکی افواج انخلا کے دوران 7.2 بلین ڈالرز کا امریکی فوجی ساز و سامان افغانستان چھوڑ گئی ہیں، افغان رجیم نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے اور دنیا کیلئے ایک خطرہ بن چکا ہے-

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں 2021 کے بعد ریاست اورحکومت کا قیام ہونا تھا جو ممکن نہ ہوسکا، طالبان رجیم نے اس وقت Non State Actor پالے ہوئے ہیں جو خطے کےمختلف ممالک کیلئے خطرہ ہیں-

پاکستان کا مطالبہ واضح ہے کہ افغان طالبان کا طرز عمل ایک ریاست کی طرح ہونا چاہئے، دوحہ مذاکرات میں افغان طالبان نے بین الاقوامی برادری سے اپنی سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہ ہونے کا وعدہ کیا مگر اس پراب تک عمل نہیں ہوا-

افغان طالبان رجیم افغانیوں کا نمائندہ نہیں ہے کیونکہ یہ تمام قومیتوں کی نمائندگی نہیں کرتا، افغانستان کی 50 فیصد خواتین کی نمائندگی کا اس رجیم میں کوئی وجود نہیں، ہمارا افغانیوں کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں، بلکہ ہمارا مسئلہ افغان طالبان رجیم کے ساتھ ہے، پاکستان اور افغانستان کے مابین تجارت کی بندش کا مسئلہ ہماری سکیورٹی اور عوام کے جان و مال کے تحفظ سے جڑا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ خونریزی اور تجارت اکٹھے نہیں چل سکتے، ہندوستان میں خود فریبی کی سوچ رکھنے والی قیادت کی اجارہ داری ہے، انڈین آرمی چیف کا یہ بیان کہ ہم نے آپریشن سندور کے دوران ایک ٹریلر دکھایا خود فریبی کی حامل سوچ کا عکاس ہے۔

جس ٹریلر میں سات جہاز گر جائیں، 26 مقامات پر حملہ ہو جائے اور ایس-400کی بیٹریاں تباہ ہو جائیں تو ایسے ٹریلر پر مبنی فلم ان کیلئے horror فلم بن جائے گی، سندور میں ہوئی شکست پر بار بار کے جھوٹے ہندوستانی بیانات عوامی غم و غصے کو تحلیل کرنے کیلئے ہیں-

کوئی بھی ملک اگرافغان طالبان رجیم کو فوجی سازو سامان مہیا کرتا ہے تو یہ دہشتگردوں کے ہاتھ ہی لگے گا، ریاست پاکستان اور اس کے اداروں کے خلاف زہریلا بیانیہ بنانےوالے X اکاؤنٹس بیرون ملک سے چلتے ہیں، پاکستان سے باہر بیٹھ کر یہاں کی سیاست اور دیگر معاملات میں زہر ڈالنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ بیرون ملک سے آپریٹ ہونے والے سوشل میڈیا کے یہ اکاؤنٹس لمحہ بہ لمحہ پاکستان کے خلاف بیانیہ بنانے میں مصروف ہیں، یہ بات واضح ہے کہ جو سوشل میڈیا پاکستان میں چل رہا ہے درحقیقت اس کے پیچھے بیرونی ہاتھ ہیں،

دہشتگردی پر تمام حکومتوں اورسیاسی پارٹیوں کا اتفاق ہےکہ اس کا حل نیشنل ایکشن پلان میں ہے، اس پلان کو عملی جامہ پہنانے کیلئے بلوچستان میں ایک مربوط نظام وضع کیا گیا ہے- جبکہ خیبر پختونخوا میں اسکی کمی نظر آتی ہے۔

اس نظام کے تحت ضلعی ، ڈویژنل اور صوبائی سطح پر سٹیرنگ، مانیٹرنگ اور implementation کمیٹیاں بنائی گئی ہیں، ایرانی ڈیزل کی اسمگلنگ غیر قانونی اسپیکٹرم کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے، اس مد میں حاصل ہونے والی رقم دہشتگردی کے فروغ کیلئے استعمال کی جاتی ہے-

ایرانی ڈیزل کی اسمگلنگ پر آرمی اور ایف سی اور صوبائی حکومت کے کریک ڈاؤن سے پہلے 20.5 ملین لیٹر ڈیزل کی یومیہ اسمگلنگ ہوتی تھی، یہ مقدار کم ہو کر 2.7 ملین لیٹر یومیہ پر آ چکی ہے، ایران سے سمگل ہونے والے ڈیزل کی مد میں حاصل ہونے والی رقم بی ایل اے اور BYC کو جاتی ہے-

نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے باعث بلوچستان کے 27 ضلعوں کو پولیس کے دائرہ اختیار میں لایا جا چکا ہے جو کہ بلوچستان کا 86فیصد حصہ ہے، بلوچستان میں صوبائی حکومت اور سیکورٹی فورسز مقامی لوگوں سے مسلسل انگیجمنٹ کر رہے ہیں۔اس طرح کی 140 یومیہ اور 4000 ماہانہ انگیجمنٹ ہو رہی ہیں جسکے بہت دورس نتائج ہیں، ان حکومتی اقدامات کے بغیر دہشت گردی کو قابو نہیں کیا جا سکتا-

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسپریم کورٹ نے بغیر قانونی طریقہ کار کے گرفتاری اور تشدد مجرمانہ عمل قرار دیدیا سپریم کورٹ نے بغیر قانونی طریقہ کار کے گرفتاری اور تشدد مجرمانہ عمل قرار دیدیا نو مئی ریڈیو پاکستان پشاور حملہ کیس، ملزمان کی فرانزک تصدیق کیلئے درخواست دائر افغان پاسپورٹس پر امریکی ویزے اور اسائلم کی درخواستوں پر کام بند وفاقی دفتر خزانہ اسلام آباد میں منظم بے ضابطگیوں کا میگا اسکینڈل بے نقاب پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج یومِ یکجہتی فلسطین منایا جا رہا ہے اسرائیل کا حماس کی سرنگوں میں اب تک 30 فلسطینیوں کو شہید کرنے کا دعویٰ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں اشرافیہ اصلاحات اور معاشی ترقی میں بڑی رکاوٹ
  • افغان حکومت، خطے کے امن کی دشمن
  • عبدالقادر حسن کی یاد میں
  • جنگ کا بینیفشری نہیں، بلکہ متاثرہ فریق ہوں، سرفراز بگٹی
  • افغان رجیم ناصرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی سلامتی کیلئے خطرہ بن چکی ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • افغان حکومت نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے اور دنیا کےلیے خطرہ بن چکی ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • افغان حکومت نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے اور دنیا کےلیے خطرہ بن چکی ہے، ترجمان پاک فوج
  • ڈیجیٹل تشدد، ایک انتباہ
  • بھارتی وزیر دفاع کا اشتعال انگیز بیان؛ امن کے لیے خطرہ
  • پاکستان آئیڈل: گھر کی کفیل ایم فل طالبہ ماہم طاہر جیت کیلئے بے قرار