دہشت گرد گروہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے امن اور مستقبل کیلئے خطرہ ہیں؛ بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
سٹی 42 : پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے پاک افغان سرحد کی حالیہ صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا ہے کہ افغان حکام علاقائی امن کے مفاد میں تحمل اور ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔ انہوں ںے کہاکہ افغان فورسز کی جانب سے بلا اشتعال جارحیت علاقائی امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے، افغان فورسز کی جانب سے بلا اشتعال جارحیت مشترکہ خوشحالی کے لیے ہونے والی اجتماعی کوششوں کیلئے بھی نقصان دہ ہے۔ پاکستان کی مسلح افواج نے عزم، تحمل اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ افغان فوج کے حملے کا جواب دیا ہے۔
قبائلی عوام نےافغانستان کے حمایت یافتہ دہشتگردوں کیخلاف ہتھیار اٹھانے کا اعلان کردیا
انہوں نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین سے سرگرم دہشت گرد گروہوں کے خلاف ٹھوس اور قابلِ تصدیق کارروائی کریں، دہشت گرد گروہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے امن اور مستقبل کے لیے خطرہ ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان ایک پُرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے، ہم طالبان قیادت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دیرپا امن اور استحکام کے لیے عملی، نتیجہ خیز بات چیت اور تعاون میں شامل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات پاکستان کی مستقل پالیسی ہے۔
پاک افغان سرحد پر افغانستان کی بلا اشتعال فائرنگ، سعودی عرب کا اظہارِ تشویش
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عبوری افغان حکومت یہ یقینی بنائے گی کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ پاکستان اور افغانستان باہمی احترام کے جذبے کے تحت خطے اور اس سے آگے کے امن، استحکام اور خوشحالی کے فروغ کے لیے مل کر کام کریں ۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو نے کہا کہ کہ افغان کے لیے
پڑھیں:
افغانستان کے عوام اب طالبان حکومت کے پیچھے نہیں کھڑے، وفاقی وزیراطلاعات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ افغانستان کے عوام اب طالبان حکومت کے پیچھے نہیں کھڑے، اب اگر انہوں نے پھر ایسا کوئی کام کیا تو بھرپور جواب ملے گا۔
نجی ٹی وے کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھاکہ پاک فوج کے بھرپور جواب کے بعد جھڑپوں کا سلسلہ رک گیا ہے اورپاک فوج نے افغان جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ہے، 200 سے زائد افغان طالبان ہلاک ہوئے ہیں، اپنی پوسٹیں چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ طالبان کا وزیر خارجہ بھارت میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف بیان دیتا ہے، اسی رات پاکستان پر دہشت گردوں سے مل کر افغان طالبان حملہ کرتے ہیں، افغانستان کی سرزمین ہمارے خلاف استعمال ہوتی رہی، کئی بار ہم ان کو بتا چکے ہیں، ہمارے پاس جو ثبوت موجود ہیں، تانے بانے وہاں سے ملتے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ افغانستان کے عوام اب طالبان حکومت کے پیچھے نہیں کھڑے، اب اگر انہوں نے پھر ایسا کوئی کام کیا تو بھرپور جواب ملے گا، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی کوئی گنجائش نہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ 2014 میں آپریشن کے ذریعے دہشت گردوں کا خاتمہ کیا، بانی پی ٹی آئی نے دہشت گردوں کو واپس لاکر بسایا، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کےلیے بھی کوئی گنجائش نہیں۔