غزہ میں تاحال بڑے پیمانے پر امدادی ترسیل ممکن نہیں ہو سکی: ریڈ کراس
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ: بین الاقوامی امدادی تنظیم ریڈ کراس نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے باوجود بڑے پیمانے پر امداد کی ترسیل تاحال ممکن نہیں ہو سکی۔
عرب میڈیا کے مطابق ریڈ کراس کے ترجمان نے کہا کہ جنگ بندی کے بعد سب سے بڑا اور نازک مرحلہ فریقین کے درمیان انسانی باقیات کی حوالگی ہے، جو نہ صرف ایک حساس معاملہ ہے بلکہ تکنیکی اور حفاظتی پہلوؤں سے بھی انتہائی پیچیدہ ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ زمینی حقائق اور سیکیورٹی صورتحال نے امدادی کارروائیوں کو شدید حد تک متاثر کر رکھا ہے، ریڈ کراس دونوں فریقین کے درمیان اس عمل میں سہولت کار کا کردار ادا کرے گا تاکہ انسانی وقار کے تقاضے پورے کیے جا سکیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان لاشوں کی واپسی ایک طویل اور مشکل مرحلہ ہوگا جس میں کئی دن بلکہ ہفتے بھی لگ سکتے ہیں۔ ترجمان کے مطابق غزہ کے اندر اب بھی متعدد علاقے تباہ شدہ ہیں، جس کی وجہ سے امدادی قافلوں کی نقل و حرکت محدود ہو کر رہ گئی ہے۔
دوسری جانب عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے فوری طور پر میڈیکل کوریڈورز کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ زخمیوں کو علاج کے لیے غزہ سے باہر منتقل کیا جا سکے، اسپتالوں میں دوا اور ایندھن دونوں کی شدید قلت ہے، اور اگر امداد میں تاخیر جاری رہی تو انسانی بحران مزید گہرا ہو جائے گا۔
ریڈ کراس کے ترجمان نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ سیفٹی گارنٹی اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کرے تاکہ امداد رسانی کے عمل کو مستحکم اور پائیدار بنایا جا سکے، غزہ میں انسانیت کی بقا اب صرف جنگ بندی سے نہیں بلکہ عملی امدادی اقدامات سے مشروط ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ریڈ کراس
پڑھیں:
شانگلہ: کوئلے کی کان میں حادثے کے بعد امدادی سرگرمیاں جاری ہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251013-08-34