20 اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 1968 فلسطینی قیدی رہا
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
عالمی امدادی تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ حماس اور قابض صیہونی رژیم کے درمیان قیدیوں کے تبادلے میں 1968 فلسطینی اور 20 صہیونی قیدیوں کیساتھ ساتھ 4 اسرائیلی لاشوں کا تبادلہ بھی کیا گیا ہے اسلام ٹائمز۔ عالمی امدادی تنظیم ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے قابض صیہونی رژیم اور فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی اطلاع دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت اسرائیل نے کل 1 ہزار 968 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا ہے جن میں عمر قید کی سزا پانے والے 250 اور غزہ کی پٹی سے گرفتار کئے گئے 1 ہزار 718 قیدی بھی شامل ہیں۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں ریڈ کراس کا کہنا تھا کہ ہم نے ان قیدیوں کی غزہ و مغربی کنارے واپسی میں سہولت فراہم کی ہے۔ الجزیرہ کے مطابق ریڈ کراس نے کہا کہ ان قیدیوں کی آزادی کے بدلے فلسطینی مزاحمتی فورس القسام بریگیڈ نے بھی تمام کے تمام 20 زندہ اسرائیلی قیدیوں کو رہا کر دیا ہے جن کی بحفاظت واپسی کو ہم نے یقینی بنایا۔ ریڈ کراس نے مزید کہا کہ ہم نے ہلاک ہونے والے 4 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں بھی اسرائیلی حکام کے حوالے کی ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قیدیوں کے قیدیوں کی ریڈ کراس
پڑھیں:
امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے غزہ میں انسانی امداد کی فوری رسائی کا مطالبہ کر دیا
امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے غزہ میں انسانی بحران کی بگڑتی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ اپنی سفارتی طاقت استعمال کرتے ہوئے اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ موسمِ سرما کی سختیوں کے دوران غزہ میں انسانی امداد کی مکمل رسائی یقینی بنائی جا سکے۔
سینڈرز نے بیان میں کہا کہ ایک ملین سے زائد فلسطینی سرد موسم میں بغیر پناہ گاہ کے رہنے پر مجبور ہیں، جبکہ 92 فیصد گھر اسرائیلی بمباری سے تباہ ہو چکے ہیں۔ ان کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خیموں اور دیگر امدادی سامان کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔
غزہ حکام کے مطابق تقریباً 15 لاکھ فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں اور سردی میں شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ادویات، خوراک اور بنیادی خدمات نہ ہونے کے برابر ہیں، جبکہ تباہ شدہ علاقوں میں کم از کم 3 لاکھ خیموں اور پری فیبریکیٹڈ یونٹس کی فوری ضرورت ہے تاکہ بے گھر افراد کو پناہ دی جا سکے۔
رپورٹس کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں تقریباً 70 ہزار فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 71 ہزار زخمی ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
سینیٹر سینڈرز نے خبردار کیا کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو غزہ میں انسانی تباہی ناقابل تصور سطح تک پہنچ سکتی ہے اور واشنگٹن کو اسرائیل سے فوری طور پر غزہ کے لیے مکمل انسانی امداد کے راستے کھولنے کا مطالبہ کرنا چاہیے۔