کراچی، چوری شدہ موٹر سائیکلوں کے پارٹس سے بھرا ٹرک برآمد، 2 ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد میں پاک کالونی پولیس نے پرانا گولیمار کے علاقے میں کباڑ کے گودام پر کامیاب کارروائی کرتے ہوئے چوری شدہ موٹر سائیکلوں کے اسپیئر پارٹس سے لدا ہوا مزدا ٹرک برآمد کرلیا، جبکہ اس دھندے میں ملوث دو ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ترجمان ڈسٹرکٹ کیماڑی پولیس کے مطابق پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ایک گودام پر چھاپہ مارا جہاں سے بڑی تعداد میں چوری شدہ موٹر سائیکلوں کے انجن اور دیگر پرزہ جات برآمد کیے گئے۔
پولیس کے مطابق یہ اسپیئر پارٹس ایک مزدا ٹرک میں لوڈ کیے جا چکے تھے، جسے موقع پر ہی قبضے میں لے لیا گیا۔
کارروائی کے دوران گرفتار کیے گئے ملزمان کی شناخت زاہد اور عبدالبصیر کے ناموں سے ہوئی ہے، جبکہ دو دیگر ملزمان ارباز خان اور نور الحق موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
پولیس کے مطابق ان کی تلاش جاری ہے اور مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان سے برآمد شدہ سامان اور دیگر ممکنہ وارداتوں کے حوالے سے مزید تفتیش جاری ہے، اور توقع کی جا رہی ہے کہ اس کارروائی سے موٹر سائیکل چوری کی ایک بڑی کڑی بے نقاب ہو گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
دنیا کا سب سے بدبودار نایاب پھول چوری، پولیس کی تلاش جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برلن: جرمنی میں دنیا کے سب سے بدبودار اور نایاب پھول نما پودے کو نامعلوم افراد نے چرا لیا، جس کے بعد مقامی پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ پودا، جسے ٹائٹن ایرم یا لاش کا پھول (Corpse Flower) بھی کہا جاتا ہے، اپنی ناقابلِ برداشت بدبو کی وجہ سے شہرت رکھتا ہے، یہ نایاب پودا رومبر گارڈن، جرمنی سے چوری کیا گیا، جہاں عملے کو معمول کی جانچ پڑتال کے دوران معلوم ہوا کہ ان کا قیمتی پودا ڈیوڈ اپنی جگہ سے غائب ہے۔
رپورٹس کے مطابق چوری ہونے والا یہ پھول تقریباً 60 پاؤنڈ وزنی تھا، جب یہ پھول کھلتا ہے تو اس کی بدبو پورے علاقے میں پھیل جاتی ہے، بعض مقامی افراد نے اس کی ساخت اور سائز کو دیکھتے ہوئے اسے پھول کے بجائے ایک مکمل پودا قرار دیا۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ حقیقت میں ایک پھول ہے کیونکہ یہ بیج سے اگ کر کلی بننے اور پھوٹنے کے مراحل سے گزرتا ہے، اس پودے کا سائنسی نام Amorphophallus titanium ہے جو دنیا کے سب سے بڑے اور بدبودار پھولوں میں شمار ہوتا ہے، یہ پودا صرف چند سالوں میں ایک بار کھلتا ہے، اور اس کا پھول صرف 24 گھنٹے تک کھلا رہتا ہے، جس کے بعد مرجھا جاتا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق دنیا بھر میں اس کے تقریباً ایک ہزار پودے ہی باقی رہ گئے ہیں، جس کے باعث اس کی چوری ایک بڑا نقصان تصور کی جا رہی ہے۔ پولیس نے اس نایاب پودے کی تلاش کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں اور گارڈن کی سیکیورٹی فوٹیجز بھی حاصل کر لی گئی ہیں۔
چوری کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے، جہاں صارفین نے اس بدبودار مگر قیمتی پودے کی گمشدگی پر حیرت اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔