قدرتی آفات بچاؤ کا دن،الخدمت کے تحت جامعہ کراچی میں سیمینار‘واک
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر) الخدمت کراچی کے تحت جامعہ کراچی کے تعاون سے قدرتی آفات سے بچاؤ کیعالمی دن کی مناسبت سے جامعہ کراچی میں سیمینارکا اہتمام کیا گیا،جس میں ماہرین نے پاکستان میں بڑھتے ہوئی قدرتی آفات اور ان کے اثرات میں کمی کے لیے پیشگی اقدامات کی اہمیت پر زور دیا۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی وائس چانسلر جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ موسمیاتی تغیرات کے باعث پاکستان کو قدرتی آفات اور چیلنجز کا سامنا ہے، جن سے نمٹنے کے لیے سائنسی تحقیق اور عوامی آگاہی نہایت ضروری ہے۔سیمینار میں ڈین فیکلٹی آف سائنس پروفیسر ڈاکٹر مسرت جہاں، ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف انوائرمنٹل اسٹڈیز ڈاکٹر فرّخ نواز، اسٹوڈنٹ ایڈوائزر ڈاکٹر وقار احمد اور الخدمت کراچی کے سینئر منیجر ڈیزاسٹر مینجمنٹ سرفراز شیخ بھی موجود تھے۔ پروفیسر ڈاکٹر خالدعراقی نے کہا کہ جامعہ کراچی تحقیق اور تعلیم کے ذریعے معاشرے میں ذمہ دارانہ رویے کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہے۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر الخدمت کراچی، راشد قریشی نے کہا کہ قدرتی آفات کو روکنا ممکن نہیں تاہم کہ سائنس و ٹیکنالوجی میں ہونے والی ترقی کے نتیجے میں آج ہمیں موسمی تغیرات اور زلزلوں سے متعلق پیشگی اطلاعات مل جاتی ہیں،ایسے میں ہم ان کی شدت میں کمی کیلئے پیشگی اقدامات کر سکتے ہیں تاکہ نقصانات کم سے کم ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات کے دوران الخدمت نے مثالی کام کیے،اس کیلئے الخدمت کا شعبہ والنٹیر مینجمنٹ باقاعدگی سے رضاکاروں کو تربیت دے رہا ہے۔ تقریب میں وائس چانسلر جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی و دیگر مہمانوں کو الخدمت کی جانب سے یادگاری شیلڈز پیش کی گئیں۔ سیمینار کے اختتام پر ایک آگاہی واک کا بھی اہتمام کیا گیا، جس کا مقصد کمیونٹی میں پیشگی تیاری اور احتیاطی اقدامات کے ذریعے قدرتی آفات کے خطرات میں کمی کا شعور اجاگر کرنا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پروفیسر ڈاکٹر جامعہ کراچی قدرتی ا فات نے کہا کہ
پڑھیں:
وٹامن بی تھری کینسر سے بچاؤ میں مددگارہوسکتی ہے؛ طبی تحقیق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: وٹامن بی تھری موذی مرض کینسر سے بچانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
طبی ویب سائٹ کے مطابق حال ہی میں طبی جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ یومیہ وٹامن بی تھری کے ڈوز لینے والے افراد میں اسکن کینسر ہونے کے امکانات نمایاں طور پر کم ہوجاتے ہیں۔نئی تحقیق جو JAMA Dermatology میں شائع ہوئی، کے مطابق 33,000 سے زائد امریکی سابق فوجیوں کا جائزہ لیا گیا۔
جائزے سے پتا چلا کہ جن لوگوں نے نیکوٹینامائڈ (وٹامن بی 3 کا ایک جزو) لیا، ان میں غیر میلانوما جلد کے کینسر کے کیسز کم تھے۔نتائج کے مطابق نیکوٹینامائڈ لینے والوں میں جلد کے کینسر (جیسے بیسل سیل کارسینوما اور اسکوامس سیل کارسینوما) کا خطرہ مجموعی طور پر 14 فیصد کم تھا۔
اسی طرح جن لوگوں نے جلد کے کینسر کی پہلی تشخیص کے بعد نیکوٹینامائڈ شروع کیا، ان میں دوبارہ کینسر ہونے کا خطرہ نصف سے بھی کم ہو گیا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ جن لوگوں کو کئی بار کینسر ہوا، ان میں نیکوٹینامائڈ کا اثر کم تھا لیکن پھر بھی فائدہ مند تھا۔
اس سے قبل 2015 میں 386 افراد پر کی گئی ایک تحقیق نے بھی دکھایا تھا کہ نیکوٹینامائڈ لینے والوں میں نئے کینسر کے کیسز کم ہوئے۔نئی تحقیق جو بڑے پیمانے پر حقیقی ڈیٹا پر مبنی ہے، اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ نیکوٹینامائڈ جلد کے کینسر سے تحفظ فراہم کر سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ نیکوٹینامائڈ ان لوگوں کے لیے مفید ہو سکتا ہے جو زیادہ خطرے میں ہیں اور پہلے کینسر کا شکار ہو چکے ہیں، بشرط کہ وہ وٹامن بی تھری کی خوراک دن میں دو بار باقاعدگی سے لیں۔
ساتھ ہی ماہرین نے تجویز دی کہ وٹامن بی تھری کے سپلیمینٹس کو سن اسکرین اور دیگر حفاظتی اقدامات کے ساتھ استعمال کرنا چاہیے۔