مبینہ طور پر 200ٹن سے زاید مضر صحت چھالیہ نیلام کرنے کی کوشش ناکام
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی( کامرس رپورٹر) کلیکٹریٹ آف اپریزمینٹ ویسٹ پر مبینہ طور پر 200 ٹن سے زائد مضر صحت چھالیہ نیلام کرنے کی کوشش کا الزام ہے، جسے دو بار انسانی استعمال کے لیے غیر موزوں قرار دیا جا چکا ہے۔دستاویزات کے مطابق، یہ چھالیہ 2023 میں درآمد کی گئی تھی اور گزشتہ دو سالوں سے کراچی کی بندرگاہوں پر ضبط ہے۔ ابتدائی لیبارٹری ٹیسٹوں میں چھالیہ میں ”ایفلاٹاکسن” نامی خطرناک زہریلے مادے کی موجودگی پائی گئی، جو کہ بعض فنگس (پھپھوندی) سے پیدا ہوتا ہے، جس کے بعد اسے کلیئر کرنے سے انکار کر دیا گیا۔پہلی بار مسترد کیے جانے کے بعد، درآمد کنندہ نے عدالت سے رجوع کیا اور 10 نومبر 2023 کو دوبارہ ٹیسٹ کے لیے نمونے بھجوانے کی اجازت حاصل کی۔ تاہم، دوسری بار کی گئی لیبارٹری جانچ میں بھی اسی سطح کا ایفلاٹاکسن پایا گیا اور کنسائمنٹ کو دوبارہ ”انسانی استعمال کے لیے غیر موزوں” قرار دیا گیا۔ذرائع کے مطابق، ان دونوں بار کی مستردگی کے باوجود، کلیکٹریٹ آف اپریزمینٹ ویسٹ کے سینئر افسران نے دو سال بعد پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کی لیبارٹری میں تیسری بار جانچ کے لیے نمونے بھیجے، جو کہ مقررہ قانونی طریقہ کار کی خلاف ورزی ہے۔قانون کے مطابق، کسٹمز کو براہِ راست ٹیسٹنگ کے لیے نمونے بھجوانے کا اختیار نہیں بلکہ ایسے معاملات کو ڈیپارٹمنٹ آف پلانٹ پروٹیکشن کو ریفر کرنا ضروری ہوتا ہے۔ حاصل شدہ ایک کوریئر سلپ سے پتہ چلتا ہے کہ ایک کسٹمز اہلکار نے ذاتی طور پر پارسل بک کیا، اور لیبارٹری ٹیسٹ فیس (20,000 روپے) درآمد کنندہ کی جانب سے ایک نجی بینک کے چیک کے ذریعے ادا کی گئی۔کسٹمز ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایاکہ لیبارٹری رپورٹوں میں ہیرا پھیری کی جا رہی ہے تاکہ صحت کے لیے مضر چھالیہ کو کلیئر کروایا جا سکے۔ یہ دوبارہ جانچ صرف نیلامی کے تقاضے پورے کرنے کے لیے کی جا رہی ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ بندرگاہوں پر طویل عرصے سے پڑے ہوئے غیر خوردنی سامان کی نیلامی معمول کی بات ہے، لیکن ایسے خوردنی اشیاء جو دو بار خطرناک قرار دی جا چکی ہوں، انہیں نیلامی کے ذریعے نکالنا خطرناک اور ناقابل قبول ہے۔انہوں نے کہا کہ حکام کو اس معاملے کی فوری تحقیقات کرنی چاہیے اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے تاکہ یہ خطرناک سامان انسانی استعمال کے لیے مارکیٹ میں نہ پہنچ سکے۔کسٹمز حکام نے رابطہ کرنے پر اس معاملے پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسلام آباد پولیس کے اہلکار کو قتل کرنے والا ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک، 2 ساتھی گرفتار
تھانہ سبزی منڈی کی حدود میں معمول کی چیکنگ کے دوران 3 موٹر سائیکلوں پر سوار 5 مسلح ملزمان نے پولیس ٹیم کو دیکھتے ہی اندھا دھند فائرنگ کر دی۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملزم اپنے ہی ساتھیوں کی گولی لگنے سے زخمی ہوا جو بعد ازاں اسپتال میں دم توڑ گیا۔ پولیس کی جانب سے بروقت حفاظتی اقدامات اور بلٹ پروف جیکٹس کی بدولت اہلکار محفوظ رہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد میں پولیس مقابلہ، ساتھیوں کی فائرنگ سے ایک ملزم ہلاک، 2 زخمی
ترجمان کے مطابق ہلاک ملزم سے شہید اے ایس آئی علی اکبر کا سرکاری پسٹل برآمد ہوا، یہ ملزم شہید اے ایس آئی علی اکبر پر ہونے والے قاتلانہ حملے میں مرکزی کردار تھا۔
واقعے میں پولیس نے 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا جبکہ ان کے قبضے سے اسلحہ اور 2 موٹر سائیکلیں بھی برآمد کی گئیں۔ برآمد شدہ موٹر سائیکلوں میں سے ایک موٹر سائیکل تھانہ شمس کالونی کی حدود سے چھینی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد میں پولیس مقابلہ، ڈائریکٹر لینڈ احسان الٰہی قتل کیس کے 2 ملزمان ہلاک
پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے تاکہ بقیہ فرار ملزمان کو بھی گرفتار کیا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد پولیس اے ایس آئی پولیس مقابلہ