مذہبی جماعتوں، سول سوسائٹی اور تاجر برادری نے آج ہڑتال کی کال یکسر مسترد کر دی
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
مذہبی جماعتوں،سول سوسائٹی اور تاجر برادری نے آج ہڑتال کی کال یکسر مسترد کر دی۔تحریک لبیک کی پرتشدد کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی، پرتشدد مظاہروں اور غیر ضروری ہڑتالوں کو غیر مناسب قرار دے دیا، تاجر رہنماؤں، علمائے کرام اور مختلف اہم شخصیات نے ویڈیو پیغامات میں احتجاج کیلئے وقت اور مقام کا چناؤ انتہائی نامناسب قرار دے دیا۔تاجر رہنما نے کہا مطالبات غیر ضروری اور طرز احتجاج ناقابل قبول ہے، حکومتی پالیسیوں پر بلاجواز اعتراض کیا جارہا ہے، روڈ بلاک اور جلاؤ گھیراؤ عوام دشمن عمل ہے۔تاجر رہنما عاطف اکرام شیخ نے کہا ہڑتال سے ہمارا شدید نقصان ہوتا ہے، ملک کی تاجر برادری کسی ہڑتال کا حصہ نہیں بنے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
مذہبی جماعت کے پرتشدد مظاہرے پر 2716 کارکنان گرفتار، زخمیوں کو اسپتال سے چھٹی پر پکڑنے کا فیصلہ
لاہور میں ٹی ایل پی کے مظاہرے میں پُرتشدد کاررائیوں کے الزام میں پولیس نے پنجاب بھر سے اب تک 2716 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب پولیس نے پولیس نے توڑ پھوڑ کرنے والے 2716 پرتشدد مظاہرین کو گرفتار کیا، جس میں سے لاہور سے 251 ، شیخوپورہ سے 178، منڈی بہاؤالدین سے 190 پرتشدد مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔
اس کے علاوہ راولپنڈی میں 155، فیصل آباد میں 143 ، گوجرانوالہ میں 135، سیالکوٹ میں 128، اٹک میں 121 پرتشدد مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔
پولیس کے مطابق ملزمان کے خلاف پنجاب بھر کے تھانوں میں 76 مقدمات درج کئے ہیں، سب سے زیادہ 39 مقدمات لاہور میں درج ہوئے جبکہ شیخوپورہ میں 8 مقدمات درج ہوئے۔
پنجاب بھر میں پرتشدد مظاہرین کے حملوں سے 250 پولیس افسران اور اہلکار زخمی جبکہ ایک پولیس انسپکٹر شہید ہوا۔
پولیس کے مطابق لاہور میں سب سے زیادہ 142 افسران اور اہلکار زخمی ہوئے جبکہ شیخوپورہ میں 48 پولیس آفسران اور اہلکار زخمی ہوئے۔
دوسری جانب مرید کے میں پولیس کریک ڈاؤن کے دوران احتجاج کرنے پر 253 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ مزید گرفتاریوں کے لیے جیوفینسنگ مکمل ، کلوزسرکٹ فوٹیجز کا تجزیہ جاری ہے۔
پولیس نے اسپتالوں میں زیر علاج زخمی کارکنوں کو ڈسچارج ہونے پر گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ املاک کی توڑ پھوڑ اور بلوے میں ملوث افراد کی نشاندہی کے لیے موبائل فرانزک بھی جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق پرتشدد احتجاج ، بلوے اور توڑ پھوڑ کرنے والے کارکنوں کے مدارس کی تفصیل بھی اکٹھی کرلی گئی جبکہ اعلی حکام کی ہدایات کے بعد مدارس کے خلاف بھی ایکشن متوقع ہے۔
گرفتار ملزمان کے واٹس ایپ گروپس میں شامل افراد کی شناخت کا عمل شروع کردیا گیا ہے جبکہ پرتشدد کارروائیوں پر درج مقدمات میں دہشت گردی ، اقدام قتل ، ڈکیتی ، پولیس مقابلے کی دفعات شامل ہیں۔