فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی، ویانا میں سب سے بڑی پُرامن ریلی نکالی گئی
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
فلسطین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں سب سے بڑی پُرامن ریلی نکالی گئی، جس میں بیس ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی۔
فلسطین میں جنگ بندی کے بعد آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ایک بڑی پُرامن ریلی نکالی گئی۔
ریلی میں فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ ترکی، آسٹریا، پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک کے شہریوں کے علاوہ انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں نے بھی بھرپور شرکت کی۔
ریلی ویانا کے وسطی علاقے ’کار پلاتس‘ سے شروع ہوئی اور تقریباً تین کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے آسٹریائی پارلیمنٹ کے سامنے سے گزرتی ہوئی صدر کے دفتر کے باہر اختتام پذیر ہوئی۔
مظاہرے میں بچوں، خواتین، نوجوانوں اور بزرگوں سمیت لگ بھگ بیس ہزار افراد شریک ہوئے۔ مظاہرین نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف بینرز اٹھا رکھے تھے اور ’غزہ خالی کرو‘ کے نعرے لگائے جا رہے تھے۔
شرکاء کے چہروں پر جنگ بندی کی خوشی نمایاں تھی جبکہ پولیس کی جانب سے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے۔
ویانا میں ہونے والایہ مظاہرہ فلسطین کے ساتھ یکجہتی کے حوالے سے اب تک ہونے والا سب سے بڑا اجتماع قرار دیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ویانا میں
پڑھیں:
سیز فائر کے بعد ہزاروں فلسطینیوں کی گھر واپسی
غزہ جنگ بندی معاہدہ نافذ العمل ہونے کے بعد فلسطینیوں نے بچا کچا سامان اٹھا کر اپنے تباہ حال گھروں کا رخ کرلیا ۔
ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی شہری اپنے گھروں کو لوٹنے لگے، اسرائیلی فوج نے معاہدے کے تحت نئی حدود پر پوزیشنیں سنبھالنی شروع کردیں۔
امریکا کے مشرقِ وسطیٰ کے لیے نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے انخلا کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا، یرغمالیوں کی رہائی کے لیے 72 گھنٹے کا وقت شروع ہوگیا۔
حماس، اسلامی جہاد اور پاپولر فرنٹ نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی گورننس خالصتاً فلسطین کا داخلی معاملہ ہے، کسی غیر ملکی سرپرستی کو قبول نہیں کیا جائے گا۔
عرب اوربین الاقوامی ممالک نے غزہ کی تعمیرنومیں تعاون کاخیرمقدم کیا ہے۔