Nawaiwaqt:
2025-11-26@12:42:08 GMT

وکلا کی وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب ریلی، پولیس سے جھڑپ

اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT

وکلا کی وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب ریلی، پولیس سے جھڑپ

کراچی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے کارونجھر پہاڑ کی کٹائی کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے وزیراعلیٰ ہاؤس تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب بڑھنے پر پولیس نے وکلاء کو روکنے کی کوشش کی، پولیس سے جھڑپ اور دھکم پیل کے دوران کئی وکلا کنٹینر پر چڑھ گئے۔صدر کراچی بار عامر وڑائچ کا کہنا ہے کہ وہ تھرپاکر میں کارونجھر پہاڑ کی کٹائی کے خلاف ریلی نکال رہے ہیں، جب تک حکومت پہاڑوں کی کٹائی کا فیصلہ واپس نہیں لیتی احتجاج جاری رہے گا۔ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر سرفراز میتلو نے ریلی سے خطاب میں کہا کہ آپ لیز دلوانے والوں کے ساتھ بھی ہیں اور منسوخ کرانے والوں کے ساتھ بھی ہیں، سندھ کے باشعور عوام جاگ چکے ہیں، ہر شخص سندھ کے حقوق کا محافظ ہے۔سرفراز میتلو کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدام کی مذمت کرتے ہیں، ہم پرامن طور پر اپنے مطالبات پیش کرنے آئے ہیں۔صدر سندھ ہائیکورٹ بار نے مزید کہا کہ ہم پندرہ دن بعد دوبارہ ملیں گے اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، آنے والے وقت میں صوبائیت کی سیاست ہوگی ہم صوبائیت کی سیاست مسترد کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کی جانب

پڑھیں:

مراد علی شاہ: وکلا کا کام دلائل دینا ہے، احتجاج درست نہیں

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ بعض وکلا آئینی عدالتوں کو پسند نہیں کر رہے، لیکن وکلا کا اصل کام دلائل دینا ہے۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ حکومت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے وسائل کو بہتر استعمال کر رہی ہے اور اس میں پرائیویٹ سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔ انہوں نے تھر کول منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پہلے لوگ سمجھتے تھے یہ کام کے قابل نہیں، لیکن آج وہاں حقیقی کام ہو رہا ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ترقی کی راہ میں کسی بھی رکاوٹ کی اجازت نہیں دی جائے گی اور عوام کو قائل کیا جائے گا کہ سندھ کے وسائل کو بہتر طریقے سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے آئینی عدالتوں کے قیام کے حوالے سے کہا کہ یہ عمل ضروری تھا اور 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے حل کیا گیا۔ وکلا آئینی عدالت پسند نہ ہونے کی شکایت کرتے ہیں، لیکن یاد رکھنا چاہیے کہ ان کا اصل کام مضبوط دلائل کے ذریعے کیس پیش کرنا ہے۔
مراد علی شاہ نے احتجاج کرنے والے وکلا پر تنقید کی اور کہا کہ “روڈ پر آکر احتجاج کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ عوام کو پریشان کرنا درست نہیں۔”
ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلدیاتی ایکٹ میں ترمیم پر بات چیت جاری ہے، اور این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے اپنے تحفظات وزیراعظم کے ساتھ زیر بحث لاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی آج پاکستان کا سمندر کنارے سفارتی دارالحکومت بن چکا ہے، یہاں سب سے زیادہ قونصلیٹس اور عالمی ادارے موجود ہیں، اور شہر عالمی تعلقات، رواداری اور سفارتی سرگرمیوں کے لیے موزوں ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے، اور نوجوان سندھ کی سفارتی اور ثقافتی روایت کو آگے بڑھائیں۔ انہوں نے انڈسٹریز کی کمی کی وجہ سے نوجوانوں کے بیرون ملک جانے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ حکومت کا مقصد ہے کہ سندھ کے عوام کے لیے بہتر ماحول پیدا کیا جائے تاکہ ٹیلنٹ ملک میں رہے۔

متعلقہ مضامین

  • وکلا کو آئینی عدالت پسند نہیں آرہی، وکلا کا کام دلائل دینا ہے، وزیراعلیٰ سندھ
  • کراچی، وکلاء کی وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب ریلی، پولیس سے جھڑپ
  • کراچی، وکلا کی وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب ریلی، پولیس سے جھڑپ
  • مراد علی شاہ: وکلا کا کام دلائل دینا ہے، احتجاج درست نہیں
  • سندھ ہائیکورٹ کا حکم: کریڈٹ کارڈ بنانے والی خاتون کی ویڈیو اور تصاویر ہٹائی جائیں
  • کارونجھر پہاڑ کی کٹائی کیخلاف سندھ بار کا احتجاج کا اعلان
  • حیدرآباد: بین المذاہب ہم آہنگی کی جانب سے افواج پاکستان کی حمایت میں ریلی نکالی جارہی ہے
  • سہون بار ایسوسی ایشن کی جانب سے عدالتی کمپلیکس میں لائبریری کا قیام
  • لاہور،پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے 58 واں یوم تاسیس پر ریلی نکالی جارہی ہے