سیلاب زدہ علاقوں کے لیے بڑی ریلیف: حکومت نے اگست کے بجلی کے بل معاف کر دیے
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
سیلاب سے متاثرہ عوام کے لیے حکومت نے بڑا ریلیف پیکیج دیتے ہوئے اگست کے مہینے کے بجلی کے بل معاف کر دیے ہیں۔ پاور ڈویژن کے ذرائع کے مطابق، اس اقدام کا مقصد قدرتی آفت سے متاثرہ شہریوں کو فوری مالی سہولت فراہم کرنا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ یہ رعایت تمام گھریلو صارفین پر لاگو ہوگی، چاہے وہ کسی بھی کیٹیگری میں آتے ہوں۔ جو صارفین پہلے ہی اگست کے بل جمع کرا چکے ہیں، ان کی ادائیگیاں آئندہ بلوں میں ایڈجسٹ کر دی جائیں گی۔
اس کے علاوہ کمرشل اور دیگر غیر گھریلو کیٹیگریز کے لیے بھی سہولت دی گئی ہے۔ ان صارفین کے اگست کے بل دسمبر تک مؤخر کر دیے گئے ہیں، اور یہ واجبات 6 ماہ کی آسان اقساط میں وصول کیے جائیں گے۔
یہ اقدام سیلاب متاثرین کے لیے ایک مثبت قدم ہے، جو مشکل وقت میں مالی دباؤ کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حکومت سندھ جرائم کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کرے‘ کاشف شیخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251202-08-24
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ سندھ میں بڑھتی ہوئی بدامنی اور اغوابرائے تاوان کی کارروائیوں اور بدترین مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے، سندھ کے شہری علاقوں میں اسٹریٹ کرائم ،موٹرسائیکل اور نقدی وموبائل چھیننے کے واقعات میں مزاحمت کرنے پر نوجوانوں کو قتل کرنے ،معصوم بچوں کا گٹروں میں ڈوب کر جاںبحق ہونے کے بڑھتے ہوئے واقعات کی وجہ سے شہری شدید خوف وہراس اور عدم تحفظ کا شکار ہیں جبکہ سندھ کے دیہی علاقوں میں اغوابرائے تاوان کے بڑھتے ہوئے واقعات اور قبائلی تصادم میں سیکڑوں انسانی جانوں کے نقصان نے عوام کو پریشان اور غیرمحفوظ کردیا ہے خصوصاً ضلع کشمور اس وقت اغوابرائے تاوان کا مرکز بنا ہوا ہے وہاں سے عام لوگوں کے علاوہ معصوم بچے بھی اغوا کیے گئے ہیں ،ضلع کشمور میں بدامنی کے خلاف جماعت اسلامی کی جدوجہد قابل ستائش ہے مگر ضلعی انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے ،آئے روز بدامنی اور قبائلی تنازعات کی خبریں تشویش ناک ہیں۔انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ سندھ پر قابض حکمران ٹولہ امن امان کے قیام، عوام کو بنیادی انسانی سہولیات دینے کے بجائے تیل،گیس اور کوئلے سے مالا مال سندھ کے وسائل کی بندر بانٹ ،زمینوں کو کارپوریٹ فارمنگ کی نام پر نیلام اور سندھ کے قدیم اثاثے کارونجھر پہاڑ کی کٹائی کرکے کھرب پتی بن چکے ہیں مگر عوام 2قت کی روٹی علاج معالجے اور تعلیم سے بھی محروم کردیے گئے ہیں،وزیراعلیٰ سندھ عوام سے معافی مانگنے کے بجائے کارونجھر پہاڑ کو بیچنے پر مضر ہیں جو کہ ان کی بے شرمی کی انتہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں میں اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوا ہے اور دیہی علاقوں میں اغوا برائے تاوان اور قبائلی فساد میں بھی اضافہ تشویش ناک ہے ، سوال یہ ہے کہ سندھ میں قیام امن کے لیے رینجرز، پولیس اور دیگر خفیہ اداروں کے باوجود بدامنی میں دن بدن اضافہ کیوں ہورہا ہے؟۔عوام کے جان ومال کا تحفظ سندھ حکومت کا اولین فرض ہے اور امن کے بغیر ترقی ناممکن ہے اس لیے قیام امن کے لیے خصوصی اور مؤثر اقدامات کیے جائیں اور عوام کے جان ومال کی تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔