اترپردیش کی جھوٹے الزامات اور اپوزیشن کے پروپیگنڈے سے ہوشیار رہیں، مایاوتی
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
بی ایس پی کی سربراہ نے کہا کہ ذات پات کی نفرت سے چلنے والی سماج وادی پارٹی کی حکومت نے عظیم سنتوں، گرووں اور عظیم آدمیوں کے نام سے منسوب اداروں، اضلاع اور یونیورسٹیوں کے نام بدل کر بہوجن سماج کی توہین کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی قومی صدر مایاوتی نے لکھنؤ میں ریاستی سطح کا جائزہ اجلاس منعقد کیا اور افسران سے کہا کہ سبھی کو 2027ء کے اسمبلی انتخابات کی تیاری ابھی سے شروع کر دینی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے خلاف پھیلائے جارہے جھوٹے الزامات اور پروپیگنڈے کے خلاف ہر وقت چوکنا رہنا چاہیئے۔ اترپردیش کی سابق وزیراعلٰی مایاوتی نے کہا کہ 9 اکتوبر کو بی ایس پی کے بانی کانشی رام کی برسی کے موقع پر منعقدہ تاریخی تقریب نے ثابت کر دیا کہ بہوجن سماج آج بھی پارٹی کے مشن، نظریے اور قیادت کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔ انہوں نے تقریب کو کامیاب بنانے والے تمام افسران، کارکنوں اور معاونین کو دلی مبارکباد پیش کی۔
بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ دیگر پارٹیوں کے برعکس بی ایس پی سرمایہ داروں اور صنعت کاروں کے سہارے نہیں چلتی ہے، یہ ایک تنظیم ہے جو سماجی تبدیلی اور معاشی آزادی کے مشن پر ہے، جو دلتوں، پسماندہ طبقات، قبائلیوں، مسلمانوں اور دیگر کمزور گروہوں کی بہتری کے لئے لڑ رہی ہے۔ مایاوتی نے کہا کہ ذات پات کی نفرت سے چلنے والی سماج وادی پارٹی کی حکومت نے عظیم سنتوں، گرووں اور عظیم آدمیوں کے نام سے منسوب اداروں، اضلاع اور یونیورسٹیوں کے نام بدل کر بہوجن سماج کی توہین کی ہے۔ مزید برآں ان کمیونٹیز کے لئے بنائی گئی اسکیموں کو غیر فعال کر دیا گیا ہے، جو کہ سیاسی بدنیتی اور فریب کی علامت ہے۔
مایاوتی نے واضح طور پر کہا کہ بی ایس پی کبھی جبر، رشوت اور امتیاز کی سیاست میں شامل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سیاست ایک کھلی کتاب کی طرح صاف ہے۔ میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ بہوجن مشن 2027ء کے تحت پارٹی گاؤں گاؤں جا کر عوام سے رابطہ کرے گی۔ سینیئر لیڈران اپنے اپنے علاقوں میں جلسہ عام کریں گے، لوگوں کو یہ بتاتے ہوئے کہ بی ایس پی ہی ریاست میں امن و امان اور عوامی بہبود کی حقیقی ضامن ہے۔ مایاوتی نے پارٹی کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ اپوزیشن جماعتوں کے گمراہ کن پروپیگنڈے سے ہوشیار رہیں اور متحد ہوکر بہوجن سماج کی آواز کو بلند کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بہوجن سماج مایاوتی نے بی ایس پی نے کہا کہ کے نام
پڑھیں:
بنگلہ دیش: دریائے تیستا بچاؤ مہم، اپوزیشن کا مشعل مارچ
بنگلہ دیش میں جمعرات کو دریائے تیستا میں پانی کی کمی کے خلاف ایک مشعل مارچ کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد حکومت سے طے شدہ تیستا میگا پروجیکٹ کا فوری آغاز کروانا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش میں قائداعظم پر سیمنار، عظیم رہنما کی یاد تاریخی ذمہ داری قرار
اس احتجاجی مظاہرے کا انعقاد ’جاگو بھائی تیستا بچائیں‘ تحریک نے کیا جس میں ہزاروں کسانوں، طلبہ اور شہریوں نے شرکت کی۔
مظاہرین نے بھارت کے ساتھ پانی کی تقسیم کے تنازعہ کے حل اور ملک میں دریائے تیستا کے مؤثر انتظامات کے لیے مطالبات کیے تاکہ ماحولیاتی نقصان اور زراعتی بحران کو روکا جا سکے۔
تحریک نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ پروجیکٹ قومی انتخابات سے قبل شروع نہ کیا گیا تو وہ بڑے پیمانے پر احتجاجی کارروائیاں کریں گے۔
احتجاجی مطالبات اور خدشاتاحتجاج کا مرکزی مطالبہ ہے کہ تیستا میگا پروجیکٹ کا فوری آغاز ہے تاکہ خشک موسموں میں دریا کے پانی کے خشک ہونے اور مون سون کے موسم میں سیلاب جیسی ماحولیاتی تباہ کاریوں سے بچا جا سکے۔
مظاہرین نے کہا ہے کہ دریائے تیستا کے پانی کی مسلسل کمی اور بھارت کی جانب سے پانی کی بندش نے علاقے میں شدید پریشانی پیدا کر دی ہے۔
احتجاج کی وجوہاتیہ احتجاج برسوں کی نظر اندازگی، دریا کے اوپری حصے سے پانی کی بندش اور بھارت کے ساتھ پانی کی منصفانہ تقسیم نہ ہونے کے باعث کیا گیا ہے۔ مظاہرین کو خدشہ ہے کہ اگر دریا کی حیاتیاتی تنوع کو محفوظ نہ رکھا گیا تو علاقے میں قحط سالی اور غذائی بحران پیدا ہو سکتا ہے۔
ممکنہ مزید اقدامات کی دھمکیاحتجاج کے منتظمین نے خبردار کیا ہے کہ اگر انتخابات سے پہلے تیستا میگا پروجیکٹ شروع نہ کیا گیا تو وہ سڑکوں کی بندش، تعلیمی اداروں کی تعطیلی اور دیگر وسیع احتجاجی کارروائیاں کریں گے۔
تیستا میگا پروجیکٹ کی صورتحالتیستا میگا پروجیکٹ کئی سالوں سے تاخیر کا شکار ہے جس کا مقصد دریائے تیستا کے پانی کے مسائل کا حل تلاش کرنا ہے۔
مزید پڑھیے: بنگلہ دیش اور پاکستان کا لیبر سیکٹر میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
تحریک کا کہنا ہے کہ اگر حکومت خود اس منصوبے کو شروع کرنے میں ناکام رہی تو وہ خود اپنے وسائل سے اس کی شروعات کریں گے۔
صدر تیستا بچاؤ ندی بچاؤ سنگرام پریشد نذر الاسلام حقانی نے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے تیستا کو ’رنگپور کی زندگی کی رگ‘ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف ایک دریا نہیں بلکہ شناخت، بقا اور خودمختاری کا سرچشمہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنگلہ دیش دریائے تیستا دریائے تیستا بچاؤ مہم