بھارت، بہار میں ووٹر فہرستوں سے غیر مسلموں کی نسبت مسلمانوں کو زیادہ تعداد میں خارج کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جہاں حذف شدہ غیر مسلم ووٹروں کی شرح صرف 4.18 فیصد تھی، وہیں مسلمان ووٹروں کی شرح 6.38 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔ یہ فرق سب سے زیادہ بہار کے سیمانچل خطہ میں دیکھا گیا جہاں کشن گنج، اراریہ اور کٹیہار جیسے حلقوں میں سب سے زیادہ اخراج کی شرح ریکارڈ کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست بہار میں الیکشن کمیشن کی طرف سے ووٹر فہرستوں کی خصوصی نظرثانی کے بعد نئے فہرستوں کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ووٹروں کے اخراج میں غیر مسلموں کی نسبت مسلمان ووٹروں کی شرح زیادہ ہے جس سے انتخابی عمل میں نظامی تعصب کے حوالے سے سنگین خدشات پیدا ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق جون اور ستمبر 2025ء کے درمیان الیکشن کمیشن کی نظرثانی مہم کے بعد 65 لاکھ سے زائد ووٹروں کو جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا گیا جن میں سے تقریبا 16 لاکھ مسلمان تھے جو مجموعی تعداد کا 24.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ووٹروں کی شرح سب سے زیادہ
پڑھیں:
بھارت،مسلمانوں کےایک سےزیادہ شادی پرپابندی کابل پیش
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گوہاٹی :ہندوتوا کی پیروکار مودی سرکار نے مسلمانوں کا جینا حرام کررکھا ہے،آسام میں مسلمانوں کے ایک سے زیادہ شادی کرنے پر پابندی کا بل اسمبلی میں آگیا ہے ۔
گوہاٹی میں آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما نے منگل کے روز ریاستی اسمبلی میں ’آسام پروہیبیشن آف پولیگیمی بل 2025‘ Assam Prohibition of Polygamy Bill 2025 پیش کیا، جس کا مقصد کثرتِ ازدواج پر پابندی عائد کرنا ہے۔
اسپیکر بسواجیت ڈیماری کی اجازت کے ساتھ، سرما نے آسام میں تعدد ازدواج پر پابندی سے متعلق بل متعارف کرایا۔
بل کی پیشی کے وقت کانگریس، سی پی آئی (ایم) اور رایجور دل کے ارکان نے زبین گارگ کی موت پر بحث کے بعد واک آو ¿ٹ کر دیا۔
اے آئی یو ڈی ایف کے رکن اسمبلی مجیب الرحمن نے کہا کہ تعدد ازدواج پر پابندی کا بل صرف مسلمانوں کو نشانہ بنانے اور مسلم کمیونٹی کو پریشان کرنے کے لیے لایا گیا ہے۔
انہوں نے اس بل کو مسلم مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ قبائلی اور مخصوص آبادی والے علاقوں کو تو استثنادیا گیا ہے لیکن مسلمانوں کو2 شادیوں کی اجازت نہیں دی جا رہی, ان کے مطابق یہ امتیازی قانون ہے۔
بل میں درج ذیل سزائیں تجویز کی گئی ہیں۔طلاق کے بغیر دوسری شادی پر 7 سال قید اور بھاری جرمانہ۔پہلی شادی چھپانے پر 10 سال تک قید۔
پولیگیمس شادی کرانے والے قاضی، پادری، کمیونٹی لیڈرز، گاوں ب ±رہ، اور والدین کے خلاف سخت قانونی کارروائی۔
غلط بیانی یا شادی کی معلومات چھپانے والوں کے خلاف بھی سخت سزائیں۔
حکومت کا مو ¿قف ہے کہ اس بل کا مقصد خواتین کا تحفظ، شفاف ازدواجی نظام اور ریاست میں یکساں قوانین نافذ کرنا ہے۔
بل پر تفصیلی بحث کے بعد اسے آئندہ اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔