برقع پر پابندی کا بل مسترد ہونے کا غصہ، آسٹریلوی انتہاپسند سینیٹر کا پارلیمنٹ میں برقع پہن کر ہنگامہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
آسٹریلیا میں دائیں بازو کی انتہاپسند سینیٹر پالین ہینسن نے پارلیمنٹ میں برقع پہن کر شدید تنازع کھڑا کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، عوامی مقامات پر برقع پر پابندی کے لیے پیش کیا گیا اُن کا بل پیر کے روز مسترد ہوا تو انہوں نے بطور احتجاج پارلیمانی اجلاس میں برقع پہن کر شرکت کی۔
مسلم سینیٹرز نے اس اقدام کو کھلی نسل پرستی اور اسلام دشمنی قرار دیا۔ سینیٹر محرین فاروقی نے اسے واضح طور پر نسل پرستانہ حرکت کہا، جبکہ سینیٹر فاطمہ پیمان نے اسے شرمناک عمل قرار دیا۔
ادھر حکومتی اور اپوزیشن دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی پالین ہینسن کے اس عمل کی مذمت کی۔
واضح رہے کہ ہینسن نے 2017 میں بھی اسی طرح برقع پہن کر ملک میں برقع پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل برقع پہن کر
پڑھیں:
متھیرا کی ریمپ واک نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کر دیا
کراچی (نیوزڈیسک)اپنی بولڈ شخصیت اور صاف گوئی کے باعث میڈیا انڈسٹری میں نمایاں مقام رکھنے والی میزبان متھیرا کی ایک ویڈیو نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کر دیا۔
متھیرا حال ہی میں ایک فیشن شو کے ریمپ پر جلوہ گر ہوئیں جہاں ان کی واک کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی۔ متھیرا طویل عرصے سے میزبانی کے فرائض سرانجام دے رہی ہیں اور متعدد شخصیات کا انٹرویو کرچکی ہیں۔ وہ ایک سنگل مدر ہیں اور ہمیشہ کھل کر اپنی جدوجہد، وزن میں اتار چڑھاؤ اور نئی چیزیں آزمانے کے شوق کے بارے میں بات کرتی رہی ہیں۔
فیشن شو میں متھیرا نے سلک کا مشرقی لباس زیب تن کیا ہوا تھا جو شادیوں کے سیزن کے مطابق تیار کیا گیا تھا۔ چونکہ وہ پروفیشنل ماڈل نہیں ہیں اس لیے ان کی ریمپ واک میں یہ واضح نظر آیا، جس کے بعد انٹرنیٹ صارفین نے ان پر تنقید شروع کردی۔
سوشل میڈیا پر متھیرا کی ریمپ واک سے متعلق ملا جلا مگر زیادہ تر منفی ردِعمل سامنے آیا۔ ایک صارف نے لکھا کہ وہ پہلے بہت خوبصورت لگتی تھیں، اتنا وزن کیوں بڑھا لیا؟، دوسرے صارف نے تبصرہ کیا کہ یہ تو گھوڑا اور مویشی منڈی شو لگ رہا ہے۔ ایک اور نے کہا کہ یہ تو بالکل ملازمہ جیسی لگ رہی ہیں۔
متھیرا کی اس ریمپ واک پر سوشل میڈیا پر بحث ابھی بھی جاری ہے جہاں کچھ لوگ ان پر تنقید کر رہے ہیں جبکہ کچھ صارفین انہیں سپورٹ بھی کر رہے ہیں۔