رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کے خلاف اشتعال انگیز بیان پر مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
بلوچستان کے ضلع گوادر میں پولیس نے جماعت اسلامی سے وابستہ رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کے خلاف ریاستی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز بیان دینے اور عوام کو اکسانے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ مقدمہ شہری ولی اللہ ولد محمد کی تحریری درخواست پر تھانہ سنتور میں درج کیا گیا ہے۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ سماجی و سیاسی کارکن ہیں اور گزشتہ روز علاقے میں موجود تھے، جب انہوں نے اپنے موبائل فون پرسوشل میڈیا پر مولانا ہدایت الرحمان کی بلوچستان اسمبلی میں کی گئی تقریر کی ویڈیو دیکھی۔
درخواست گزار کے مطابق، ویڈیو میں مولانا ہدایت الرحمان نے یہ دعویٰ کیا کہ بلوچستان میں ہونے والی اموات کی ذمہ دار سیکیورٹی فورسز ہیں اور ساتھ ہی مفتی شاہ میر اور مولانا کلام سرور کی ہلاکت کا الزام بھی فورسز پر عائد کیا۔
درخواست گزار کے مطابق، مذکورہ الزامات بنیاد سے عاری اور اشتعال انگیز ہیں، جن کا مقصد عوام میں ریاستی اداروں کے خلاف نفرت اور انتشار پیدا کرنا ہے۔
ولی اللہ کے مطابق، مولانا ہدایت الرحمان اپنی سیاسی ساکھ کو بچانے اور عوام میں مقبولیت حاصل کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈہ کر رہے ہیں، جس سے بلوچستان میں بدامنی پھیلنے کا خدشہ ہے۔
پولیس کے مطابق، درخواست کی بنیاد پر مقدمہ دفعات 506، 305، 104، 124 اور 261 کے تحت درج کر لیا گیا ہے، اور ایس ایل محمد اعظم کو تفتیشی افسر مقرر کیا گیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں اور اگر الزامات درست ثابت ہوئے تو قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اشتعال انگیز بلوچستان پولیس حکام ضلع گوادر مقدمہ مولانا ہدایت الرحمان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اشتعال انگیز بلوچستان پولیس حکام ضلع گوادر مولانا ہدایت الرحمان مولانا ہدایت الرحمان اشتعال انگیز کے مطابق کے خلاف
پڑھیں:
اسلام آباد جانے کی تیاری کریں، مولانا فضل الرحمان کا کارکنوں سے خطاب
ڈی آئی خان(ڈیلی پاکستان آن لائن)جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ سی پیک روٹ آپ کے لیے ہے، اسلام آباد جانے کی تیاری کریں۔ڈی آئی خان میں مفتی محمود کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی اہمیت اب ختم ہو چکی ہے، ہم عوام کی جمہوریت کے قائل ہیں، 2024ء کا الیکشن دھاندلی زدہ تھا، چوری کا مینڈیٹ قبول نہیں۔ان کا کہنا ہے کہ 2018ء میں بھی مینڈیٹ چوری ہوا، اُس الیکشن کو کبھی نہیں مانا، ہم نے جمہوریت کی سیاست کرنی ہے، ہماری سیاست گالم گلوچ اور بدتمیزی کی سیاست نہیں ہو گی۔
44 سال بعد اسلامی چھاترو شبر نے چٹاگانگ یونیورسٹی انتخابات میں تاریخی کامیابی حاصل کر لی
مزید :