افغان طالبان اور ٹی ٹی پی بھارت سے ملکر کر جارحیت کر رہے ہیں،محمد عارف WhatsAppFacebookTwitter 0 17 October, 2025 سب نیوز

کیلیفورنیا(سب نیوز )بانی تحریک انصاف محمد عارف نے کہا ہے کہ افغان طالبان پاکستان کیلئے بھارتی پراکسی میں تبدیل ہو گئے ہیں جو بھارتی اشارے پر پاکستان کے خلاف محاذ آرائی کر رہے ہیں،اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے پاکستان پر جنگ مسلط کی جاتی ہے تو جواب دینا ہمارا حق بنتا ہے ۔ افغان طالبان اس وقت بھارت کی پراکسی بنے ہوئے ہیں، طالبان کے فیصلے اس وقت دہلی سے اسپانسر ہو رہے ہیں، اس وقت کابل دہلی کی پراکسی وار لڑ رہا ہے، بھارت کے جہاز گرائے جانیکی گواہ پوری دنیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان ایک ٹینک دکھارہا ہے اور دعوی کر رہا ہے کہ یہ پاکستان کا ہے، جو ٹینک افغانستان دکھا رہا ہے ویسا ٹینک ہمارے پاس ہے ہی نہیں، نجانے کہاں کس کباڑی سے انہوں نے ٹینک لیا اور اب جھوٹ بول رہے ہیں۔ موجودہ صورتِ حال میں افغان طالبان در حقیقت بھارت کے مفادات کے لیے کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ افغان رجیم پر بہت احسانات ہیں مگر موجودہ حالات ثابت کرتے ہیں کہ یہ گروہ پاکستان کے ساتھ احسان فراموشی پر اتر آیا ہے۔ طالبان کی نیت امن لانے کی نہیں بلکہ تنازع کو بڑھانے کی ہے

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرافغانستان بھارت کا مکمل پراکسی، اب ہمسایوں کی طرح رہنا ہوگا،وزیر دفاع افغانستان بھارت کا مکمل پراکسی، اب ہمسایوں کی طرح رہنا ہوگا،وزیر دفاع حماس کی قطر، ترکیہ اور مصر سے غزہ میں سیز فائر پرعملدرآمد کو یقینی بنانے کی اپیل حکومت نے غربت کے خاتمے کو ترقی کے بنیادی ایجنڈے کے طور پر اپنایا، احسن اقبال پاکستان اور افغان طالبان رجیم کے درمیان جنگ بندی برقرار رکھنے پر اتفاق ہوگیا عوام نے ٹی ایل پی کی ہڑتال کی کال کو یکسر مسترد کردیا، وفاقی وزیر اطلاعات اسلام آباد، پشاور اور گلگت سمیت کئی علاقوں میں زلزلیکے شدید جھٹکے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: افغان طالبان کر رہے ہیں

پڑھیں:

افغان طالبان کی پالیسیاں درست نہیں، دہشتگرد نیٹ ورکس سے روابط کا خاتمہ ضروری قرار

بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں افغانستان کی جمہوری اپوزیشن کا اجلاس منعقد ہوا جہاں انڈیپنڈنٹ ڈپلومیٹ اور یورپین فاؤنڈیشن فار ڈیموکریسی نے ملک کے سیاسی مستقبل پر مشاورت کے لیے رہنماؤں کو اکٹھا کیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا مسئلہ افغان عوام سے نہیں، افغان طالبان رجیم سے ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

اجلاس میں کہا گیا کہ طالبان حکومت خطے اور یورپ کے لیے بڑھتے ہوئے سیکیورٹی خدشات کا باعث بن رہی ہے۔ طویل المدتی استحکام کے لیے جامع سیاسی حل اور افغان فریقوں کے درمیان قابل اعتماد مذاکرات ناگزیر ہیں۔

شرکا کے مطابق طالبان کو دہشتگرد نیٹ ورکس سے روابط ختم کرنا ہوں گے اور غیر ملکی قیدیوں کو رہا کرنا ضروری ہے۔

اجلاس میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ خواتین کے حقوق کا تحفظ اور انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی انتہائی اہم نکات ہیں۔ طالبان کی جابرانہ پالیسیاں، اقلیتوں کو نظر انداز کرنا اور معاشی بدانتظامی بڑے پیمانے پر ہجرت اور بحران کو مزید سنگین بنا رہی ہیں۔

مزید کہا گیا کہ دوحہ معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں اور اصلاحات سے انکار نے طالبان حکومت کو عالمی برادری سے تنہا کردیا ہے۔

مزید پڑھیں: یورپی یونین نے پاکستانی مؤقف کی حمایت کردی، افغان طالبان اور فتنۃ الخوارج کا مکروہ چہرہ بےنقاب

واضح رہے کہ افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد ملک میں طالبان کی عبوری حکومت قائم ہے، جو تاحال حالات کو درست سمت پر ڈھالنے میں ناکام نظر آ رہی ہے، اور افغان طالبان کی پالیسیوں سے دہشتگرد گروپ مضبوط ہو رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

WENEW wenews اپوزیشن افغان طالبان برسلز اجلاس دہشتگردی عبوری حکومت وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • بھارت اور افغانستان سے چلنے والے درجنوں پاکستان مخالف اکاونٹس کا انکشاف
  • تاجکستان نے افغانستان سے حملوں میں 5 چینی شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی
  • افغان طالبان کی پالیسیاں درست نہیں، دہشتگرد نیٹ ورکس سے روابط کا خاتمہ ضروری قرار
  • کرم خرلاچی بارڈر پر پاک افغان جھڑپ، حملہ آور طالبان میں سے دو ہلاک اور دو گرفتار
  • طالبان حکام دہشت گردوں کی سہولت کاری بند کریں،ترجمان پاک فوج
  • افغان طالبان کے پاس ٹی ٹی پی کو تحفظ دینے کا کوئی جواز نہیں، لیاقت بلوچ
  • بھارت و افغان گٹھ جوڑاورامن
  • افغان طالبان  دہشت گردوں کے سہولت  کار : ڈی  جی آئی ایس پی آر 
  • افغانستان بطور عالمی دہشتگردی کا مرکز، طالبان کے بارے میں سخت فیصلے متوقع
  • دہشت گردی اور افغانستان