پاک افغان کشیدگی کم کرانے کیلیے ایران کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251019-01-12
تہران (صباح نیوز)ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی اور افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے ٹیلی فونک گفتگو میں تازہ ترین علاقائی صورتحال اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔ایرنی میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے افغانستان اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی اور تنازعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تحمل سے کام لینے، تنازعات کو روکنے اور اختلافات کو بات چیت اور گفت و شنید کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ دونوں مسلم ممالک کے درمیان کشیدگی نہ صرف
انسانی جانوں کے ضیاع باعث ہے بلکہ پورے خطے کے استحکام کے لئے بھی خطرے کا باعث ہے۔ عراقچی نے دونوں برادر اور مسلم ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے اور تعمیری مذاکرات کی سہولت فراہم کرنے کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی آمادگی کا بھی اعلان کیا۔ اس گفتگو میں افغانستان کے وزیر خارجہ نے تازہ ترین صورتحال کی رپورٹ فراہم کرتے ہوئے کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان فوجی تنازعات پر مذاکرات اور امن کے راستے کو ترجیح دیتی ہے۔اس گفتگو میں دریائے ہرمند کے پانی کے حقوق کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔ فریقین نے آبی وسائل کے انتظام اور ان کے ضیاع کو روکنے کے لئے دونوں ممالک کے درمیان آبی معاہدوں اور تکنیکی تعاون کی ضرورت پر زور دیا اور ایران کے آبی حقوق کو محفوظ بنانے اور موجودہ موسم میں آبی وسائل کے بہترین استعمال کے لیے مشترکہ اقدامات کرنے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔بات چیت کے اختتام پر فریقین نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے، سرحدی سلامتی کو برقرار رکھنے اور علاقائی ممالک کے اندرونی معاملات میں غیر ملکی مداخلت کو روکنے کی اہمیت پر زور دیا اور علاقائی امن و استحکام کو فروغ دینے کے لئے مزید رابطوں اور ہم آہنگی کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے درمیان ممالک کے کے لئے
پڑھیں:
تاجکستان نے افغان سرحد کی حفاظت کیلیے روس سے مدد مانگ لی
تاجکستان نے افغانستان کے ساتھ سرحدی سکیورٹی مضبوط بنانے کے لیے روس سے باضابطہ مدد طلب کرلی ہے۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق تاجک سیکیورٹی حکام نے تصدیق کی ہے کہ افغان سرحد کی حفاظت اور مشترکہ گشت سے متعلق روس کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ بات چیت میں سرحدی نگرانی کے لیے مختلف آپشنز زیر غور لائے جا رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے افغانستان سے آئے دہشت گردوں کے ڈرون حملے میں 5 چینی شہری ہلاک جبکہ 5 زخمی ہوئے تھے جس کے بعد تاجکستان نے سرحدی سیکیورٹی مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا۔
خبر ایجنسی کے مطابق 1300 کلومیٹر طویل افغان۔تاجک سرحد پر روسی فوج کی تعیناتی کا امکان زیر غور ہے جبکہ سرحدی علاقوں میں ہیلی کاپٹر گشت شروع کرنے کا آپشن بھی زیرِ غور رکھا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سرحدی سیکیورٹی کے حوالے سے حتمی فیصلہ چند دنوں میں متوقع ہے۔