سندھ حکومت کے دعوے کہاں گئے؟
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ایک بار پھر حادثات کی لپیٹ میں ہے۔ لیاقت آباد اور ملیر ماڈل کالونی میں دو الگ الگ واقعات میں تیز رفتار ٹرکوں نے موٹر سائیکل سواروں کو کچل دیا، جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور تین زخمی ہو گئے۔ مرنے والوں میں 37 سالہ صابر شامل ہے، جو دو بچیوں کا باپ اور ایف سی ایریا کا رہائشی تھا۔ دوسرے واقعے میں ملیر ماڈل کالونی کے قریب ایک شخص موقع پر جاں بحق ہوا اور دو زخمی زندگی و موت کی کشمکش میں ہیں۔ ان واقعات کے بعد لوگوں نے احتجاجاً ٹرکوں پر پتھراؤ کیا، انہیں نقصان پہنچایا اور سڑکیں بند کر دیں۔ نتیجتاً شہر کی اہم شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔ لیکن اصل سوال یہ ہے کہ ایسے حادثات کیوں بڑھ رہے ہیں؟ سندھ حکومت، جو آئے دن شہری سہولتوں، ٹریفک اصلاحات اور سڑکوں کی بہتری کے دعوے کرتی ہے، وہ کہاں ہے؟ کراچی کی سڑکیں موت کے کنویں بن چکی ہیں۔ بھاری گاڑیاں، ٹریلرز اور ٹرک دن رات رہائشی علاقوں میں دوڑتے ہیں۔ ٹریفک پولیس بے بس ہے یا بے پروا۔ نہ چالان کا ڈر، نہ قانون کی گرفت۔ حکومت کی ناک کے نیچے ٹرانسپورٹ مافیا کھلے عام انسانی جانوں سے کھیل رہی ہے۔ حادثات کے بعد چند رسمی گرفتاریاں تو ہو جاتی ہیں، لیکن کوئی مستقل پالیسی یا اصلاحی قدم نظر نہیں آتا۔ یہ حقیقت ہے کہ سندھ حکومت نے باتوں کے سوا شہری ٹریفک اور سڑکوں کے نظام کو کبھی ترجیح نہیں دی۔ شہر تجاوزات، غیر قانونی پارکنگ، اور خراب سڑکوں کے بوجھ تلے دب چکا ہے۔ عوام ٹریفک میں پھنسے رہتے ہیں اور سندھ حکومت کے نمائدے پریس کانفرنس سے عوام کو تسلی دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ سندھ حکومت باتیں نہیں، عملی اقدامات کرے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سندھ حکومت
پڑھیں:
ڈرگ روڈ فلائی اوور کی بندش کے باعث بدترین ٹریفک جام ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default"> جسارت نیوز
گلزار