Jasarat News:
2025-12-03@15:13:34 GMT

سندھ حکومت کے دعوے کہاں گئے؟

اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی ایک بار پھر حادثات کی لپیٹ میں ہے۔ لیاقت آباد اور ملیر ماڈل کالونی میں دو الگ الگ واقعات میں تیز رفتار ٹرکوں نے موٹر سائیکل سواروں کو کچل دیا، جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور تین زخمی ہو گئے۔ مرنے والوں میں 37 سالہ صابر شامل ہے، جو دو بچیوں کا باپ اور ایف سی ایریا کا رہائشی تھا۔ دوسرے واقعے میں ملیر ماڈل کالونی کے قریب ایک شخص موقع پر جاں بحق ہوا اور دو زخمی زندگی و موت کی کشمکش میں ہیں۔ ان واقعات کے بعد لوگوں نے احتجاجاً ٹرکوں پر پتھراؤ کیا، انہیں نقصان پہنچایا اور سڑکیں بند کر دیں۔ نتیجتاً شہر کی اہم شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔ لیکن اصل سوال یہ ہے کہ ایسے حادثات کیوں بڑھ رہے ہیں؟ سندھ حکومت، جو آئے دن شہری سہولتوں، ٹریفک اصلاحات اور سڑکوں کی بہتری کے دعوے کرتی ہے، وہ کہاں ہے؟ کراچی کی سڑکیں موت کے کنویں بن چکی ہیں۔ بھاری گاڑیاں، ٹریلرز اور ٹرک دن رات رہائشی علاقوں میں دوڑتے ہیں۔ ٹریفک پولیس بے بس ہے یا بے پروا۔ نہ چالان کا ڈر، نہ قانون کی گرفت۔ حکومت کی ناک کے نیچے ٹرانسپورٹ مافیا کھلے عام انسانی جانوں سے کھیل رہی ہے۔ حادثات کے بعد چند رسمی گرفتاریاں تو ہو جاتی ہیں، لیکن کوئی مستقل پالیسی یا اصلاحی قدم نظر نہیں آتا۔ یہ حقیقت ہے کہ سندھ حکومت نے باتوں کے سوا شہری ٹریفک اور سڑکوں کے نظام کو کبھی ترجیح نہیں دی۔ شہر تجاوزات، غیر قانونی پارکنگ، اور خراب سڑکوں کے بوجھ تلے دب چکا ہے۔ عوام ٹریفک میں پھنسے رہتے ہیں اور سندھ حکومت کے نمائدے پریس کانفرنس سے عوام کو تسلی دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ سندھ حکومت باتیں نہیں، عملی اقدامات کرے۔

اداریہ سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سندھ حکومت

پڑھیں:

سالوں سے کھدا یونیورسٹی روڈ حادثات، اموات کی آماجگاہ بن گیا ہے، ایم کیو ایم

فائل فوٹو

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے کہا ہے کہ سالوں سے کھدا یونیورسٹی روڈ حادثات اور اموات کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔

ایک بیان میں ترجمان ایم کیو ایم نے کہا کہ کراچی میں مین ہول میں گر کر بچے کی ہلاکت کا دلخراش واقعہ پیش آیا ہے، سالوں سے کھدا یونیورسٹی روڈ حادثات اور اموات کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ واقعہ صوبائی اور نام نہاد مقامی حکومت کی بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے، سندھ حکومت شفاف تحقیقات کرکے ورثاء کی داد رسی کےلیے عملی اقدامات کرے۔

ترجمان ایم کیو ایم نے یہ بھی کہا کہ جماعت المنافقین سوائے ڈھنڈورا پیٹنے کے کبھی کچھ کر نہیں سکتی، 9 ٹاؤنز میں چیئرمین کے باوجود حادثے کی ذمے داری لینے سے گریزاں ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ بلیم گیم شروع کرنا جماعت اسلامی کی منافقت کو عیاں کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاپتہ پرواز ’ایم ایچ 370‘ آخر گئی کہاں؟ ملائیشیا کا دوبارہ تلاش شروع کرنے کا اعلان
  • سندھ حکومت کی ترجیحات کچھ اور ہیں،علی خورشیدی
  • ڈنڈے کے زور پرقانون کے نفاذ کی کوشش ہمیشہ ناکام ہوئی ہے
  • کے پی میں گورنر راج لگا تو سڑکوں پر عوامی راج قائم کرینگے، محمود خان اچکزئی
  • بدقسمتی سے عددی اکثریت پر جو لوگ بیٹھے ہیں ان کو شہر کی فکر نہیں، علی خورشیدی
  • بدقسمتی سے عددی اکثریت پر جو لوگ بیٹھے ہیں ان کو شہر کی فکر نہیں: علی خورشیدی
  • گٹروں کے ڈھکن لگاتے ہی نشہ کرنے والے افراد چوری کرلیتے ہیں، ترجمان سندھ حکومت
  • سالوں سے کھدا یونیورسٹی روڈ حادثات، اموات کی آماجگاہ بن گیا ہے، ایم کیو ایم
  • سندھ حکومت کرپشن کا گڑھ بن چکی، 15 سال میں 3360 ارب روپے کھا لیے، حافظ نعیم الرحمن
  • حکومت کے پاس دکھانے کو کچھ نہیں صرف کہتے ہیں کریں گے، محمد زبیر