ٹی ایل پی کے گرفتار کارکنان و قائدین کو رہا اور سیل کی گئی مساجد دوبارہ کھولی جائیں، تنظیمات اہل سنت
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
تنظیمات اہل سنت پاکستان کے قائدین نے ٹی ایل پی کے کارکنان کی فوری رہائی اور سیل کی گئی مساجد و مدارس کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں تنظیماتِ اہلِ سنت پاکستان کے قائدین کا ہنگامی اجلاس پیر آف مانکی شریف پیرزادہ محمد امین قادری کی صدارت میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں قائدین نے مطالبہ کیا کہ سانحہ مریدکے پر عدالتی کمیشن تشکیل دیا جائے جبکہ تحریکِ لبیک اور تنظیمات اہلسنت کے بے گناہ کارکنان و قائدین کو فوری رہا کیا جائے۔
اجلاس میں اہلِ سنت کی مساجد و مدارس کو نشانے کی مذمت کی گئی جبکہ شرکا نے مینارٹی ایکٹ 2025 اور نیشنل کمیشن فار مینارٹیز کو مسترد کردیا۔
موجودہ صورت حال کے پیش نظر تنظیمات اہل سنت پاکستان نے مرکزی شوریٰ کا اجلاس 25 اکتوبر کو لاہور میں طلب کرلیا۔
ہنگامی اجلاس کے اعلامیے کے مطابق اجلاس میں ملی یکجہتی کونسل اور جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) کے سربراہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر الوری اور سابق وفاقی وزیر مذہبی امور سید حامد سعید کاظمی، میاں عبد الخالق بھرچونڈی شریف، سابق ممبر قومی اسمبلی میاں جلیل احمد شرقپوری نے شرکت کی۔
مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تحریک لبیک اور تنظیماتِ اہلِ سنت کے بے گناہ قائدین و کارکنان کو فی الفور رہا کیا جائے، تحریک لبیک کے خلاف ریاستی آپریشن کو جواز بنا کر اہلِ سنت کی مساجد،مدارس اور خانقاہوں کو نشانہ بنانا قابلِ مذمت ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حکومت اگر مذاکرات کے لیے سنجیدہ ہے تو اہلِ سنت کے حقیقی نمائندوں سے رابطہ کرے، سیل کی گئی مساجد،مدارس اور خانقاہوں کو فوری طور پر کھولا جائے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ۔فتنۂ الخوارج اور فتنۂ الہندوستان کے خلاف آپریشن سے پیدا شدہ داخلی انتشار ختم کیا جائے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان تنظیمات اہل کی گئی
پڑھیں:
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا ایجنڈا جاری
—فائل فوٹوپارلیمنٹ کا آج ہونے والے مشترکہ اجلاس کا ایجنڈا جاری کر دیا گیا۔ اجلاس کچھ دیر میں شروع ہو گا۔
جاری کردی ایجنڈے کے مطابق اقلیتوں کے حقوق کے لیے قومی کمیشن کا بل اور قومی اسمبلی سیکریٹریٹ ملازمین ترمیمی بل منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
ایجنڈے کے مطابق بائیلوجیکل اور مہلک ہتھیاروں کے کنونشن سے متعلق بل اور پاکستان انسٹیٹوٹ برائے مینجمنٹ سائنسز اور ٹیکنالوجی بل منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اقلیتی حقوق کمیشن بل پیش کریں گے۔ صدر کی جانب سے واپس بھیجے گئے اقلیتی حقوق کمیشن بل کو دوبارہ زیرِ غور لایا جائے گا۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ ایمپلائز ایکٹ میں ترمیمی بل پیش کیا جائے گا۔ سید نوید قمر سیکریٹریٹ ایمپلائز ایکٹ ترمیمی بل پیش کریں گے۔
نیشنل یونیورسٹی فار سیکیورٹی سائنسز اسلام آباد بل بھی زیرِ غور لایا جائے گا۔ رکنِ قومی اسمبلی ارم حمید دو اہم بل پیش کریں گی۔
اخوت انسٹیٹیوٹ قصور بل آج مشترکہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ طاہرہ اورنگزیب اخوت انسٹیٹیوٹ 2023 بل پیش کریں گی۔ ۔
واضح رہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج طلب کیا ہے جس میں اہم قانون سازی کے علاوہ ملک میں امن و امان اور سلامتی کے حوالے سے مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔