اے ٹی ایم میں پیسے پھنس جائیں تو کیا کریں؟
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک ؒ آج کل کے حالات میں کیش کے بجائے لوگ اے ٹی ایم کارڈ رکھتے ہیں اور بوقت ضرورت کہیں بھی مشین سے رقم نکال لیتے ہیں۔
سٹریٹ کرائم اور ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافے کے بعد اب سرعام کیش لے کر چلنا خطرناک ہو گیا ہے،اس لیے اب لوگوں کی بڑی تعداد رقم کی منتقلی کے لیے کیش کے بجائے اے ٹی ایم کارڈ پر انحصار کرتی ہے،اس کارڈ کے ذریعہ کوئی بھی شخص کسی بھی جگہ پر اے ٹی ایم مشین کے ذریعہ اپنے اکاؤنٹ سے مطلوبہ رقم نکلوا سکتا ہےتاہم کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ اے ٹی ایم مشین میں کارڈ ڈالنے کے بعد مطلوبہ رقم کے ہندسے بتا دیے جاتے ہیں تاہم رقم نکلنے سے قبل تکنیکی خرابی یا نیٹ ورک کا مسئلہ ہونے کے باعث رقم مشین کے اندر ہی پھنس جاتی ہے۔
دکی ؛ کوئلے کی کان میں مٹی کا تودہ گرنے سے دو کان کن جاں بحق
اس صورتحال میں متاثرہ شخص پریشان ہو جاتا ہے کہ وہ کیا کرے اور کیسے رقم نکالے، یہ خدشات بھی ہوتے ہیں کہ کہیں یہ رقم ضائع نہ ہو جائے،اگر کبھی آپ کے ساتھ ایسا ہو تو گھبرانے کے بجائے آپ یہ چند اقدامات کریں تو آپ کو کوئی مالی نقصان نہیں ہوگا۔
اگر تیکنیکی خرابی کی وجہ سے رقم مشین میں پھنس گئی ہے تو چند منٹ انتظار کریں کیونکہ سرور ٹھیک ہوتے ہی رقم نکلوائی جا سکتی ہے،اس مرحلے میں 10 سے 15 منٹ میں مسئلہ حل ہو جاتا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سے قمر زمان کائرہ کی ملاقات،سیاسی صورتحال اور پارٹی امور پر گفتگو
اگر ایسا نہیں ہوتا اور اکاؤنٹ سے رقم کاٹ لی جاتی ہے تو ٹرانزیکشن سلپ کو محفوظ رکھیں،یہ سلپ شکایت درج کرنے اور مزید کارروائی میں مددگار ثابت ہوگی،کئی بار بینک سسٹم 24 گھنٹے کے اندر خود بخود رقم واپس کر دیتا ہے۔
اگر 24 گھنٹے بعد بھی ایسا نہ ہو تو بینک کسٹمر کیئر یا متعلقہ برانچ سے رابطہ کر کے شکایات درج کرائیں۔ بینک عموماً ایک ہفتے میں مسئلہ حل کر دیتے ہیں۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: اے ٹی ایم
پڑھیں:
معاشرے میں خواتین کے حقوق کے اقدامات کیے جائیں، حیدر علی ابڑو
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کندھکوٹ(نمائندہ جسارت)معاشرے میں خواتین کے حقوق کے لیے بہتر اقدامات کیے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار کنسلٹنٹ صوبائی محتسب سندھ کشمور ریٹائرڈ سیشن جج حیدر علی ابڑو نے ڈیوٹی کے دوران خواتین کو ہراساں کرنے کے لیے کی گئی میٹنگ کے دوران کیا۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین صوبائی محتسب سندھ جسٹس (ر) شاہنواز طارق کی ہدایات پر آج MCH سنٹر میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر سید اعجاز علی شاہ کے زیر انتظام ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں محکمہ تعلیم، محکمہ صحت، محکمہ سماجی بہبود میں کام کرنے والی خواتین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پروٹیکشن وومن ایٹ ورک پلیس کے بارے میں آگاہ کیا سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کنسلٹنٹ صوبائی محتسب سندھ کشمور نے کہا کہ خواتین کے تحفظ کے بارے میں عام لوگوں کو آگاہ کرنے کے لیے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا ہے۔ تا کہ خواتین کے حقوق کو عام لوگوں میں پہنچایا جا سکے۔ خواتین کے تحفظ کے حوالے سے حکومت کی جانب سے سخت قوانین ہیں جن میں خواتین معاشرے میں بغیر کسی خوف کے رہ سکتی ہیں۔ صوبائی محتسب کی ہدایات پر، ضلع کشمور میں ایک تحفظ کا دفتر قائم کیا ہے، جہاں لڑکیاں اپنی ملازمت کے دوران ہراساں کرنے کی درخواست جمع کر سکتی ہیں، جس کا فیصلہ ایک ماہ کے اندر کیا جائے گا اور درخواست گزار خواتین کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔ ضلع کشمور میں خواتین کے حقوق کے بارے میں جلد ہی سیمینار منعقد کیے جائیں گے۔