سندھ حکومت کا کیٹی بندر اور شاہ بندر میں منی فِش ہاربرز قائم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: سندھ حکومت نے کیٹی بندر اور شاہ بندر میں جدید منی فِش ہاربرز قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس کا مقصد ماہی گیری کے شعبے کو ترقی دینا، مقامی معیشت کو مستحکم کرنا اور ساحلی علاقوں میں روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔
یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ہونے والی ایک اہم ملاقات کے دوران کیا گیا، جس میں وزیرِ ماہی گیری محمد علی ملکانی اور سیکریٹری ماہی گیری نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ کیٹی بندر اور شاہ بندر تاریخی لحاظ سے اہم قدرتی بندرگاہیں رہی ہیں اور ان علاقوں کی دوبارہ بحالی سے مقامی سطح پر ترقی کے دروازے کھلیں گے۔
وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ان دونوں مقامات کی جغرافیائی اہمیت بھی کم نہیں، کیونکہ یہ نہ صرف کراچی جیسے بڑے شہر کے قریب واقع ہیں بلکہ موٹر وے اور نیشنل ہائی وے کے ذریعے ملک کے دیگر حصوں سے بھی آسانی سے منسلک ہیں۔ ان منصوبوں کو سندھ حکومت کے پائیدار اور ماحول دوست ترقیاتی ویژن کا اہم حصہ قرار دیا گیا ہے۔
منصوبے کو دو مراحل میں مکمل کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں جدید سہولیات سے آراستہ منی فِش ہاربرز تعمیر کیے جائیں گے، جبکہ دوسرے مرحلے میں ان مقامات کو مکمل بندرگاہوں میں تبدیل کیا جائے گا۔ اس اقدام سے نہ صرف ماہی گیری کے شعبے کو فروغ ملے گا بلکہ مقامی تجارت، کاروبار اور سیاحت میں بھی نمایاں اضافہ متوقع ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ماہی گیری
پڑھیں:
پنجاب حکومت کی طرف سے قائم ملک کے پہلے سرکاری آٹزم اسکول میں داخلے شروع
پاکستان کے پہلے سرکاری آٹزم اسکول ‘مریم نواز اسکول اینڈ ریسورس سینٹر آف آٹزم’ میں داخلوں کا باضابطہ آغاز کر دیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے اعلان کے مطابق اسپیشل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے والدین کی سہولت کے لیے آن لائن رجسٹریشن کا نظام فعال کر دیا ہے، جس کے تحت آٹسٹک بچوں کے والدین autism.punjab.gov.pk پر فارم جمع کرا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ’آٹزم کے شکار بچے کو پلے ایریا میں جانے سے روک دیا گیا‘، ماں کا احتجاج، صارفین برہم
اسکول میں 3 سے 5 سال کی عمر کے بچوں کے لیے ارلی چائلڈ ہوڈ ایجوکیشن سیکشن، 6 سے 12 سال کے لیے جونیئر سیکشن جبکہ 13 سے 16 سال کے آٹسٹک بچوں کے لیے سینئر سیکشن قائم کیا گیا ہے۔
داخلوں کے لیے رجسٹریشن کی آخری تاریخ 10 دسمبر مقرر کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ آٹزم بچوں میں اعصابی بیماری ہے جو ان کی دوسروں سے ملنے جلنے، بات چیت کرنے اور سیکھنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آٹزم اسکول مریم نواز