طلبا کے اسمارٹ فونز استعمال کرنے پر سخت پابندی عائد، اسکول میں فون لاک کرانا لازمی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
حکومت نے اسکولوں میں اسمارٹ فون کے استعمال پر کنٹرول مزید سخت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ سیکنڈری اسکول کے طلبا 2026 سے پورے اسکول کے اوقات میں اپنے موبائل فون اور اسمارٹ واچز لاکرز یا تھیلوں میں بند رکھیں گے۔
یہ پابندی صرف کلاس کے دوران ہی نہیں بلکہ وقفے، ہم نصابی سرگرمیوں اور ری میڈیئل کلاسز پر بھی لاگو ہوگی۔ وزارت کے مطابق، ضرورت پڑنے پر اسکولز استثنا دے سکتے ہیں، تاہم عمومی طور پر طلبا کے تمام اسکول ٹائم میں ڈیوائسز کے استعمال پر پابندی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیے: پشاور میں بچوں کو کرائے پر اسمارٹ فونز کی فراہمی، 11 افراد گرفتار
وزارتِ تعلیم نے کہا کہ نئے اقدامات کا مقصد طلبہ کی توجہ میں بہتری اور ان کی جسمانی و ذہنی صحت کو فروغ دینا ہے، کیونکہ تحقیق کے مطابق ضرورت سے زیادہ اسکرین ٹائم نیند، جسمانی سرگرمی اور سماجی میل جول کو متاثر کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ طلبا میں اسکرین کے غیر ضروری استعمال سے نیند، جسمانی سرگرمی اور باہمی رابطے جیسے اہم معمولات متاثر ہوتے ہیں۔
نیند کے اوقات بھی تبدیلحکومتی اداروں کی جانب سے طلبا کو جاری کردہ ڈیوائسز پر ’سلیپ آورز‘ کی ڈیفالٹ ٹائمنگ بھی جنوری سے تبدیل کر دی جائے گی، جو اب 11 بجے کے بجائے 10 بج کر 30 منٹ ہوگی۔ وزارت نے والدین پر زور دیا کہ وہ اسکول کے بعد ڈیوائس پابندیوں سے متعلق اس نئے وقتِ کار کی پابندی کریں۔
عالمی رجحانسنگاپور کا یہ فیصلہ دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے اس رجحان کا حصہ ہے جہاں تعلیمی اداروں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندیاں سخت کی جا رہی ہیں۔ یونیسکو کے مطابق عالمی سطح پر 40 فیصد تعلیمی نظام اسکولوں میں اسمارٹ فونز پر مکمل یا جزوی پابندیاں عائد کر چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: 16 سال سے کم عمر بچوں نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ بنایا تو کتنی سزا ہوگی؟
آسٹریلیا اگلے ہفتے سے 16 سال سے کم عمر بچوں پر سوشل میڈیا کے ملک گیر استعمال پر پابندی نافذ کرنے جا رہا ہے جو دنیا میں اپنی نوعیت کی پہلی پابندی تصور کی جا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹیکنالوجی سمارٹ فونز سنگاپور موبائل فونز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ٹیکنالوجی سمارٹ فونز سنگاپور موبائل فونز اسمارٹ فون استعمال پر
پڑھیں:
روس نے واٹس ایپ پر مکمل پابندی کی دھمکی دے دی
روس نے عالمی سطح پر مقبول میسجنگ ایپ واٹس ایپ کو مکمل طور پر بلاک کر دینے کی دھمکی دے دی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق روس نے ایک بار پھر واٹس ایپ پر جرائم کو روکنے میں ناکامی کا الزام دہراتے ہوئے روسی شہریوں کو متبادل اور مقامی ایپ پر منتقل ہونے پر زور دیا ہے۔
روسی مواصلاتی نگران ادارے روسکومنیڈزو کے مطابق اگر واٹس ایپ روسی قوانین کی پاسداری نہ کرے تو اسے مکمل طور پر بلاک کر دیا جائے گا۔ صارفین کو متبادل اور ریاستی حمایت یافتہ میسجنگ ایپ ’میکس‘ پر منتقل ہونے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
روس نے واٹس ایپ پر ایک بار پھر جرائم روکنے میں ناکامی کا الزام عائد کرتے ہوئے شہریوں کو مقامی ایپ میکس کی جانب منتقل ہونے پر زور دیا ہے۔
روسکومنیڈزو نے کہا ’ اگر واٹس ایپ روسی قوانین کی پاسداری نہ کر سکا تو اسے مکمل طور پر بلاک کر دیا جائے گا۔“
یہ اقدام اگست میں واٹس ایپ کالز پر عائد پابندی کا تسلسل ہے۔ ’میکس‘، جو روس کی ریاستی حمایت یافتہ میسجنگ سروس ہے، صارفین کو ریاستی خدمات سے مربوط کرنے کے لیے فروغ دی جا رہی ہے، تاہم اس میں اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن موجود نہیں، یعنی صارفین کی مواصلات محفوظ نہیں رہیں گی۔
واٹس ایپ کی مالک امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے کہا ہے کہ ’صارفین کی محفوظ مواصلاتی معلومات روسی حکومتی اداروں سے شیئر کرنے سے انکار کرنے کے بعد روس واٹس ایپ پر پابندی لگانے کی کوشش کر رہا ہے۔‘
روس میں واٹس ایپ اور ٹیلی گرام سب سے زیادہ مقبول میسجنگ سروسز ہیں۔ تاہم روسی حکومت کا مطالبہ ہے کہ دہشت گردانہ سرگرمیوں اور فراڈ کی تحقیقات کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو صارفین کے ڈیٹا تک رسائی فراہم کی جائے۔
یہ کشیدگی عالمی سطح پر پرائیویسی اور صارفین کی محفوظ مواصلات کے حقوق کے حوالے سے نئی بحث کو جنم دے رہی ہے۔