ایف بی آر نے ٹیکسٹائل اور اسپننگ ملز کی مانیٹرنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اسپننگ اور ٹیکسٹائل ملوں کی نگرانی کے لیے اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ٹیکسٹائل سیکٹر میں کیمرے لگانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ اسپننگ ملز کے مالکان کو سیلز ٹیکس انوائسز بھیجی جا چکی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کیمرے نصب کرنے کا ٹھیکہ دو کمپنیوں کو دیا گیا ہے اور کمپنیاں دو کیمرے نصب کرنے کے 35 لاکھ روپے لیں گی۔ اس کے علاوہ سافٹ ویئر کے لیے سالانہ 20 لاکھ روپے اضافی ادا کرنے ہوں گے، جبکہ مارکیٹ میں کیمرے اور سافٹ ویئر آدھی قیمت پر دستیاب ہیں۔
اپٹما ذرائع کے مطابق انہوں نے یہ معاملہ چیئرمین ایف بی آر کے سامنے لے جانے کا عندیہ دے دیا ہے۔ اپٹما کا کہنا ہے کہ اتنی بھاری قیمت برداشت کرنا ممکن نہیں، بصورت دیگر ملیں بند ہونے کا خطرہ ہے کیونکہ ٹیکسٹائل سیکٹر پہلے ہی بجلی، گیس، ٹیرف اور ٹیکسوں کے بوجھ کی وجہ سے آدھا بند پڑا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کاروبار دوست پالیسیاں: ٹیکسٹائل برآمدات میں خوش آئند اضافہ ریکارڈ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: حکومت نے پالیسی تسلسل سے صنعتی سہولت کاری سے ماحول بہتر اور ٹیکسٹائل صنعت کی مسابقتی حیثیت کو بڑھایا ہے۔جب کہ وزیراعظم شہباز شریف کی کاروبار دوست پالیسیاں نتائج دے رہی ہیں۔
میڈیاذرائع کا کہنا ہے کہ عارف حبیب سکیورٹیز کی رپورٹ کے مطابق دنیا نے رواں مالی سال کے ابتدائی 4 مہینوں میں پاکستان سے 6 ارب 40 کروڑ ڈالر کی ٹیکسٹائل مصنوعات خریدی ہیں۔جب کہ ملکی ٹیکسٹائل تاریخ میں 4 مہینوں کی یہ بلند ترین ایکسپورٹس ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مجموعی ٹیکسٹائل برآمدات میں نٹ ویئر کا حصہ ایک ارب 90 کروڑ اور ریڈی میڈ گارمنٹس کا ایک ارب 40 کروڑ ڈالر رہا۔ دونوں شعبوں نے 4 مہینوں میں ریکارڈ برآمدات کی ہیں۔ اس رجحان کی وجہ سے عالمی مانگ اور پاکستان کی معیاری ویلیو ایڈ مصنوعات ہیں۔