سو سال پرانا عوامی بیت الخلا اب لگژری قیام گاہ بن گیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آکسفورڈ: برطانیہ کے تاریخی شہر آکسفورڈ میں ایک ایسا منفرد ہوٹل قائم کیا گیا ہے جو کبھی عوامی بیت الخلا کے طور پر استعمال ہوتا تھا، حیرت انگیز طور پر یہ عمارت اب ایک جدید مگر منفرد طرز کے بوٹیک ہوٹل میں تبدیل ہو چکی ہے، جس کا نام دی نیٹی (The Netty) رکھا گیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق یہ ہوٹل اسٹ گلز روڈ پر زیرِ زمین واقع ہے، جہاں پہنچنے کے لیے سیڑھیاں نیچے اترنا پڑتی ہیں، دی نیٹی 1895 میں ملکہ وکٹوریہ کے دورِ حکومت میں تعمیر ہوا تھا اور 2008 تک ’جینٹلمینز ٹوائلٹ‘ کے طور پر استعمال ہوتا رہا ، حفاظتی وجوہات کی بنا پر اسے بند کر دیا گیا تھا۔
عمارت گیارہ سال تک خالی رہی، یہاں تک کہ مالک نے اسے ایک نیا روپ دینے کا فیصلہ کیا۔ اب یہ جگہ آکسفورڈ کے سب سے انوکھے اور غیر روایتی ہوٹلوں میں شمار کی جاتی ہے۔
ہوٹل کی منیجر آنا پنہیرو کے مطابق یہ ہوٹل سب کے لیے نہیں ہے، مگر اس کی اپنی ایک انوکھی دلکشی ضرور ہے، دی نیٹی میں قیام کرنے والے مہمان ماضی اور جدید سہولتوں کے حسین امتزاج سے لطف اندوز ہوتے ہیں، قدیم اینٹوں کی دیواریں، جدید روشنیوں کے ساتھ ایک ایسا ماحول پیدا کرتی ہیں جو تاریخ اور تخلیقیت کا امتزاج محسوس ہوتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آکسفورڈ کی اس منفرد مثال نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ تاریخی عمارتوں کو نئی شناخت دے کر انہیں محفوظ رکھا جا سکتا ہے — چاہے وہ کسی زمانے میں بیت الخلا ہی کیوں نہ رہی ہوں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاک سعودی معاہدہ برادرانہ تعلقات کی تجدید اور خطے میں قیام امن کی ضمانت ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر
آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ دفاعی معاہدہ دونوں ممالک کے دیرینہ تعلقات کو باضابطہ شکل دینے کے ساتھ مشرقِ وسطیٰ اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ہفتے کے روز پاکستان ملٹری اکیڈمی (پی ایم اے) کاکول میں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا اس وقت بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال اور پرتشدد رجحانات دیکھ رہی ہے، جہاں سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے طاقت کا استعمال بڑھ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سعودی عرب کی قیادت میں خطہ امن کی نئی سمت کی جانب گامزن
انہوں نے کہا کہ پاکستانی مسلح افواج اقوامِ متحدہ کے امن مشنوں میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں، اور حالیہ پاکستان-سعودی عرب اسٹریٹجک دفاعی معاہدہ دونوں ممالک کی برادرانہ تعلقات کی تجدید اور خطے میں امن کے قیام کی ضمانت ہے، پاکستانی عوام اور افواج کے لیے یہ فخر کا لمحہ ہے کہ ہم حرمین شریفین کے دفاع کے لیے اپنی غیر متزلزل وابستگی کا اعادہ کر رہے ہیں۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ سرحدی جھڑپوں اور فضائی حملوں میں درجنوں ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ تنازع کے حل کے لیے سعودی عرب اور قطر نے ثالثی کی پیشکش کی ہے، جب کہ قطری دارالحکومت دوحہ میں دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔
گزشتہ روز دفتر خارجہ نے بھی سعودی عرب کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ سعودی قیادت نے خطے میں استحکام اور کشیدگی میں کمی کے لیے مثبت کردار ادا کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان سعودی عرب معاہدہ کیا کچھ بدل سکتا ہے؟
ترجمان دفتر خارجہ شفقات علی خان نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب طویل عرصے سے ایک دوسرے کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے محافظ اور قریبی اتحادی ہیں، اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے مؤقف پر مکمل اعتماد رکھتے ہیں۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 18 ستمبر کو ریاض میں دستخط ہونے والا یہ معاہدہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ کسی ایک ملک پر جارحیت کو دونوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔ یہ معاہدہ وزیراعظم شہباز شریف کے دورۂ سعودی عرب کے دوران طے پایا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آرمی چیف پاک سعودی معاہدہ دفاع سعودی عرب فیلڈ مارشل عاصم منیر