لاہور (نوائے وقت رپورٹ) ریونیو بڑھانے کے لئے حکومت پنجاب نے موثر اقدامات کئے ہیں۔ پنجاب ریونیو اتھارٹی میں سپیشل یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔ پی آر اے سپیشل یونٹ میں فیکٹوریل، ٹیکس کنسلٹنٹ، لیگل ایکسپرٹ اور ڈیٹا اینالیسس شامل ہوں گے۔ پنجاب ریونیو اتھارٹی میں 130 انفورسمنٹ افسروں کی بھرتی کی اصولی منظوری دی۔ پنجاب ریونیو اتھارٹی نے دائرہ کار 30 اضلاع تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے اضلاع تک ریونیو اتھارٹی کی توسیع کے لئے 30اکتوبر تک کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی ہے۔ اضلاع میں ریونیو اتھارٹی سے متعلق اضافی ذمہ داریاں اے ڈی سی جی کو تفویض کرنے کی ہدایت کی۔ پنجاب میں ریونیو بڑھانے کے لئے 19 نئے سیکٹرز شامل کرنے کا جائزہ لیا گیا۔ ٹیکس دہندگان کے لئے پی آر اے نے سہولت ایپ متعارف کرا دی۔ مریم نوازشریف نے کہا کہ ایمانداری سے ٹیکس ادا کرنے والوں کو پریشان نہ کیا جائے، نئے سیکٹر متعارف کرائے جائیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ٹیکس ریونیو میں شفافیت یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی زیر صدارت ریونیو کلیکشن سے متعلق خصوصی اجلاس ہوا۔ ڈی جی پی آر اے معظم علی سپرا نے ٹیکس اہداف اور نئے سیکٹرز کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ چین کے تعاون سے نیا باب رقم کردیا گیا۔ پاکستان کے خلائی پروگرام میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے۔ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پاکستانی سائنسدانوں، ٹیکنیکل ٹیم کو خلائی سنگ میل عبور کرنے پر مبارکباد دی ہے۔ پاکستان کا پہلا ہائپر سپیکٹرل سیٹلائٹ کامیابی کے ساتھ خلا میں پہنچ گیا۔ ایچ ایس ون سیٹلائٹ چین سے لانچ کیا گیا۔ پاکستان خلائی ٹیکنالوجی کے نئے دور میں داخل ہو گیا۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ پاکستان کا خلائی ٹیکنالوجی میں خود انحصاری کی جانب یہ ایک اہم قدم ہے۔ ہائپر سپیکٹرل سیٹلائٹ پاکستان کے خلائی پروگرام میں بڑی پیش رفت ہے۔ ہائپر سپیکٹرل سیٹلائٹ زمین، سبزے، پانی شہری علاقوں کا تفصیلی تجزیہ کرے گا۔ جدید سیٹلائٹ سینکڑوں نوری بینڈز میں درست تصاویر حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہائپر سپیکٹرل سیٹلائٹ سے زرعی منصوبہ بندی اور ماحولیاتی نگرانی میں انقلاب کی توقع ہے۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ ہائپر سپیکٹرل سیٹلائٹ سے فصلوں، مٹی اور پانی کے معیار کی درست نگرانی ممکن ہے۔ ہائپر سپیکٹرل سیٹلائٹ سے جنگلات کی کٹائی، آلودگی اور گلیشیئر پگھلنے کی مانیٹرنگ میں مدد ملے گی۔ سی پیک منصوبوں میں جغرافیائی خطرات کی نشاندہی میں ہائپر سپیکٹرل سیٹلائٹ معاون ہو گا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ہائپر سپیکٹرل سیٹلائٹ ریونیو اتھارٹی مریم نواز شریف پنجاب ریونیو شریف نے کے لئے

پڑھیں:

پنجاب حکومت  کا ایک اور نئی صوبائی فورس بنانے کا فیصلہ

لاہور: پنجاب حکومت نے صوبے میں غیر قانونی کان کنی روکنے کیلیے مائنز اینڈ منرلز فورس بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب میں غیر قانونی مائننگ روکنے کے لیے مائنز اینڈ منرلز فورس قائم کرنے کے قانون تیار کر لیا گیا، پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے مائنز اینڈ منرلز بل 2025  کی منظوری دیدی۔

اعلامیے کے مطابق بل کا مقصد مائنز اینڈ منرلز سیکٹر میں شفاف اور جدید نظام کا قیام ہے جبکہ ملکی و غیرملکی سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا جائے گا۔

حکومتی اعلامیے کے مطابق نئے قانون میں لائسنسنگ، نگرانی اور مائننگ آپریشنز کے سخت قواعد شامل کیے گئے ہیں، نیوکلیئر انرجی، تیل اور گیس کے ذخائر اس قانون کا حصہ نہیں ہوں گے۔

بل کے متن میں لکھا گیا ہے کہ ایکسپلوریشن، پروسپیکٹنگ اور مائننگ ٹائٹلز کے لیے نیا کیڈسٹر سسٹم متعارف کرایا جائے گا، غیر فعال مائننگ ٹائٹلز فوری طور پر منسوخ کرنے کا اختیار شامل کیا گیا ہے۔

بل کے مطابق ٹائٹل ہولڈرز کے لیے سوشل امپیکٹ اور انوائرمنٹل مینجمنٹ پلان لازمی ہوگا جبکہ مائننگ کے لائسنس جاری کرنے کے لیے نیا کیڈسٹر سسٹم نافذ کیا جائے گا، استعمال نہ ہونے والے مائننگ لائسنس فوراً منسوخ کرنے کا اختیار شامل کر دیا گیا ہے۔

بل میں کہا گیا ہے کہ مائننگ لائسنس ہولڈرز کے لیے سماجی اور ماحولیاتی اثرات کی رپورٹ لازمی شرط قرار دی گئی ہے، خلاف ورزی کی صورت میں جرمانے، لائسنس کی معطلی اور منسوخی کے اختیارات میں اضافہ کیا گیا ہے۔

بل کے مطابق محکمہ مائنز اینڈ منرلز میں ڈائریکٹوریٹس کا نیا اسٹرکچر قائم کیا جائے گا، ڈائریکٹر جنرل کو لائسنسنگ، مانیٹرنگ اور ریکوری کے وسیع اختیارات حاصل ہوں گے، اضلاع کی سطح پر ڈسٹرکٹ مائننگ لائژن کمیٹیاں قائم کی جائے گی۔

بل میں لکھا گیا ہے کہ مائننگ رائلٹی کی ادائیگی کے لیے نیا ’منرل ڈسپیچ انوائس‘ سسٹم نافذ ہوگا، خطرناک کیمیکل استعمال ہونے والی مائننگ کے لیے ٹیلنگز ڈیم کی منظوری لازمی قرار دی گئی ہے۔ بڑے اور چھوٹے پیمانے کی مائننگ کی واضح قانونی درجہ بندی کی جائے۔

بل کے متن کے مطابق حکومت کی منظوری سے ڈائریکٹر جنرل مائنز اینڈ منرلز کی تعیناتی کا  کا نیاطریقہ کار طے کیا جائے گا، ڈائریکٹر جنرل کو افسران، انجینئرز اور جیولوجسٹ بھرتی کرنے کا مکمل اختیار ہوگا۔

حکومت نے ڈائریکٹر جنرل اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کو اضافی اختیارات تفویض کرنے کی منظوری دے دی، متعلقہ اضلاع میں مجاز افسران کسی بھی لائسنس ایریا کا معائنہ کرنے کے پابند ہوں گے۔

 اعلامیے کے مطابق ٹائٹل ہولڈرز سے رینٹ، فیس اور رائلٹی کی وصولی کا نیا نظام بنایا گیا ہے، پولیس اور ضلعی انتظامیہ غیر قانونی کان کنی روکنے میں مدد کرے گی۔

بل کے مطابق لائسنس کی خلاف ورزی پر جرمانے اور منسوخی کے نوٹس جاری کرنا اب مجاز افسران کی ذمہ داری ہوگی، ڈائریکٹر جنرل کو غیرقانونی مائننگ کے خلاف کارروائی اور سزائیں نافذ کرنے کا اختیار حاصل دیدیا گیا ہے۔ لائسنس ایریاز کے سرحدی تنازعات کے حل  کے لیے ڈائریکٹر جنرل کو خصوصی اختیارات دے دیے گئے۔ جیولوجسٹ، مائننگ انجینئرز اور سروئیرز کی رجسٹریشن، تجدید اور منسوخی کا نیا طریقہ کار لاگو ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • صفائی نہ کرنے والوں پرجرمانے، مریم نوازکا کوڑے سے توانائی بنانے کا جامع پلان طلب
  • مریم نواز نے کوڑے کرکٹ سے توانائی پیدا کرنے کا جامع پلان طلب کرلیا
  • ڈرائیونگ کی عمر 16 سال مقرر، ای چالان سسٹم مزید سخت کرنے کا فیصلہ
  • یکم جنوری سے مساجد کے آئمہ کرام کو اعزازیہ ادا کرنے کا حکم
  • ارشد شریف سوموٹو کیس؛عدالت نے کارروائی کے دائرہ اختیار پر معاونت طلب کرلی
  • پنجاب حکومت  کا ایک اور نئی صوبائی فورس بنانے کا فیصلہ
  • وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کم عمر طلبہ کو گرفتار کرنے سے روک دیا
  • مریم نواز نے ٹریفک قوانین خلاف ورزی پر کم عمر بچوں کو گرفتار کرنے سے روک دیا
  • پنجاب میں جنگلات کے تحفظ کے لیے  پہلی مرتبہ اے آئی کا استعمال اور جدید سیٹلائٹ مانیٹرنگ کا آغاز
  • سہیل آفریدی کیخلاف ضابطہ اخلاق کیس، الیکشن کمیشن نے دائرہ اختیار پرتحریری جواب طلب کرلیا