ایمازون کے کلاؤڈ یونٹ کو بجلی کی فراہمی میں تعطل، فورٹ نائیٹ اور سنیپ چیٹ سمیت متعدد ویب سائٹس اور ایپس متاثر
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2025ء) ایمازون کی کلاؤڈ سروسز یونٹ کو پیر کو بڑی تکنیکی خرابی کا سامنا کرنا پڑا جس کے باعث دنیا بھر میں متعدد کمپنیوں کو کنیکٹیوٹی مسائل پیش آئے اور ‘‘فورٹ نائیٹ‘‘ اور سنیپ چیٹ سمیت کئی مشہور ویب سائٹس اور ایپس کی سروس متاثر ہو ئی ۔ اے ڈبلیو ایس نے اپنی اسٹیٹس ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا کہ ہم US-EAST-1 ریجن میں متعدد اے ڈبلیو ایس سروسز کے لیے ’’ایرر‘‘ کی بلند شرح اور تاخیر کی تصدیق کرتے ہیں۔
متعدد بڑی کمپنیوں بشمول اے آئی اسٹارٹ اپ Perplexity، کرپٹو کرنسی ایکسچینج کوائن بیس اور ٹریڈنگ ایپ رابن ہڈ نے اپنی سروسز کی خرابی کا ذمہ دار اے ڈبلیو ایس کو قرار دیا۔پرپلیکسٹی کے سی ای او اراوند سرینیواس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھاکہ پرپلیکسٹی اس وقت بند ہے، اس کی بنیادی وجہ اے ڈبلیو ایس کی خرابی ہے، ہم مسئلہ حل کرنے پر کام کر رہے ہیں۔(جاری ہے)
اے ڈبلیو ایس دنیا بھر میں کمپنیوں، حکومتوں اور انفرادی صارفین کو ڈیجیٹل سروسز، ڈیٹا اسٹوریج اور آن ڈیمانڈ کمپیوٹنگ پاور فراہم کرتی ہے، اس کے سرورز میں خرابی آنے سے ان تمام پلیٹ فارمز پر اثر پڑتا ہے جو اس کی کلاؤڈ انفراسٹرکچر پر انحصار کرتے ہیں۔ اے ڈبلیو ایس کا مقابلہ گوگل کلائوڈ اور مائیکروسافٹ آذر جیسی سروسز سے ہے۔رپورٹس کے مطابق ایمیزون ڈاٹ کام ، پرائم وڈیو اورالیکسا میں بھی سروس کے مسائل دیکھے گئے جبکہ پے پال کی وینمو ایپ کو بھی متاثرہ پلیٹ فارمز میں شامل کیا گیا۔ایپک گیمزکی ملکیت میں موجودفورٹ نائٹ کے علاوہ روبلاکس، کلیش رویال اور کلیش آف کلانز جیسے گیمنگ پلیٹ فارمز بند ہو گئے جبکہ وینمو اور چائم جیسی مالیاتی ایپس بھی متاثر ہوئیں۔امریکہ میں ہزاروں صارفین کے لیے اوبر کے حریف پلیٹ فارم ’’لفٹ‘‘ کی ایپ بھی بند ہو گئی۔میسجنگ ایپ ’’سگنل‘‘ کی صدر میریڈتھ وِٹیکر نے بھی تصدیق کی کہ ان کا پلیٹ فارم اے ڈبلیو ایس آؤٹیج سے متاثر ہوا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اے ڈبلیو ایس
پڑھیں:
ڈبلیو ایچ او نے عالمی سطح پر اینٹی بائیوٹکس مزاحمت میں اضافے سے خبردار کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251018-06-11
جنیوا (انٹرنیشنل ڈیسک) عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے اپنی تازہ رپورٹ میں دنیا بھر میں اینٹی بائیوٹکس کے خلاف بڑھتی ہوئی مزاحمت پر سخت تشویش کا اظہار کردیا۔ پورٹ کے مطابق اینٹی بائیوٹکس کے بے تحاشا اور غلط استعمال کی وجہ سے ایسے بیکٹیریا پیدا ہو رہے ہیں جو عام دواؤں سے متاثر نہیں ہوتے۔اس رجحان کوسپر بگزکہا جاتا ہے جو نہ صرف علاج کو مشکل بناتے ہیں بلکہ ہر سال لاکھوں اموات کا سبب بھی بنتے ہیں۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو 2050 ء تک اینٹی بائیوٹک مزاحم انفیکشنز دنیا میں سب سے بڑی موت کی وجہ بن سکتے ہیں۔ڈبلیو ایچ او نے ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اینٹی بائیوٹکس کے غلط استعمال کو روکیں اور بیکٹیریل انفیکشنز کی نگرانی کو بہتر بنائیں،جب کہ نئی اینٹی بائیوٹکس کی تیاری پر تحقیق میں مشترکہ سرمایہ کاری کریں۔