فلپائنی و چینی بحریہ میں ایک بار پھر تصادم
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
فلپائنی و چینی بحریہ میں ایک بار پھر تصادم
بیجنگ: فلپائنی اور چینی بحریہ کے مابین کشیدگی میںمزید اضافہ ہونے لگا۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جنوبی بحیرہ چین میں فلپائن اور چین کی بحریہ میں کشیدگی بڑھنے لگی۔ چینی اعلیٰ حکام کے مطابق فلپائنی کشتی کی جانب سے قصداً چینی بحریہ کے راستے میں برملا رکاوٹ ڈالی گئی ہے، جسے وڈیو میں دیکھا جا سکتا۔ اسی اثنا میںچینی جہاز نے فلپائنی کشتی کو خطرناک ٹکر مار دی۔ اس صورتحال میں چینی بحریہ نے فلپائنی کشتیوں پر پانی کی توپ چلائی، جس کی وجہ سے جنگی تصادم کی فضا پیدا ہوگئی۔
یاد رہے کہ وہاں ایک قریبی جزیرے کی ملکیت کا دعویٰ چین اور فلپائن دونوں کرتے ہیں۔ یہ بات بھی علم میں رہے کہ مذکورہ جزیرے کے لیے پہلے بھی دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی بڑھتی رہی ہے، جوکہ مذکورہ علاقہ اسپرٹلی جزائر کا حصہ ہے، جو کہ جنوبی بحیرہ چین کے متنازع کے حصے میں واقع ہے، جہاں منیلا اور بیجنگ کے میںبرسوں سے کشیدگی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چینی بحریہ
پڑھیں:
عراقی وزیر خارجہ سے امریکی ڈپلومیٹ کی ملاقات، ایران گفتگو کا مرکز
اس دوران شام کی صورتحال اور دیگر علاقائی سیکورٹی چیلنجز پر بھی غور کیا گیا۔ تاہم خطے میں ایران کا کردار اور استحکام برقرار رکھنے کیلئے مثبت تعاون کی ضرورت کا خصوصی جائزہ لیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ امریكی ڈپٹی سیکرٹری خارجہ "مائیکل ریگاس" نے بغداد کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے عراقی وزیر خارجہ "فواد حسین" سے ملاقات كی۔ ملاقات میں خطے میں کشیدگی کی کمی پر زور دیا گیا۔ اس کے علاوہ امریکہ و عراق کے باہمی تعلقات کے ساتھ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، اقتصادی اور سیکورٹی تعاون پر تبادلہ خیال ہوا۔ علاقائی اور بین الاقوامی امور بھی اس گفتگو کا مرکز رہے۔ بات چیت کے دوران دونوں فریقوں نے کشیدگی کم کرنے اور مسائل کے حل کے لئے سفارتی راستوں کو اختیار کرنے کا عزم کیا۔ اس ملاقات میں ایران خاص طور پر توجہ کا مرکز رہا۔ دونوں اطراف نے چیلنجز سے نمٹنے اور تہران سے متعلق کشیدگی کو پھیلنے سے روکنے کے لئے مفاہمت پیدا کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اس دوران شام کی صورتحال اور دیگر علاقائی سیکورٹی چیلنجز پر بھی غور کیا گیا۔ تاہم خطے میں ایران کا کردار اور استحکام برقرار رکھنے کے لئے مثبت تعاون کی ضرورت، توجہ کا مرکز رہا۔ اس پیشرفت پر عراقی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ یہ ملاقات بغداد کی غیر ملکی تعلقات میں توازن قائم کرنے اور خاص طور پر ایران کے ساتھ خطے میں کشیدگی کم کرنے میں ثالث کا کردار ادا کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔