سپریم کورٹ نے عوامی سہولت کے لئے نیا پورٹل لانچ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
سپریم کورٹ نے عوامی سہولت کے لئے نیا پورٹل لانچ کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 21 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) سپریم کورٹ نے عوام کی آسانی کیلئے نیا پبلک فسیلیٹیشن پورٹل لانچ کر دیا ہے، جو چیف جسٹس آف پاکستان کی خصوصی ہدایت پر تیار کیا گیا ہے۔
یہ پورٹل سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر پبلک پورٹل کے نام سے دستیاب ہے، جس کا مقصد عوام کو عدالتی معلومات اور سہولیات تک فوری اور آسان رسائی فراہم کرنا ہے۔
اس پورٹل کے ذریعے شہری اب مقدمات کی تفصیلات، نام، کیس نمبر یا درخواست کی نوعیت کے مطابق تلاش کر سکتے ہیں، اسی طرح 1818 ہیلپ لائن کے ذریعے سپریم کورٹ سے براہِ راست رہنمائی اور تکنیکی مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔
پورٹل میں موجود ایپلیکیشن سٹیٹس سیکشن کے ذریعے جلد سماعت، التوا یا ویڈیو لنک درخواستوں کی پیش رفت کو آن لائن مانیٹر کیا جا سکتا ہے، جس سے شفافیت میں اضافہ اور غیر ضروری تاخیر میں کمی آئے گی، عوامی شکایات اور تجاویز کیلئے فیڈبیک پورٹل اور بیرون ملک پاکستانیوں کیلئے اوورسیز لٹیگنٹس پورٹل بھی شامل کئے گئے ہیں، جبکہ بدعنوانی کی اطلاع دینے کے لئے علیحدہ نظام بھی قائم کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے مطابق یہ اقدام انصاف کی فراہمی کو عوام کے قریب لانے کی سمت ایک بڑا قدم ہے، جس سے شہری کسی بھی جگہ سے عدالتی نظام تک باآسانی رسائی حاصل کر سکیں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعلی امین گنڈا پور کے وارنٹ جاری، گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم علی امین گنڈا پور کے وارنٹ جاری، گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم غزہ میں جنگ بندی ختم ہونے کے خدشے کے پیش نظر امریکا متحرک ، سفارتی کوششیں تیز نئی دہلی دنیاکا آلودہ ترین شہر بن گیا، لاہور کی فضا بھی انتہائی مضر صحت قرار کسی کو پسندیدہ بندہ، کسی کو رشتےدار لاناہے‘،جسٹس محسن اختر کیانی کےسنیارٹی سے متعلق اہم ریمارکس سپر ٹیکس؛ سپریم کورٹ میں ٹیکس پر سینیٹ کی تجاویز اور قومی اسمبلی کے اختیارات پر بحث سنگجانی جلسے پر درج مقدمات؛ عمر ایوب، زرتاج گل سمیت دیگر کے وارنٹ گرفتاری جاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ
پڑھیں:
سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت
سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 8 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی، جس میں جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: آپ فُل کورٹ کی بات نہ کریں، سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر سماعت
سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ اگر آپ کی بات مان لی جائے کہ سپریم کورٹ اور بینچ الگ الگ ہیں، تو قانون میں تو سپریم کورٹ کا اختیار لیا گیا ہے، بینچ کا نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تو آپ نے اچھی بات کی، بینچ کے اختیارات میں اضافہ کروا دیا۔
درخواست گزار کے وکیل شبر رضوی نے مؤقف اپنایا کہ نئے بینچ کو کچھ اختیارات دیے گئے ہیں لیکن سپریم کورٹ سے اختیارات نہیں چھینے گئے۔ جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ آئین میں ترمیم ہوچکی ہے، اس کے مطابق آئینی بینچ بن چکا ہے۔ آپ چاہ رہے ہیں کہ پہلے ہم 26ویں آئینی ترمیم کو معطل کریں؟
انہوں نے مزید استفسار کیا کہ 191 اے کو کیسے بائی پاس کریں گے؟ وکیل شبر رضا رضوی نے جواب دیا کہ 191 اے کو آئین کی دیگر شقوں کے ساتھ ملا کر پڑھنا ہوگا، اسے اکیلے نہیں پڑھا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیے: گلگت بلتستان میں مقامی طور پر استعمال ہونے والی اشیا پر ٹیکسز عائد نہ کیے جائیں، سپریم کورٹ کے ریمارکس
وکیل شبر رضا رضوی نے مؤقف اختیار کیا کہ آرٹیکل 191 اے کے نفاذ کے باوجود سپریم کورٹ کا 184(3) کا اختیار ختم نہیں ہوا۔
جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا، آپ کہہ رہے ہیں کہ 184(3) آرٹیکل 191 اے سے مستثنیٰ ہے؟
جسٹس محمد علی مظہر نے مزید ریمارکس دیے کہ آرٹیکل 191 اے کے تحت 184(3) کا اختیار آئینی بینچ کو منتقل ہوچکا ہے، اور اس بات کا واضح ذکر آئین میں موجود ہے کہ 184(3) کے اختیارات آئینی بینچ کو دیے گئے ہیں۔
وکیل شبر رضا رضوی نے کہا کہ میں نے اپنی استدعا پیش کردی ہے، اب میں دلائل کے اگلے حصے کی طرف بڑھنا چاہوں گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سپریم کورٹ عدالت 26 ترمیم