صوبے کو کابینہ کے بغیر نہیں چھوڑا جاسکتا،عمران خان اور وزیراعلیٰ ملاقات ضروری ہے ‘ بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251022-08-17
راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ عمران خان اور نئے وزیراعلیٰ کی ملاقات ضروری ہے لیکن اگر وزیراعلیٰ کی ملاقات نہیں ہوتی تو صوبے کو کابینہ کے بغیر نہیں چھوڑا جاسکتا۔ داہگل ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی کا بانی سے ملنا ضروری ہے، پارٹی نے مختصر کابینہ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے پوری کابینہ کی توسیع کے لیے بعد میں عمران خان سے اجازت لی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خود دیکھیں گے کون زیادہ اہل ہے اسے کابینہ میں شامل کیا جائے گا، امید تو یہی ہے ہائی کورٹ کی اجازت سے وزیر اعلیٰ کی ملاقات ہوجائے، اگر وزیراعلیٰ کی ملاقات نہیں ہوتی تو صوبے کو کابینہ کے بغیر نہیں چھوڑا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں معلوم کے پی حکومت کو کتنی بلٹ پروف گاڑیاں دی گئیں، معلوم ہوا ہے جو گاڑیاں دی گئیں وہ یو این کے استعمال میں تھیں، پی ٹی آئی ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف ہے، دہشت گردی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان پر عمل ضروری ہے، نیشنل ایکشن پلان میں درج ہے دہشت گردی کے خلاف صوبوں کی استعداد بڑھائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی ذمے داری ہے کے پی کو بہترین گاڑیاں فراہم کریں، دہشت گردی کے مسئلے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے کے لیے ٹائم فریم ہونا چاہیے اور انہیں بے عزت کرکے واپس روانہ کرنے کے بجائے عزت سے بھیجا جائے، ہم چاہتے ہیں یہ لوگ واپس جاکر ہمارے لیے خطرہ نہ بنیں، ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان ہم سے ہے، پاکستان کے خلاف افغانستان سمیت کوئی بھی زمین استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے بلائے گئے اجلاس میں وزیراعلیٰ کے پی کی عدم شرکت کو ایشو نہیں بنانا چاہیے، سہیل آفریدی نے بانی سے ملاقات کی درخواست کی تھی جو جائز درخواست تھی، نواز شریف اور زرداری سے بھی لوگ ملتے رہے، آج ہم نے بانی کی ہدایات کے مطابق محمود خان اچکزئی کی درخواست نیشنل اسمبلی میں جمع کرائی ہے اور محمود خان اچکزئی کو ہم نے اپنا اپوزیشن لیڈر نامزد کیا ہے، 74 اراکین اسمبلی نے محمود خان اچکزئی کی درخواست پر دستخط کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این اے 18 ہری پور پر ہمیں اِسٹے نہیں ملا، بانی نے این اے 18 کے ضمنی انتخاب لڑنے کی اجازت دی ہے، این اے 18 ہری پور کی نشست پر عمر ایوب کی اہلیہ کے کاغذات جمع ہوچکے ہیں، سپریم کورٹ بار کے انتخابات میں 4 سو ووٹوں سے ہارنا ہمارے لئے کنسرن کا میٹر ہے ہمیں بڑا دکھ اور افسوس ہوا ہے، سپریم کورٹ بار کے الیکشنز میں شکست کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے کی ملاقات ضروری ہے کے خلاف
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے موقع گنوا دیا، عمران خان کے بغیر بات کرنی ہے تو پارلیمنٹ میں ضرور کریں، عطا تارڑ
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ انہوں نے بات چیت کا موقع گنوا دیا ہے، اب عمران خان کے بغیر بات کرنی ہے تو پارلیمنٹ میں ضرور کریں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے واضح کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جیل ملاقاتیں مکمل طور پر بند کردی گئی ہیں۔ اب ملاقات کی اجازت ہوگی اور نہ ہی جیل کے باہر کسی قسم کا ہجوم اکٹھا کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ جیل سے سیاسی مہم چلانے کی کوشش کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ اب قانون کے مطابق سخت کارروائی ہوگی۔ بانی پی ٹی آئی اور ان کی جماعت نے ملک کو ڈیفالٹ کے قریب پہنچانے کی کوشش کی اور آئی ایم ایف کو خطوط لکھ کر ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا۔
عطا تارڑ نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی ملک کے لیے خطرہ ہیں۔ ان کی جماعت نے وہ کام کیے جو دشمن بھی نہیں کرتا۔ 9 مئی کے واقعات میں فوجی تنصیبات پر حملے کیے گئے جو قومی سالمیت کے خلاف سنگین اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو اپنا سیاسی مستقبل نظر نہیں آرہا، اسی لیے ایسے بیانیے تشکیل دیے جا رہے ہیں جن کا مقصد انتشار ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ ملاقات کے دوران سیاسی ہدایات دی گئیں، جو قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ اسی وجہ سے ملاقاتیں بند کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جیل کے باہر کسی نے امن و امان خراب کرنے کی کوشش کی تو سخت قانونی کارروائی ہوگی۔ ریاست کی رٹ ہر صورت بحال کی جائے گی۔
عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ بات چیت کا دروازہ اب بند ہو چکا ہے، کیونکہ انہوں نے اور ان کی جماعت نے موقع گنوا دیا یت۔ انتشار، دہشت گرد یا انتہاپسندانہ سوچ رکھنے والوں کے ساتھ حکومت کوئی مذاکرات نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بغیر اگر پی ٹی آئی کے لوگ پارلیمنٹ میں بیٹھ کر بات کرنا چاہیں تو ضرور کرلیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ پی ٹی آئی کو اگر کوئی راستہ چاہیے تو انہیں معذرت کرنا ہوگی اور یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ ان کے قائد نے غیر ذمہ دارانہ اور نقصان دہ بیانات دیے۔ بانی پی ٹی آئی نے اپنی جماعت کو بھی مشکل میں ڈالا ہے اور ان کے کئی رہنما خود اعتراف کرتے ہیں کہ وہ انہیں غلط سمت میں لے گئے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی طالبان کی سوچ رکھتے ہیں، اسامہ بن لادن کو شہید کہتے ہیں اور دہشت گردوں کے بیانیے کو آگے بڑھاتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ان کا سیاسی اسپیس محدود ہو چکا ہے۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں گورنر راج حکومت کے ایجنڈے میں ایک سنجیدہ آپشن کے طور پر موجود ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی پر پابندی کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ مرے ہوئے کو کیا مارنا، ان کے پاس اب پارٹی ہے نہ نشان۔