جمادی الاول کا چاند 23 اکتوبر کو نظر آنے کے قوی امکانات، سپارکو کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
اسلام آباد: اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیر ریسرچ کمیشن (سپارکو) نے اعلان کیا ہے کہ جمادی الاول 1447 ہجری کا نیا چاند 21 اکتوبر 2025 کو شام 5 بج کر 25 منٹ پر پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق طلوع ہوگا۔
سپارکو کے مطابق فلکیاتی مشاہدات اور موسمیاتی اندازوں کی روشنی میں نئے قمری مہینے کے آغاز کے امکانات واضح ہیں، 23 اکتوبر 2025 کو غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر تقریباً 48 گھنٹے اور 54 منٹ ہوگی، جو رویت کے لیے ایک موزوں دورانیہ سمجھا جاتا ہے، ملک کے ساحلی علاقوں میں غروب آفتاب اور غروب ماہتاب کے درمیان متوقع وقفہ 56 منٹ کا ہوگا، جو چاند کے نظر آنے کے امکانات کو مزید بڑھا دیتا ہے۔
سپارکو کے ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ فلکیاتی اعداد و شمار کے مطابق 23 اکتوبر کی شام کو نیا چاند نظر آنے کے بہت اچھے امکانات ہیں، بشرطِ موسم صاف رہے۔ ان کے مطابق ملک کے بیشتر حصوں میں چاند بآسانی دیکھا جا سکے گا۔
ادارے کا کہنا ہے کہ فلکیاتی اعتبار سے جمادی الاول 1447 ہجری کا پہلا دن 24 اکتوبر 2025 کو ہونے کا زیادہ امکان ہے، تاہم اسلامی مہینے کے آغاز کا حتمی اعلان مرکزی رویتِ ہلال کمیٹی کرے گی، جو ملک بھر سے موصول ہونے والی معتبر شہادتوں کی بنیاد پر فیصلہ سنائے گی۔
فلکیاتی ماہرین کے مطابق سپارکو کی یہ پیش گوئی نہ صرف مرکزی رویتِ ہلال کمیٹی کے فیصلے کے لیے معاون ہوگی بلکہ عوام کو بھی قمری کیلنڈر کے حوالے سے درست اور بروقت معلومات فراہم کرے گی۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے لئے ملک بھر میں 35 مراکز کا اعلان ، امتحان 26 اکتوبر کو منعقد ہو گا۔
میڈیکل کی اعلی تعلیم کے لیے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے مراکز کا اعلان کر دیا گیا ہے۔کراچی میں ڈائو یونیورسٹی اوجھا کیمپس اور این ای ڈی یونیورسٹی جبکہ اسلام آباد میں ٹیسٹ پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس میں منعقد کیا جائے گا۔حیدرآباد، جامشورو، شہید بینظیر آباد، میرپورخاص، لاڑکانہ، جیکب آباد اور سکھر میں بھی امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ ملک بھر میں 35 امتحانی مراکز بنائے گئے ہیں جبکہ ایک بین الاقوامی مرکز سعودی عرب کے شہر ریاض میں ہو گا۔ ایم ڈی کیٹ 2025 کا امتحان 26 اکتوبر کو منعقد ہو گا جس کے لیے 1 لاکھ 40 ہزار 125 امیدوار رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔ امیدواروں کو ایڈمٹ کارڈز کے ساتھ مقررہ وقت پر پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔یونیورسٹیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ سوالیہ پرچوں کا پری ہاک تجزیہ کرکے نصاب سے باہر سوالات کو ختم کریں جبکہ سوالیہ پرچوں کی رازداری سختی سے برقرار رکھی جائے گی۔