مشرق وسطیٰ کی معروف کمپنی کی پاکستان کے مالیاتی شعبے میں تاریخی سرمایہ کاری
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
مشرق وسطیٰ کی معروف کمپنی کی پاکستان کے مالیاتی شعبے میں تاریخی سرمایہ کاری WhatsAppFacebookTwitter 0 22 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:(آئی پی ایس)
ایس آئی ایف سی کے تعاون سے مشرق وسطیٰ کی معروف کمپنی نے پاکستان کے مالیاتی شعبے میں تاریخی سرمایہ کاری کی ہے۔
متحدہ عرب امارات کی انٹرنیشنل ہولڈنگ کمپنی (آئی ایچ سی) نے 5 ارب ڈالر میں فرسٹ ویمن بینک کی نجکاری مکمل کر لی۔
آئی ایچ سی 240ارب ڈالر مارکیٹ ویلیو کے ساتھ 1300 سے زائد ذیلی کمپنیوں کی نگرانی کرتی ہے۔ آئی ایچ سی کا اہم منصوبہ بینک کو جدید، مصنوعی ذہانت پر مبنی ڈیجیٹل کمرشل بینک میں تبدیل کرنا ہے۔
کمپنی کے ترجیحی منصوبوں میں پاکستان میں ڈیجیٹلائزیشن اور عالمی معیار کے نظام کا فروغ شامل ہے۔
آئی ایچ سی کا ذیلی ادارہ ’’انٹرنیشنل ریسورسز ہولڈنگ‘‘ پاکستان میں کان کنی اور توانائی کے منصوبوں میں بھی سرگرم عمل ہے۔ آئی ایچ سی کا پاکستان کے مالیاتی اور دیگر شعبوں میں اربوں روپے کی مزید سرمایہ کاری کا عزم ہے۔
پاکستان میں نجکاری کا یہ سنگِ میل عالمی منڈیوں میں پاکستان پر بڑھتے اعتماد کا واضح ثبوت ہے۔
آئی ایم ایف کے مثبت جائزے اور عالمی ریٹنگ میں بہتری سے پاکستان کے اصلاحاتی عمل کو نئی جہت ملی۔ پاکستان کی معاشی و اصلاحاتی کامیابیوں میں ایس آئی ایف سی کا کلیدی کردار نمایاں ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمودی حکومت کے دوران ایک لاکھ سے زائد بھارتی کسانوں کی خودکشی کرنے کا انکشاف مودی حکومت کے دوران ایک لاکھ سے زائد بھارتی کسانوں کی خودکشی کرنے کا انکشاف حماس نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کردیں کنگ سلمان ریلیف سینٹر کی طرف سے پاکستان میں مستحق خاندانوں کے معاشی بااختیار بنانے کے لیے مویشیوں کی فراہمی کے منصوبے کا آغاز مشرق وسطی کے ممالک نے غزہ میں حماس کیخلاف لڑنے کی پیشکش کی ہے، ٹرمپ کا دعوی وزیراعظم نے سہیل آفریدی کی عمران خان سے ملاقات کیلئے انتظامات کرنے کی ہدایت کر دی چھبیسویں آئینی ترمیم کیس، ہمارا تحمل دیکھئے، ہم مسلسل بیٹھے یہاں جھوٹ سن رہے ہیں، جسٹس امین الدین خانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان کے مالیاتی سرمایہ کاری پاکستان میں ایچ سی
پڑھیں:
آن لائن مالیاتی فراڈ سے پاکستان کو سالانہ 9.3 ارب ڈالر کا نقصان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان تیزی سے ڈیجیٹل معیشت کی طرف بڑھ رہا ہے، مگر اس ترقی کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل فراڈ اور مالیاتی اسکیمز میں بھی خطرناک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
بین الاقوامی الائنس کی جاری کردہ تازہ رپورٹ کے مطابق پاکستان ہر سال 9.3 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان مالیاتی دھوکا دہی اور آن لائن فراڈ کے باعث اٹھا رہا ہے، جو کہ ملک کے مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کا تقریباً 2.5 فیصد بنتا ہے۔ یہ نقصان اسٹیٹ بینک یا آئی ایم ایف جیسے اداروں کے بڑے قرض پروگراموں سے بھی کہیں زیادہ تشویش ناک قرار دیا جا رہا ہے۔
گلوبل اینٹی اسکیم الائنس اور فیڈزائی کی مشترکہ گلوبل اسٹیٹ آف اسکیمز رپورٹ 2025 میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان ان ترقی پذیر ممالک میں شامل ہو چکا ہے جہاں ڈیجیٹل فراڈ معیشت کے لیے بڑا خطرہ بن چکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں گزشتہ برس کے دوران 442 ارب ڈالر کے نقصانات رپورٹ ہوئے، جب کہ ہر دس میں سے سات بالغ افراد کسی نہ کسی دھوکے باز اسکیم کا نشانہ بنے۔
پاکستان میں اگرچہ فی کس نقصان دیگر ممالک کی نسبت کم یعنی اوسطاً 139 ڈالر ہے، مگر مجموعی طور پر یہ رقم اربوں روپے کے مالی نقصان میں بدل جاتی ہے۔ سب سے زیادہ دھوکا دہی کے کیسز آن لائن خریداری (54 فیصد)، جعلی سرمایہ کاری اسکیمز (48 فیصد) اور جعلی انعامی اسکیموں (48 فیصد) سے متعلق پائے گئے۔ ہیکرز اور فراڈیے زیادہ تر رقوم بینک ٹرانسفرز (29 فیصد) اور کریڈٹ کارڈز (18 فیصد) کے ذریعے منتقل کرتے ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے سینئر جوائنٹ ڈائریکٹر برائے سائبر رسک مینجمنٹ ریحان مسعود کے مطابق مالیاتی فراڈ سے بچنے کے لیے عوامی آگاہی ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب کوئی بھی بینک اکاؤنٹ غیر شناخت شدہ ڈیوائس سے استعمال نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ بینکنگ سسٹم میں دو مرحلہ جاتی توثیق (Two-Step Verification) اور بائیومیٹرک تصدیق کو لازمی قرار دیا جا چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسے اقدامات سے مالیاتی فراڈ کے 90 فیصد سے زائد کیسز کم ہوئے ہیں، لیکن اصل مسئلہ وہاں پیدا ہوتا ہے جہاں صارفین خود ہی اپنے پن کوڈز یا او ٹی پی اسکیمرز کے ساتھ شیئر کر دیتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں زیادہ تر فراڈیے شہریوں کو ایس ایم ایس، واٹس ایپ یا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے نشانہ بناتے ہیں۔ وہ جعلی بینک نمائندوں کے نام پر کالز کرتے ہیں یا پارسل کمپنیوں کی آڑ میں دھوکا دہی کرتے ہیں، اور صارفین سے حساس معلومات حاصل کرکے ان کے اکاؤنٹس خالی کر دیتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق پاکستان کے شہریوں کے لیے اب وقت آ گیا ہے کہ وہ ڈیجیٹل خواندگی (Digital Literacy) کو سنجیدگی سے لیں، کیونکہ صرف ٹیکنالوجی نہیں بلکہ آگاہی ہی ان دھوکے بازوں سے محفوظ رہنے کا مؤثر ذریعہ ہے۔