Islam Times:
2025-12-06@19:19:52 GMT

شمخانی ویڈیو: لباس نہیں، اخلاقی حدود کی پامالی کا سوال

اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT

شمخانی ویڈیو: لباس نہیں، اخلاقی حدود کی پامالی کا سوال

اسلام ٹائمز: کسی بھی سماج میں اگر ہم کسی حکومت یا پالیسی پر تنقید کرتے ہیں، تو اس کے لیے اخلاقی حدود کا احترام لازمی ہے۔ جنگ ہو، سیاست ہو یا میڈیا کی کشمکش، کسی کی نجی زندگی کو ہتھیار بنانا ایک خطرناک رویہ ہے۔ جو لوگ آزادیِ اظہار یا خواتین کے حقوق کے نام پر کسی عورت کی نجی تقریب کی ویڈیو عام کرتے ہیں، وہ دراصل انہی اقدار کو مجروح کر رہے ہیں جن کا وہ دفاع کرتے ہیں۔ تحریر: ایس این سبزواری

ایران میں علی شمخانی کی بیٹی کی شادی کی ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد جس انداز سے عالمی اور علاقائی میڈیا نے شور برپا کیا، اس نے دو الگ نوعیت کے سوالات کو جنم دیا ہے: ایک وہ جو ایرانی حکومت کی دوغلی پالیسیوں سے متعلق ہے، اور دوسرا وہ جو اخلاقی اصولوں اور نجی زندگی کی حرمت سے تعلق رکھتا ہے۔

نجی زندگی اور اخلاقی اصول
عوام کو ایران میں ریاستی سطح پر بعض مواقع پر تضاد نظر آتا ہے۔ عوام کے لیے سخت قوانین اور اشرافیہ کے لیے نرمی لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ کسی کی نجی تقریب، خاص طور پر صرف خواتین کے لیے مخصوص اجتماع، کو سیاسی یا میڈیا ہتھیار بنانا کسی مہذب معاشرے میں قابلِ قبول نہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ ویڈیو ایک خواتین کی نجی تقریب جس میں صرف اور صرف خواتین تھیں کوئی نامحرم موجود نہیں تھا لیک ہوئی ہے، تو یہاں اصل جرم لباس نہیں بلکہ نجی محفل کی خلافِ اجازت فلم بندی اور لیک کرنا ہے۔ دنیا کے ہر مذہبی معاشرے میں، خواہ خواہ کسی مذہب یا فرقے یا کسی ملک سے تعلق رکھتے ہوں، خواتین اپنے دائرے میں آزادانہ لباس پہنتی ہیں، کیونکہ وہاں غیر محرم مرد موجود نہیں ہوتے۔ لہٰذا کسی ایسی محفل کی ویڈیو کو عوامی بنا کر ’’دوغلی پالیسی‘‘ کا ثبوت کہنا انصاف نہیں بلکہ اخلاقی انحطاط ہے۔

ثقافتی حقیقت کو سمجھنا
ایرانی خواتین، حتیٰ کہ سخت مذہبی گھرانوں میں بھی، نجی شادیوں یا گھریلو تقریبات میں مغربی طرز کے لباس پہنتی ہیں۔ یہ کوئی نیا رجحان نہیں بلکہ ایرانی شہری ثقافت کا تسلسل ہے جو مذہبی حدود کے ساتھ ساتھ گھریلو نجی دائرے میں وجود رکھتا ہے۔ ایسے ماحول میں لباس کو تنقید کا ہدف بنانا، صرف اس لیے کہ ویڈیو لیک ہوئی ہے، دراصل ایرانی معاشرت کی اصل تقسیم ، یعنی عوامی اور نجی زندگی کے فرق کو نظر انداز کرنا ہے۔

سیاسی مفاد اور پروپیگنڈا
اس واقعے کا ایک اور پہلو یہ ہے کہ یہ ویڈیو تقریباً ایک سال پرانی (اپریل 2024ء) ہے، مگر اب منظر عام پر آئی ہے۔ یہ وقت اور انتخاب بذاتِ خود اشارہ کرتا ہے کہ ویڈیو کے افشاء کے پیچھے سیاسی مقصد ہے، ممکنہ طور پر داخلی اختلافات یا بیرونی پروپیگنڈا۔ یہ وہی پرانی حکمتِ عملی ہے جس میں کسی ملک کے سماجی تضادات کو سیاسی ہتھیار بنا کر اس کے اندر خلفشار بڑھایا جاتا ہے۔ یہ درست ہے کہ ایران میں تنقید کے کئی پہلو ہیں، مگر تنقید اگر کسی کی نجی محفل یا خاندان کی خواتین کی پرائیویسی کے استحصال سے ہو، تو وہ تنقید نہیں بلکہ انتقام بن جاتی ہے۔

اخلاقی توازن کی ضرورت
اصولاً، کسی بھی سماج میں اگر ہم کسی حکومت یا پالیسی پر تنقید کرتے ہیں، تو اس کے لیے اخلاقی حدود کا احترام لازمی ہے۔ جنگ ہو، سیاست ہو یا میڈیا کی کشمکش، کسی کی نجی زندگی کو ہتھیار بنانا ایک خطرناک رویہ ہے۔ جو لوگ آزادیِ اظہار یا خواتین کے حقوق کے نام پر کسی عورت کی نجی تقریب کی ویڈیو عام کرتے ہیں، وہ دراصل انہی اقدار کو مجروح کر رہے ہیں جن کا وہ دفاع کرتے ہیں۔ ایران کی پالیسیوں پر تنقید کی جا سکتی ہے، لیکن کسی کی بیٹی کی نجی شادی، وہ بھی خواتین کی مخصوص تقریب، کو سیاسی طنز یا پروپیگنڈا بنانا غیر اخلاقی اور غیر پیشہ ورانہ عمل ہے۔ یہ معاملہ ’’دوغلی پالیسی‘‘ سے زیادہ ’’اخلاقی دوغلے پن‘‘ کی نشاندہی کرتا ہے اور یہی بات سب سے زیادہ خطرناک ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کی نجی تقریب کسی کی نجی نجی زندگی نہیں بلکہ کرتے ہیں کی ویڈیو کے لیے

پڑھیں:

میرے فالوورز کیوں کم ہو رہے ہیں؟ بھارتی اداکار کا ایلون مسک سے سوال

بالی ووڈ کے سینئر اور ورسٹائل اداکار انوپم کھیر نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ 15 دنوں میں سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر ان کے 9 لاکھ سے زائد فالوورز کم ہو چکے ہیں۔
انوپم کھیر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں ایلون مسک کو مخاطب کرتے ہوئے پوچھا کہ میرے گزشتہ 15 دنوں میں 9 لاکھ فالوورز کم ہو چکے ہیں کیا آپ کو یا آپ کی ٹیم کو اچانک کمی کی وجہ معلوم ہے۔

اُنہوں نے اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے مزید لکھا کہ یہ میرا مشاہدہ ہے، کوئی شکایت نہیں ہے۔
ایلون مسک یا ان کی ٹیم میں سے کسی نے ابھی تک انوپم کھیر کی بات کا جواب نہیں دیا۔
کچھ سوشل میڈیا صارفین نے بھارتی اداکار کے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کمنٹ سیکشن میں لکھا کہ آپ کے فالوورز کی تعداد میں کمی پلیٹ فارم پر مسک کے بوٹ اکاؤنٹس کی مسلسل معطلی کی وجہ سے ہوئی ہے۔
ایک صارف نے مذاق میں یہ بھی لکھا کہ ایلون ایکس کا مالک ہے، ملازم نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایران میں بغیر حجاب خواتین کی میراتھن کی ویڈیو وائرل؛ دو منتظمین گرفتار، ایک معطل
  • ایران کے میراتھن میں بغیر حجاب کے سیکڑوں خواتین کی دوڑ؛ ویڈیو وائرل، منتظمین گرفتار
  • وزیر دفاع خواجہ آصف کی عمران خان پر سخت تنقید، پاکستان دشمن رویہ قرار
  • ہم نے بھی فوج پر تنقید کی لیکن کبھی سرخ لکیر عبور نہیں کی، وزیر دفاع
  • فوج پر تنقید ہم نے بھی کی لیکن کبھی ریڈ لائن کراس نہیں کی، وزیر دفاع
  • فوج پر تنقید ہم نے بھی کی لیکن ریڈ لائن کراس نہیں کی ، خواجہ آصف
  • جنگ بھی نہیں لڑتے، جنازے بھی نہیں پڑھتے، پھر شور کیوں؟ خواجہ آصف کی پی ٹی آئی پر تنقید
  • بھارت کی 500 سے زائد پروازیں متاثر؛ طیاروں کی قطاریں لگ گئیں؛ ہزاروں مسافر رُل گئے
  • میرے فالوورز کیوں کم ہو رہے ہیں؟ بھارتی اداکار کا ایلون مسک سے سوال
  • سردیوں میں کون سا لباس ٹرینڈ میں ہے؟