متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی خاتون رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نکہت شکیل بھی آن لائن فراڈ کا شکار ہوگئیں۔

نوسرباز نے رکن قومی اسمبلی کا واٹس ایپ ہیک کرکے رشتے داروں اور دوستوں سے پیسے لےلیے۔

ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر نکہت شکیل نے کہا کہ نوسرباز کالر نے اپنا تعارف پی ایم ڈی سی کے نمائندے کے طور پر کروایا۔

ڈاکٹر نکہت شکیل نے مزید کہا کہ میرے ساتھ فراڈ کا واقعہ 19 اکتوبر کو پیش آیا، نوسر باز نے 20 اکتوبر کو صحت کمیٹی کی میٹنگ کے اہم دستاویزات سمجھ کر کوڈ شیئر کیا۔

ممبر قومی اسمبلی نے یہ بھی کہا کہ نوسر باز نے ادارے کی دستاویزات کا پارسل پہنچانے کے لیے کوڈ مانگا، کوڈ شیئر کرتے ہی وٹس ایپ ہیک ہوگیا، جن افراد نے پیسے دینے سے پہلے مجھ تصدیق کی وہ بچ گئے، لیکن کچھ نے پیسے بھیج دیے۔

اُن کا کہنا تھا کہ نوسرباز کالر کو پی ایم ڈی سی کی دستاویزات سے متعلق علم ہونا سوالیہ نشان ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ڈاکٹر نکہت شکیل قومی اسمبلی

پڑھیں:

آن لائن مالیاتی فراڈ سے پاکستان کو سالانہ 9.3 ارب ڈالر کا نقصان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان تیزی سے ڈیجیٹل معیشت کی طرف بڑھ رہا ہے، مگر اس ترقی کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل فراڈ اور مالیاتی اسکیمز میں بھی خطرناک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

بین الاقوامی الائنس کی جاری کردہ تازہ رپورٹ کے مطابق پاکستان ہر سال 9.3 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان مالیاتی دھوکا دہی اور آن لائن فراڈ کے باعث اٹھا رہا ہے، جو کہ ملک کے مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کا تقریباً 2.5 فیصد بنتا ہے۔ یہ نقصان اسٹیٹ بینک یا آئی ایم ایف جیسے اداروں کے بڑے قرض پروگراموں سے بھی کہیں زیادہ تشویش ناک قرار دیا جا رہا ہے۔

گلوبل اینٹی اسکیم الائنس اور فیڈزائی کی مشترکہ گلوبل اسٹیٹ آف اسکیمز رپورٹ 2025 میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان ان ترقی پذیر ممالک میں شامل ہو چکا ہے جہاں ڈیجیٹل فراڈ معیشت کے لیے بڑا خطرہ بن چکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں گزشتہ برس کے دوران 442 ارب ڈالر کے نقصانات رپورٹ ہوئے، جب کہ ہر دس میں سے سات بالغ افراد کسی نہ کسی دھوکے باز اسکیم کا نشانہ بنے۔

پاکستان میں اگرچہ فی کس نقصان دیگر ممالک کی نسبت کم یعنی اوسطاً 139 ڈالر ہے، مگر مجموعی طور پر یہ رقم اربوں روپے کے مالی نقصان میں بدل جاتی ہے۔ سب سے زیادہ دھوکا دہی کے کیسز آن لائن خریداری (54 فیصد)، جعلی سرمایہ کاری اسکیمز (48 فیصد) اور جعلی انعامی اسکیموں (48 فیصد) سے متعلق پائے گئے۔ ہیکرز اور فراڈیے زیادہ تر رقوم بینک ٹرانسفرز (29 فیصد) اور کریڈٹ کارڈز (18 فیصد) کے ذریعے منتقل کرتے ہیں۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے سینئر جوائنٹ ڈائریکٹر برائے سائبر رسک مینجمنٹ ریحان مسعود کے مطابق مالیاتی فراڈ سے بچنے کے لیے عوامی آگاہی ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب کوئی بھی بینک اکاؤنٹ غیر شناخت شدہ ڈیوائس سے استعمال نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ بینکنگ سسٹم میں دو مرحلہ جاتی توثیق (Two-Step Verification) اور بائیومیٹرک تصدیق کو لازمی قرار دیا جا چکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسے اقدامات سے مالیاتی فراڈ کے 90 فیصد سے زائد کیسز کم ہوئے ہیں، لیکن اصل مسئلہ وہاں پیدا ہوتا ہے جہاں صارفین خود ہی اپنے پن کوڈز یا او ٹی پی اسکیمرز کے ساتھ شیئر کر دیتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں زیادہ تر فراڈیے شہریوں کو ایس ایم ایس، واٹس ایپ یا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے نشانہ بناتے ہیں۔ وہ جعلی بینک نمائندوں کے نام پر کالز کرتے ہیں یا پارسل کمپنیوں کی آڑ میں دھوکا دہی کرتے ہیں، اور صارفین سے حساس معلومات حاصل کرکے ان کے اکاؤنٹس خالی کر دیتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق پاکستان کے شہریوں کے لیے اب وقت آ گیا ہے کہ وہ ڈیجیٹل خواندگی (Digital Literacy) کو سنجیدگی سے لیں، کیونکہ صرف ٹیکنالوجی نہیں بلکہ آگاہی ہی ان دھوکے بازوں سے محفوظ رہنے کا مؤثر ذریعہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایم کیو ایم کی خاتون رکن قومی اسمبلی بھی آن لائن فراڈ کا شکار
  • ایم کیو ایم کی ڈاکٹر نکہت شکیل آن لائن فراڈ کا نشانہ بن گئیں
  • ایم کیو ایم کی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نکہت شکیل آن لائن فراڈ کا شکار، واٹس ایپ ہیک کر کے رقم بٹور لی گئی
  • ’15 لاکھ روپے کا آن لائن فراڈ‘ : رکن قومی اسمبلی کا واٹس ایپ کیسے ہیک ہوا؟
  • آن لائن مالیاتی فراڈ سے پاکستان کو سالانہ 9.3 ارب ڈالر کا نقصان
  • اراکین پارلیمان بھی لٹیروں کے نشانے پر، واٹس ایپ ہیک کرکے رقم مانگنے کے پیغامات
  • ہیکرز نے اراکین پارلیمنٹ کا واٹس ایپ اکاﺅنٹ ہیک کرلیا
  • قومی کرکٹر صہیب مقصود بڑے فراڈ کا شکار بن گئے
  • رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نکہت شکیل کا واٹس ایپ اکاؤنٹ ہیک ہوگیا