ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے صدر نے ایک بیان میں کہا کہ وفاقی ادارے اور حکومت گلگت بلتستان میں بھی بلوچستان جیسی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش نہ کریں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صدر سید علی رضوی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے معدنیات اور زمینی وسائل پر مقامی عوام کا مکمل حق ہے اور کوئی ادارہ یا فرد ان حقوق پر تسلط نہیں جما سکتا۔ جو بھی ادارہ یا افراد مقامی زمینوں اور معدنیات پر غیر قانونی یا ظالمانہ قبضہ کرنے کی کوشش کرینگے تو مقامی لوگ ان کیخلاف سخت ردعمل دینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ راتوں رات معدنیات سے وابستہ افراد کیخلاف غیر قانونی کارروائیاں ناقابل برداشت ہیں، حکومت اور متعلقہ ادارے مقامی تاجروں اور کارکنان کو تنگ کرنے کا سلسلہ بند کریں۔ انہوں ںے اس عمل کو علاقے کے امن و استحکام کیخلاف سازش قرار دیا اور کہا کہ وفاقی ادارے اور حکومت گلگت بلتستان میں بھی بلوچستان جیسی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش نہ کریں۔ بلوچستان میں معدنیات اور قدرتی وسائل کے حوالے سے مقامی لوگوں کو حقوق سے محروم رکھنے سے مسائل پیدا ہوئے اور اس قسم کی صورتحال یہاں برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں موجود وسائل کی تقسیم اور مقامی آبادی کے ساتھ سلوک سے سبق لیا جانا چاہیے تاکہ گلگت بلتستان میں کشیدگی پیدا نہ ہو۔ سید علی رضوی نے وزیر اعظم اور وفاقی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے صدر کو امن ایوارڈ دینے کی سفارش غلامی کی بدترین مثال ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گلگت بلتستان کہا کہ

پڑھیں:

وزیر اعظم کی گوادر اور گلگت بلتستان کو بجلی میں خودکفیل بنانے کی منظوری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وزیراعظم شہباز شریف نے گوادر اور گلگت بلتستان میں بجلی کے اہم منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔

پاور سیکٹر میں جاری اصلاحات کے حوالے سے وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلے کیے گئے۔ اجلاس کا مقصد توانائی کے مسائل اور بجلی کی فراہمی کو بہتر بنانا تھا۔

اجلاس میں گوادر پورٹ سٹی میں بجلی کی فراہمی کے مسائل ختم کرنے کے لیے جامع منصوبے پر فوری عملدرآمد کی منظوری دی گئی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ وزارت توانائی کے اقدامات سے گوادر میں بجلی تعطل میں 42 فیصد کمی آچکی ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ آئندہ چھ ماہ میں گوادر میں بجلی کی وولٹیج مستحکم کرنے کے لیے جامع پلان پر عمل ہوگا۔ گھریلو اور کاروباری صارفین کو مسلسل بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے مؤثر اقدامات جاری ہیں۔

قلیل مدتی منصوبوں کے تحت آئندہ 8 سے 12 ماہ میں بڑے سرکاری اداروں میں 9.7 میگاواٹ سولر صلاحیت نصب کی جائے گی۔ طویل مدتی منصوبے کے تحت گوادر میں 40 میگاواٹ بجلی کا منصوبہ بھی شامل ہے۔

گلگت بلتستان میں چھتوں اور یوٹیلیٹی سطح پر سولر منصوبے 2027 تک مکمل کیے جائیں گے۔ ان مشترکہ منصوبوں سے حکومت کو سالانہ ایک ارب روپے کی بچت ہوگی۔

وزیراعظم نے 100 میگاواٹ سولر منصوبے پر فوری عملدرآمد کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں صاف اور مستحکم بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کی ترقی وفاقی حکومت کی ترجیح ہے جبکہ گوادر میں بلاتعطل بجلی اور سہولتوں سے بندرگاہ کو عالمی معیار کا معاشی مرکز بنایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم کی گوادر اور گلگت بلتستان کو بجلی میں خودکفیل بنانے کی منظوری
  • وزیراعظم شہباز شریف کی گوادر اور گلگت بلتستان کے لیے بجلی کے منصوبوں کی منظوری
  • وزیراعظم نے گوادر اور گلگت بلتستان میں بجلی کے منصوبوں کی منظوری دے دی
  • وزیر اعظم کی گوادر اور گلگت بلتستان میں بجلی کے منصوبوں کی منظوری  
  • وزیر اعظم کی گوادر اور گلگت بلتستان میں بجلی کے منصوبوں کی منظوری
  • وزیراعظم نے گوادر اور گلگت بلتستان میں بجلی کے منصوبوں کی منظوری دیدی
  • اسلام آباد میں گلگت بلتستان کی دستکاری کی شاندار نمائش
  • پاک افواج کیخلاف مذموم مہم ناقابل برداشت ہے‘ حنیف عباسی
  • فوج کیخلاف مہم ناقابل برداشت ،ملکی سالمیت سے کھیلنے والا ذہنی مریض ہی ہو سکتا ہے، حنیف عباسی
  • پنجاب میں غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کیخلاف کارروائیاں تیز، 31ہزار سے زائد افراد ڈی پورٹ