data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی انتظامیہ نے فوڈ اتھارٹی کے ساتھ مل کر ناقص اور غیر معیاری ملاوٹ شدہ دودھ کی فروخت کے خلاف کریک ڈاون شروع کر دیا ہے۔ وسطی کورنگی اور ملیر کے ڈپٹی کمشنرز نے مجموعی طور پر 20 دکانیں سر بمہر کردی ہیں۔ سیل کردہ دکان بلااجازت کھولنے پر پچاس ہزار روپے جرمانہ عاید کیا گیاجبکہ مالک کو گرفتار کر لیا گیا۔ کمشنر کراچی کو پیش کردہ ڈپٹی کمشنر ز نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ یہ دکانیں فارملین ملا دودھ فروخت کر رہے تھے۔ جبکہ فارملین ملا دودھ پینے سے انسانی جسم پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں کیونکہ فارملین انسان کے اندرونی اعضاء کو نقصان پہنچاتا ہے، علاوہ ازیں اعصابی عوارض کا بنتا ہے اور ایک تحقیق کے مطابق یہ انسان کو کینسر کا شکار بھی کرسکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ضلع وسطی اور کورنگی میں سات سات دکانیں سیل کی گئیں جبکہ ضلع ملیر میں ایک ہول سیلر سمیت 6 دکانیں سیل کی گئیں۔ دودھ کے نمونے پی ایس کیو سی اے لیبارٹری Pakistan Standards and Quality Control Authority میں چیک کئے گئے ہیں۔محکمہ فوڈ اتھارٹی نے کمشنر کراچی کو دودھ میں ملاوٹ شدہ دودھ کے بادے میں تفصیلی رپورٹ پیش کی تھی۔کمشنر کراچی نے کہا ہے کہ ناقص اور غیر صحت مند دودھ انسان کے لئے نقصان دہ ہے اس کی فروخت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ کمشنر نے تمام ڈپٹی کمشنرسے کہا ہے کہ وہ دودھ کا معیار چیک کریں اورہر قانونی اورضروری کارروائی کریں یقینی بنائیں کہ شہریوں کو صحت مند اور معیاری دودھ دستیاب ہو۔کمشنر آفس نے جن دکانوں کو سربمہر کیا گیا ہے ان کی فہرست بھی جاری کی ہے۔ جو دکانیں سیل کی گئی ہیں ان میں ضلع وسطی میں گجر ڈیری اینڈ کیٹل فارمر، ناظم آباد نمبر 3، گجر ڈیری سیکڑء 11نیو کراچی، ناگوری ملک شا پ نارتھ کراچی،امام ملک شاپ 11C نارتھ کراچی، فضل ربی ملک سینٹر بفر زون 15.

A، گلبرگ ڈیری فیڈرل بی ایریا، بی11 گلبرگ اور پاکستان ڈیری اینڈ ملک شاپ لیاقت آباد نمبر 4 ضلع ملیر میں اشاہ جی ڈیری اینڈ بیکرز لیبر اسکوائر 600 فلیٹ ابراہیم حیدری،ماشا اللہ ملک شاپ اولڈ فلیٹ این ایچ، دلپسند ڈیری گلستان سوسائٹی، مدینہ ملک شاپ قذافی ٹاؤن، نفیس ڈیری گلستان سوسائٹی ملیر اور نمبر دار ملک شاپ بھینس کالونی نمبر 1۔ اور ضلع کورنگی میں عبد الحفیظ ملک شاپ کورنگی نمبر4 پاک اسلام ڈیری شاہ فیصل نمبر 2، کراچی ڈیری شاہ فیصل نمبر 3، پاک اسلام ڈیری شاہ فیصل نمبر 3، شان راجپوت شاہ فیصل نمبر 3، اذلان ڈیری جامعہ ملیہ اور مدینہ ڈیری جامعہ ملیہ شامل ہیں۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: شاہ فیصل نمبر ملک شاپ

پڑھیں:

کراچی: سندھ کلچر ڈے، پُرتشدد ریلی، 400 افراد کیخلاف مقدمہ درج

کراچی (نیوزڈیسک) سندھ کلچر ڈے کے موقع پر اتوار کو نکالی جانے والی کئی ریلیوں میں سے ایک کے پرتشدد ہونے کے بعد دہشت گردی کے الزامات کے تحت فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرلی گئی ہے۔ریلی کے شرکا نے پولیس پر پتھراؤ کیا، اور ریاست مخالف نعرے بھی لگائے تھے۔

پولیس نے اتوار کو ریلی کے شرکا کو ریڈ زون کی طرف شاہراہ فیصل کے راستے جانے سے روکنے کے لیے آنسو گیس فائر کی اور 45 افراد کو حراست میں لیا تھا، جن میں سے 12 کو بعد میں رہا کر دیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق، ریلی کے شرکا نے اہلکاروں پر حملہ کیا تھا، جس کے جواب میں پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔

ایف آئی آر کے مطابق (جس کی نقل ’ڈان‘ کے پاس موجود ہے) ایک مقدمہ اب موقع پر گرفتار 12 افراد اور 300 سے 400 نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔

یہ کیس پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 147، 148، 149 ، 341، 144، 324 (اقدام قتل)، 186، 353، 427 اور اینٹی ٹیررزم ایکٹ کی دفعہ 7 (دہشت گردی کے اقدامات کی سزا) کے تحت درج کیا گیا ہے۔

شکایت کنندہ، انسپکٹر عبدالمجید ابڑو نے کہا کہ وہ اور دیگر پولیس اہلکار اتوار کو دوپہر ڈھائی بجے فنانس اینڈ ٹریڈ سینٹر (ایف ٹی سی) فلائی اوور کے قریب موجود تھے، جب ایک ریلی (جس میں تقریباً 300 سے 400 افراد موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں میں شامل تھے) ہوائی اڈے کی سمت سے صدر کی طرف بڑھ رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں دفعہ 144 کے نفاذ کی وجہ سے اجتماعات پر پابندی کو مدنظر رکھتے ہوئے، پولیس اہلکاروں نے ریلی کے شرکاء کو روکنے کی کوشش کی۔

ان کا کہنا تھا کہ تاہم، ریلی کے شرکاء نے دونوں طرف سے مرکزی شاہراہ بلاک کر دی اور پولیس پر پتھر پھینکنا شروع کر دیے اور فائرنگ بھی کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریلی کے شرکا نے گزرنے والی گاڑیوں، بشمول ریسکیو ایمبولینس اور پولیس موبائل کو بھی نقصان پہنچایا، اور ’ریاست مخالف‘ نعرے بھی لگائے۔

بعد ازاں، پولیس اہلکاروں نے موجود افسران کی مدد سے شرکا کو جائیداد کو نقصان پہنچانے سے روکنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔

ہر سال دسمبر کے پہلے اتوار کو منایا جانے والا سندھ کلچر ڈے پہلی بار 2009 میں منایا گیا تھا۔

اس روز سیاسی جماعتیں، سماجی تنظیمیں، سول سوسائٹی، اور سرکاری ادارے مختلف قسم کے پروگراموں کا انعقاد کرتے ہیں، جن میں سیمینار، مباحثے، لوک موسیقی کے پروگرام، تھیٹر اور ادبی محفلیں شامل ہیں تاکہ سندھ کی بھرپور ثقافت اور تاریخ کو اجاگر کیا جا سکے۔

وزیر داخلہ سندھ ضیاءالحسن لنجار نے اتوار کے واقعے کا سخت نوٹس لیا اور ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا تھا۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی پی) جنوبی سید اسد رضا نے ’ڈان‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قانون نافذ کرنے والوں نے ریلی کے شرکا سے کہا کہ وہ صدر اور بعد میں کراچی پریس کلب (کے پی سی) میں منعقدہ ریلی کی طرف لائنز ایریا کے راستے جائیں، لیکن وہ جناح پل سے شاہراہ فیصل استعمال کرنے پر مصر تھے۔

انہوں نے کہا کہ جب انہیں روکا گیا تو انہوں نے مبینہ طور پر پولیس پر پتھراؤ کیا، جس سے 5 اہلکار زخمی ہوئے، اور اس کے نتیجے میں پولیس نے شرکا کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔

جب پوچھا گیا کہ قانون نافذ کرنے والوں نے ایف ٹی سی فلائی اوور پر سڑک کیوں بلاک کی، تو ڈی آئی جی نے کہا کہ کلچر ڈے کے حوالے سے ایک ہدایت جاری کی گئی تھی، کیوں کہ متوقع تھا کہ ایف ٹی سی پر متعدد ریلیاں اور ثقافتی جلوس جمع ہوں گے اور وہ شاہراہ فیصل کے راستے کے پی سی کی طرف جانا چاہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف حصوں سے تقریباً 10 سے 12 ریلیاں آئیں اور تقریباً 17 ہزار سے 18 ہزار شرکا کے ساتھ فوارہ چوک / کے پی سی پہنچی تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، کیماڑی گیٹ نمبر 15 کے قریب حادثے میں زخمی شخص دورانِ علاج دم توڑ گیا
  • کمشنر کراچی حسن نقوی سے اہلسنت والجماعت کاوفد ملاقات کررہاہے
  • یو اے ای میں نوکری تلاش کرنیوالوں کیلئے بہترین مہینہ کونسا ہے؟
  • محکمہ ایکسائز کا ٹوکن ٹیکس نادہندگان کے خلاف کریک ڈاؤن
  • سکھر ،پولیس بغیر نمبر پلیٹس و فینسی شیشوں والی گاڑیوں کیخلاف ضلع بھر میں کارروائیاں کررہی ہے
  • سکھرپولیس کا ضلع بھر میں بغیر نمبر پلیٹ گاڑیاں کے خلاف کریک ڈائون
  • چین کی جانب سے ایرانی تیل کی طلب میں اضافہ
  • کراچی: سندھ کلچر ڈے، پُرتشدد ریلی، 400 افراد کیخلاف مقدمہ درج
  • لاہور میں چھٹی کے دن دودھ اور گوشت کی بڑی مقدار تلف
  • ابو ظہبی کی سب سے بڑی فیکٹری صرف دس خواتین پہ مشتمل