Jasarat News:
2025-12-08@00:35:36 GMT

ابو ظہبی کی سب سے بڑی فیکٹری صرف دس خواتین پہ مشتمل

اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

متحدہ عرب امارات میں خالص دودھ سے بہترین پنیر تیار کرنے والی فیکٹری میں صرف دس اماراتی خواتین کام کرتی ہیں جو دودھ کو گرم کرنے، ٹھنڈا کرنے سمیت اس سے پنیر بنانے کا کام کرتی ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ مذکورہ فیکٹری ابوظبی کی بڑی پنیر فیکٹری ہے جو کہ بڑے ہوٹلوں کو پنیر سمیت دوسری روایتی اماراتی غذائیں تیار کرکے دیتی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فیکٹری میں تمام کام سنبھالنے والی خواتین خصوصی صلاحیتوں کی حامل ہیں، جو بکری کے خالص دودھ سے لذیذ لبنہ اور پنیر بناتی ہیں۔مذکورہ فیکٹری جولائی 2023 میں الفلاح علاقے میں کھولی گئی تھی۔فیکٹری ہفتے میں پانچ دن کام کرتی ہے اور ایک بار یا ایک ہی دن میں 20 کلو سے زیادہ پنیر اور لبنہ تیار کی جاتی ہے جو زیادہ تر ہوٹلوں کے بڑے آرڈرز کے لیے ہوتا ہے۔فیکٹری میں کام کرنے والی خواتین مشینوں اور ٹیکنالوجی کی مدد سمیت اپنے ہاتھ اور مہارت کا استعمال کرتے ہوئے خالص دودھ سے بہترین پنیر تیار کرتی ہیں جب کہ پنیر کے علاوہ کریم اور لبنہ بھی تیار کیا جاتا ہے۔فیکٹری میں ملازمت کرنے والی تمام خواتین کی عمریں 23 سے 40 سال کے درمیان ہیں اور انہیں کھانے، روایتی اماراتی اور عرب غذائیں تیار کرنے کا وسیع تجربہ ہے جب کہ وہ اعلیٰ تعلیم یافتہ بھی ہیں۔

ویب ڈیسک گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فیکٹری میں

پڑھیں:

ضلع خیبر میں خواتین کو انصاف فراہم کرنے میں تاریخی کامیابی

ضلع خیبر میں خواتین کے لیے انصاف کی فراہمی کے حوالے سے ایک تاریخی پیشرفت سامنے آئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ لنڈی کوتل کی ڈسٹرکٹ ریزیولوشن کونسل (ڈی آر سی) کی خواتین ممبران نے پہلی بار ایک اہم اور پیچیدہ مقدمہ نہ صرف سنا بلکہ اسے کامیابی کے ساتھ حل بھی کیا۔
ایس ایچ او لنڈی کوتل عشرت علی کے مطابق یہ کیس ایک بیوہ خاتون کی جانب سے دائر کیا گیا تھا، جس میں اس نے اپنی شوہر کی وفات کے بعد دیت کی رقم کی واپسی کی درخواست کی تھی۔ درخواست گزار کے شوہر 2024 میں ایک ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہوئے تھے، اور مقتول کے ورثاء نے شرعی طور پر 35 لاکھ روپے دیت کے طور پر وصول کیے تھے، تاہم مقتول کے بھائی (دیور) نے یہ رقم بیوہ کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا۔
کئی ماہ کی کوششوں کے بعد بیوہ خاتون نے ڈی آر سی کی خواتین ممبران سے مدد طلب کی۔ ڈی آر سی کی خواتین ممبران نے لنڈی کوتل پولیس کے ساتھ مل کر کیس کی تفصیلات کا بغور جائزہ لیا، فریقین کو طلب کیا اور متعدد اجلاسوں کے بعد ایک قابل قبول حل تک پہنچنے میں کامیاب ہوئیں۔
ایس ایچ او عشرت علی کے مطابق خواتین ممبران نے اس مقدمے کی پیروی انتہائی محنت، سنجیدگی اور جذبۂ خدمت کے ساتھ کی، اور بالآخر ڈی آر سی کے فیصلے کے مطابق 35 لاکھ روپے کی پوری رقم بیوہ کو واپس کر دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی نہ صرف خاتون درخواست گزار کے لیے بڑا ریلیف ہے بلکہ ضلع خیبر میں خواتین کے لیے انصاف کی فراہمی کا ایک مؤثر نمونہ بھی ثابت ہوگی۔
یہ ضلع خیبر کی تاریخ میں پہلا مقدمہ ہے جسے ڈی آر سی کی خواتین ممبران نے مکمل طور پر حل کیا، جو اس فورم کی بڑھتی ہوئی افادیت اور خواتین کی فعال شمولیت کا ثبوت ہے۔ ایس ایچ او نے مزید کہا کہ خواتین اپنے مسائل کے حل اور انصاف تک رسائی کے لیے بلاجھجھک پولیس کی خواتین ڈی آر سی سے رجوع کر سکتی ہیں، جہاں انہیں مکمل عزت، رازداری اور قانونی معاونت فراہم کی جاتی ہے۔
مقامی عوام اور سماجی شخصیات نے ڈی آر سی کی خواتین ممبران اور لنڈی کوتل پولیس کی اس کامیابی کو سراہا اور اسے ایک مثبت اور قابل تقلید مثال قرار دیا، جس سے نہ صرف خواتین کا اعتماد بڑھے گا بلکہ معاشرے میں انصاف کے فروغ کا عمل بھی مضبوط ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • ترکیہ نے اپنے جنگی ڈرونز پاکستان میں بنانے کا منصوبہ تیار کرلیا،بلوم برگ کا دعویٰ
  • ضلع خیبر میں خواتین کو انصاف فراہم کرنے میں تاریخی کامیابی
  • اسرائیل قبضہ ختم کرے تو اپنے ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے سپرد کرنے کیلئے تیار ہیں، خلیل الحیہ
  • ترکیہ کا بڑا قدم: پاکستان میں جنگی ڈرون فیکٹری کا منصوبہ، ففتھ جنریشن فائٹر پروگرام میں شمولیت کی پیشکش — بلوم برگ
  • پنجاب کو ناجائز اسلحے سے پاک کرنے کا منصوبہ، ڈرافٹ تیار کرلیا گیا
  • آئی ایل ٹی 20؛ڈیسرٹ وائپرز نے ابو ظہبی نائٹ رائیڈرز کو دو وکٹوں سے شکست دےدی
  • دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کیلیے فوج ہروقت تیار ہے، عبدالجبار
  • وفاق کی مشکلات کم کرنے کیلیے صوبے مزید ذمہ داریاں اٹھانے کو تیار ہیں، بلاول
  • پی ٹی آئی والے جن سے بات کرنے کو تیار ہیں وہ نہیں کرنا چاہتے، رانا ثناء اللّٰہ