بدین: کار حادثے میں صوبائی وزیر کی ہمشیرہ سمیت 2افراد جاںبحق
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251025-08-9
بدین (نمائندہ جسارت )سندھ کے معروف ہاری رہنما محمد فاضل راہو کی صاحبزادی،صوبائی وزیر محمد اسماعیل راہو اور سابق تعلقہ ناظم محمد اسلم راہو کی ہمشیرہ حسنہ راہو سمیت دو افراد ٹریفک حادثے کے نتیجے میں جاں بحق ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق حادثہ اس وقت پیش آیا جب حسنہ راہو اپنے آبائی گاؤں راہوکی سے کراچی جارہی تھیں کہ تعلقہ گولارچی کے علاقے کھورواہ چوک کے قریب قومی شاہراہ پر ان کی گاڑی سے مخالف سمت سے آنے والی گاڑی ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں حسنہ راہو سمیت دونوں گاڑیوں میں سوار 6 افراد ستار چانڈیو ،علی رضا چانڈیو ،ولی محمد درس اور سہیل زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر تعلقہ اسپتال گولارچی لایا گیا جہاں سے ابتدائی طبی امداد کے بعد حسنہ راہو کو فوری طور پر کراچی جبکہ دو زخمیوں کو حیدرآباد منتقل کر دیا گیا۔حسنہ راہو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی جبکہ حیدرآباد پہنچنے سے قبل ہی ایک اور شدید زخمی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ حسنہ راہو کی تدفین انکے آبائی گاؤں راہوکی میں کی گئی مرحومہ کے نمازجنازہ میں صوبائی وزیر ریاض شاہ شیرازی،رکن قومی اسمبلی رسول بخش چانڈیو ، رکن صوبائی اسمبلی تاج محمد ملاح ، سابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ ، ویرجی کولہی ، سیٹھ محمد قاسم میمن ، حاجی سلیم میمن ، عزیز بھٹی ، سمیت سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حسنہ راہو
پڑھیں:
جکارتہ کی سات منزلہ عمارت میں ہولناک آگ سے 15 خواتین سمیت 22 افراد ہلاک
جکارتہ: انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں سات منزلہ عمارت میں ہولناک آگ بھڑک اٹھنے سے کم از کم 22 افراد جان کی بازی ہار گئے، جن میں 15 خواتین بھی شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق عمارت کے گراؤنڈ فلور پر ڈرون بیٹری پھٹنے کے بعد آگ لگی جو چند ہی لمحوں میں اوپر کی منزلوں تک پھیل گئی۔
سینٹرل جکارتہ پولیس کے سربراہ سوساتیو پرنومو کونڈرو نے بتایا کہ آگ بھڑکنے کی اصل وجوہات جاننے کے لیے فرانزک تحقیقات جاری ہیں اور واقعے کی شفاف تفتیش کی جائے گی۔
عینی شاہدین کے مطابق آگ دوپہر کے وقت شروع ہوئی اور فائر فائٹرز کے پہنچنے تک کئی منزلیں شعلوں کی لپیٹ میں آچکی تھیں۔ جکارتہ فائر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق 100 سے زائد فائر فائٹرز اور 29 فائر ٹرک آگ بجھانے کے عمل میں شریک ہوئے۔
پولیس نے بتایا کہ کئی افراد جھلسنے کے بجائے گھنے دھوئیں میں دم گھٹنے کے باعث ہلاک ہوئے۔ فائر فائٹرز عمارت کو ٹھنڈا کرنے اور مختلف منزلوں سے دھواں صاف کرنے میں مصروف ہیں، جس کے بعد دوبارہ سرچ آپریشن کیا جائے گا۔