چین کے آئندہ 5 سالہ منصوبے کی ترجیحات کا خاکہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
چین کی کمیونسٹ پارٹی (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کی سفارشات پر مشتمل ایک اہم دستاویز میں ملک کی 2026 سے 2030 تک کی ترقیاتی ترجیحات بیان کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش ملبوسات کی نئی عالمی منزل، چینی سرمایہ کاری میں اضافہ
چین کے خبررساں ادارے شنہوا کے مطابق یہ سفارشات چین کے 15ویں پانچ سالہ منصوبے (15th Five-Year Plan) کی بنیاد ہوں گی، جسے 2035 تک سوشلسٹ جدیدیت کے ہدف کی تکمیل کی سمت ایک اہم مرحلہ قرار دیا جا رہا ہے۔
جدید صنعتی نظام کی تعمیرقومی ترقی و اصلاحات کمیشن کے سربراہ ژینگ شَنجیے کے مطابق آئندہ 5 سالہ منصوبے میں سب سے زیادہ ترجیح ایک جدید صنعتی نظام کی تعمیر اور حقیقی معیشت کی بنیادوں کو مضبوط بنانے کو دی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ چین روایتی صنعتوں کو جدید خطوط پر استوار کرے گا، نئی اور مستقبل کی صنعتوں کو فروغ دے گا، خدمات کے شعبے کی ترقی کو معیاری بنائے گا اور جدید انفراسٹرکچر نظام قائم کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں:صدر ٹرمپ آئندہ ہفتے جنوبی کوریا میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے
دستاویز میں واضح کیا گیا ہے کہ چین کیمیکل، مشینری، اور شپ بلڈنگ جیسے کلیدی صنعتی شعبوں کی عالمی مسابقت کو مستحکم کرے گا، جب کہ نئی توانائی، نئے مٹیریل، ایرو اسپیس، اور کم بلندی والی معیشت جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں صنعتی کلسٹرز قائم کیے جائیں گے۔
اس کے ساتھ ہی چین مستقبل کی صنعتوں جیسے کوانٹم ٹیکنالوجی، حیاتیاتی پیداوار (Bio-Manufacturing)، ہائیڈروجن اور فیوژن انرجی، برین-کمپیوٹر انٹرفیس، مصنوعی ذہانت، اور چھٹی نسل کی موبائل کمیونیکیشن پر بھی توجہ دے گا۔
ماہرین کے مطابق یہ شعبے آئندہ دہائی میں تیز رفتار ترقی کے حامل ہوں گے اور چینی معیشت کے اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے نیا محرک بنیں گے۔
سائنسی و تکنیکی خود انحصاریوزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی یِن ہِی جُن نے بتایا کہ آئندہ 5 سالہ منصوبے میں چین کا ہدف سائنس و ٹیکنالوجی میں خود انحصاری اور مضبوطی حاصل کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے 4 اہم نکات طے کیے گئے ہیں:
پہلا: بنیادی سائنسی تحقیق اور کلیدی ٹیکنالوجی میں پیش رفت،
دوسرا: سائنس و صنعت کے درمیان ہم آہنگی،
تیسرا: تعلیم، سائنس اور انسانی وسائل کا مربوط فروغ،
چوتھا: ’ڈیجیٹل چائنا‘ منصوبے کی مزید توسیع۔
ان کے مطابق ٹیکنالوجیکل انوویشن نئی پیداوار کی قوتوں کی بنیادی شرط ہے، اور چین ایک انوویشن ڈرائیوڈ ڈیویلپمنٹ حکمتِ عملی پر عمل کرے گا تاکہ مجموعی پیداواریت میں اضافہ کیا جا سکے۔
پیکنگ یونیورسٹی کے ماہرِ معاشیات لیو چیاؤ کے مطابق آئندہ 5 سالہ منصوبے کا محور ’نئی نوعیت کی پیداواری قوتوں‘ کی ترقی ہو گا، جو سائنس و ٹیکنالوجی میں انقلابی پیش رفت، پیداواری وسائل کی تخلیقی تقسیم، اور صنعتوں کی گہری تبدیلیوں کے ذریعے آگے بڑھے گی۔
وسیع تر اوپننگ اَپ (کھلے پن کی پالیسی)وزیرِ تجارت وانگ وینتاؤ نے اعلان کیا کہ آئندہ 5 برسوں میں چین عالمی تجارت کے لیے مزید کھلا اور وسیع کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے بتایا کہ 2026 سے 2030 کے دوران سروس سیکٹر میں غیرملکی سرمایہ کاری کے مواقع بڑھائے جائیں گے، اور ٹیلی کمیونیکیشن، بائیوٹیکنالوجی، اور غیر ملکی ملکیتی اسپتالوں جیسے شعبوں میں پائلٹ پروگرامز توسیع پائیں گے۔
اسی طرح تعلیم اور ثقافت کے شعبوں میں بھی مرحلہ وار اوپننگ اپ کی جائے گی۔
چین علاقائی و دوطرفہ تجارتی معاہدوں کو تیز کرے گا، فری ٹریڈ زونز کے نیٹ ورک کو وسعت دے گا، اور ڈیجیٹل ٹریڈ میں شفافیت اور رسائی بڑھائے گا۔
یہ سفارشات سی پی سی کے 20ویں مرکزی کمیٹی کے چوتھے اجلاس کے بعد سامنے آئی ہیں اور ماہرین کے مطابق یہ آئندہ دہائی میں چین کی معیشت، ٹیکنالوجی اور عالمی تجارت کے خدوخال متعین کریں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چین چین پنج سالہ پلان وزیرِ تجارت وانگ وینتاؤ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چین وزیر تجارت وانگ وینتاؤ آئندہ 5 سالہ منصوبے کے مطابق کی ترقی میں چین کے لیے کرے گا
پڑھیں:
کراچی کا 16 سالہ نوجوان کچے کے ڈاکوؤں سے ہنی ٹریپ، 1 کروڑ تاوان کا مطالبہ
شہر قائد کے علاقے لیاری کے 16 سالہ نوجوان کو مبینہ طور پر کچے کے ڈاکوؤں نے اغوا کرلیا جس کا مقدمہ اہل خانہ کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لیاری کے علاقے چاکیواڑہ کا رہائشی نوجوان 16 سالہ یومان مبینہ طور پر سندھ کچے کے ڈاکوؤں نے اغوا کرلیا۔
واقعے کا مقدمہ چاکیواڑہ تھانے میں نامعلوم افراد کے خلاف اغوا کی دفعہ کے تحت مغوی بچے کی والدہ کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اغوا کئے جانے والے 16 سالہ نوجوان یومان کی زنجیروں میں بندھی ہوئی تصاویر سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر اپ لوڈ کی گئی ہیں۔
نوجوان کو مبینہ طور پر گھوٹکی کے کچے کے علاقے میں رکھا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق اغوا کاروں نے اہل خانہ سے ایک کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا ہے۔
ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ یومان کو مبینہ طور پر ہنی ٹریپ کے ذریعے گھوٹکی بلایا گیا، جس کے بعد وہ لاپتہ ہوگیا۔
مدعی مقدمہ کے مطابق یومان گھر سے گوشت لانے کے لیے نکلا تھا مگر واپس نہیں آیا۔ مدعی مقدمہ کے مطابق بچے کو علاقے میں تلاش کرتے رہے ناکامی کی صورت میں پولیس کو اطلاع دینے آئے۔
پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں جبکہ نوجوان کی بازیابی کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔