اسلام آباد:۔ ملک میں مہنگائی کی رفتار کم ہونے کے بجائے مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔ ادارہ شماریات کے مطابق ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں چوتھے ہفتے بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی مجموعی شرح میں مزید 0.22 فیصد اضافہ ہوا۔

رپورٹ کے مطابق سالانہ بنیادوں پر ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 5.

03 فیصد تک جا پہنچی ہے۔ ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے 20 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، 6 اشیاءکی قیمتوں میں کمی جبکہ 25 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق ایک ہفتے کے دوران پیاز فی کلو 5 روپے 81 پیسے، انڈے فی درجن 7 روپے، چینی 3 روپے 77 پیسے اور لہسن فی کلو 3 روپے 84 پیسے مہنگا ہوا۔ اسی طرح ٹماٹر فی کلو 92 پیسے جبکہ مٹن، تازہ دودھ، دال مسور اور بچوں کا دودھ بھی مہنگی ہونے والی اشیاءمیں شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ چکن فی کلو 8 روپے 24 پیسے اور ایل پی جی کا گھریلو سیلنڈر کی قیمتوں میں 3 روپے 78 پیسے کمی ہوئی۔ اس کے علاوہ دال مونگ، گندم کا آٹا اور گ ±ڑ بھی سستی ہونے والی اشیاءمیں شامل ہیں۔

معاشی ماہرین کے مطابق مسلسل بڑھتی ہوئی مہنگائی عوام کی قوتِ خرید کو مزید متاثر کر رہی ہے، جس سے روزمرہ اخراجات کا بوجھ غریب اور متوسط طبقے پر بڑھتا جا رہا ہے۔

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: مہنگائی کی کے مطابق

پڑھیں:

پاکستان میں شفافیت میں اضافہ، کرپشن میں کمی واقع ہوئی ہے: رپورٹ

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے این سی پی ایس 2025 کی سروے رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق پاکستان میں شفافیت میں اضافہ اور کرپشن میں کمی واقع ہوئی ہے۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق این سی پی ایس پاکستان میں بدعنوانی کے ’’تاثر‘‘ کو جانچنے کا ایک پیمانہ ہے.جس میں 66 فیصد پاکستانیوں نے بتایا کہ انہیں گزشتہ 12 ماہ میں کسی سرکاری کام کے لیے کوئی رشوت نہیں دینی پڑی، 60 فیصد پاکستانیوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے اور ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکلنے کے ذریعے معیشت کو مستحکم کیا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملکی معیشت زبوں حالی سےاستحکام اوراستحکام سےترقی کی جانب گامزن ہے، 43 فیصد پاکستانیوں نےقوت خرید میں بہتری،57 فیصد نےکمی کی رپورٹ دی، جبکہ 51 فیصد پاکستانی چاہتے ہیں فلاحی  ادارےعوام سےکوئی فیس وصول نہ کریں. میں کہا گیا کہ 51 فیصد چاہتے ہیں کہ ٹیکس چھوٹ والی این جی اوز، اسپتال، لیبارٹری، تعلیمی وفلاحی ادارےفیس نہ لیں، 53 فیصد پاکستانیوں کے مطابق فلاحی اداروں کوڈونرزکےنام، عطیات کی تفصیل ظاہرکرنی چاہیے۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے مطابق یہ سروے 22 سے 29 ستمبر2025کے دوران کیاگیا، 2023 میں 1600 افراد نے سروے میں حصہ لیا تھا، 2025 میں ملک بھر سے 4 ہزار افراد نے سروے میں حصہ لیا، جس میں 55 فیصد مرد، 43 فیصد خواتین اور 2 فیصد خواجہ سراشامل تھے۔سروے میں حصہ لینے والوں میں 59 فیصد شرکاء کا تعلق شہری، 41 فیصد کا دیہی علاقوں سے تھا، یاد رہے، یہ سروے بدعنوانی کی اصل شرح ناپتا نہیں ہے بلکہ بدعنوانی کے بارے میں عوامی تاثر کو ظاہر کرتا ہے۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے مطابق بدعنوانی کے تاثر میں پولیس سرفہرست ، جبکہ ٹینڈر اور پروکیورمنٹ دوسرے، عدلیہ تیسرے، بجلی و توانائی چوتھے اور صحت کا شعبہ پانچویں نمبر پر ہے۔ادارہ جاتی سطح پر پولیس کے بارے میں عوامی رائے میں 6 فیصد مثبت رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔یہ بہتری قابلِ ذکر ہے، کیونکہ اس بار 4000 افراد نے سروے میں حصہ لیا، یہ بہتری ادارہ جاتی اصلاحات کے تحت پولیس کے رویے اور سروس ڈلیوری میں بہتری کی عکاس ہے، اس کے علاوہ تعلیم، زمین و جائیداد، لوکل گورنمنٹ اور ٹیکسیشن سے متعلق عوامی تاثر میں بھی بہتری آئی ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے بتایا کہ عوامی تاثر کے مطابق بد عنوانی کی بڑی وجوہات میں شفافیت کی کمی، معلومات تک محدود رسائی اور کرپشن کیسز کے فیصلوں میں تاخیر شامل ہیں۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان 59 فیصد شرکا کے مطابق صوبائی حکومتیں زیادہ بد عنوان سمجھتی جاتی ہیں، عوام کے مطابق کرپشن کے خاتمے کے اہم اقدامات میں احتساب مضبوط بنانا، صوابدیدی اختیارات محدود کرنا، حقِ معلومات کے قوانین کو مضبوط کرنا اور عوامی خدمات کو ڈیجیٹل بنانا شامل ہیں۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کا کہنا ہے کہ 83 فیصد شرکا سیاسی جماعتوں کو بزنس فنڈنگ پر مکمل پابندی یا سخت ضابطہ کاری چاہتے ہیں، 42 فیصد شرکا پاکستان میں مذید موئثر whistleblower تحفظ قوانین کے حامی ہیں، 70 فیصد شرکا کسی بھی سرکاری کرپشن رپورٹنگ نظام سے ناواقف ہیں

متعلقہ مضامین

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی، او ایم سی مارجنز میں 5 تا 10 فیصد کے درمیان اضافہ منظور
  • آئل مارکیٹنگ کمپنیوں، ڈیلرز کے مارجن میں اضافہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ
  • بجلی کی قیمتوں میں 88 پیسے فی یونٹ کی کمی، نیپر ا نوٹیفکیشن جاری
  • پاکستان میں شفافیت میں اضافہ، کرپشن میں کمی واقع ہوئی ہے: رپورٹ
  • پاکستان کو نومبر 2025 میں 3.2 ارب ڈالر ترسیلات زر موصول، 5 ماہ میں مجموعی حجم 16.1 ارب ڈالر
  • چانگان نے اوشان X7 کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان کردیا
  • ای سی سی اجلاس، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ متوقع
  • کرپشن کم، شفافیت میں اضافہ، معیشت ترقی کی طرف گامزن
  • خام تیل کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں
  • پاکستان میں مہنگائی عوام کا سب سے بڑا مسئلہ قرار