چہرے اور پارٹیاں نہیں، فرسودہ نظام بدلنے سے ملک آگے بڑھے گا، حافظ نعیم الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
مردان:۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ چہرے اور پارٹیاں نہیں، نظام بدلنے سے ملک کے مسائل حل ہوں گے، دو فیصد سے کم اشرافیہ نے 98 فیصد عوام کو یرغمال بنا رکھا ہے، معیشت، زراعت، صنعت کے شعیوں میں بنیادی تبدیلیوں کی ضرورت ہے،عدالتوں اور پولیس کے نظام میں اصلاحات لانی ہوں گی۔
جامعہ مفتاح العلوم شیرگڑھ مردان میں فضلاءکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے تحریک اسلامی سے وابستہ علماءپر زور دیا کہ وہ تمام مسالک کے احترام کو یقینی بناتے ہوئے فروعی اختلافات سے بالاتر ہوکر اقامت دین کی جدوجہد کو تیز کریں۔
نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر عطا الرحمن، امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا وسطی مولانا مفتی عبدالواسع، صدر مرکزی ختم نبوت مولانا مفتی امتیاز مروت، امیر ضلع مردان غلام رسول،مدیر جامعہ مفتاح العلوم مولانا صفی اللہ نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا۔
حافظ نعیم الرحمن نے شرکاءکو نومبر میں مینار پاکستان کے سائے تلے ہونے والے تین روزہ اجتماع عام میں شرکت کی دعوت دی اور کہا کہ علماءاپنے خطبات اور دروس میں اجتماع کی دعوت کو عام کریں، انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اجتماع عام ملک میں تبدیلی کا پیشہ خیمہ ثابت ہوگا اور ملک میں موجود سیاسی خلا کو پُر کرنے اور تقسیم کو ختم کرنے کی نوید بنے گا۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم سب کو دینی علوم کے ساتھ جدیدیت کو سمجھنے کی بھرپور کوشش کرنی چاہیے، سیکولرازم، لبرل ازم، سرمایہ دارانہ نظام، مغربی نظریات کو سمجھے اور جانے بغیر اقامت دین کے پیغام کو عام نہیں کیا جاسکتا۔ علما خصوصی طور مغرب اور جدید نسل (Generation Z) کے رویوں کو سمجھیں، ہمیں اس اہم پہلو کو مدِ نظر رکھنا ہوگا کہ مغرب میں فلسطین کے حق میں آواز بہت توانا اور مضبوط ہوئی ہے، بلاشبہ یہ حماس اور اہل غزہ کی قربانیوں کا نتیجہ ہے، اس صورتحال سے فائدہ اٹھا کر اسلام کے آفاقی نظام کو پھیلایا جائے۔ امیر جماعت اسلامی نے بنگلادیش جماعت اسلامی اور اسلامی جمعیت طلبا کی قربانیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ آخرکار قربانیاں اور جدوجہد رنگ لائی اور اللہ تعالیٰ نے تحریک اسلامی کے لیے راستے کھول دئیے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اسلامی دنیا کے حکمران استعمار کے آلہ کار ہیں، استعمار سے نجات کے لیئے امت کو اجتماعیت کے اصول پر اکٹھا کرنا ہوگا اور اس ضمن میں سب سے بڑی ذمہ داری علما پر ہے، لوگوں تک رسائی حاصل کریں اور ان کی رہنمائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملک پر مسلط حکمران ناکام ہوگئے ہیں، عوام ان سے چھٹکارا چاہتے ہیں، انہیں رہنمائی اور قیادت درکار ہے اور موجودہ حالات میں صرف جماعت اسلامی ہی یہ فریضہ سرانجام دے سکتی ہے۔ علما اپنے علم اور کردار سے عوام کے دل و دماغ کو تسخیر کریں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمن نے امیر جماعت اسلامی کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
سندھ حکومت کرپشن کا گڑھ بن چکی، 15 سال میں 3360 ارب روپے کھا لیے، حافظ نعیم الرحمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کرپشن کا گڑھ بن چکی ہے، جس نے 15 سال میں 3360 ارب روپے کھا لیے۔
شہر قائد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کراچی کی ابتر صورتحال اور حکومتی نااہلی پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ شہر کو ترقیاتی منصوبوں کے نام پر تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا گیا ہے۔ انہوں نے بی آر ٹی ریڈ لائن منصوبے کو شہریوں کے لیے عذاب قرار دیتے ہوئے اس کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ یہ منصوبہ سوائے عوام کو اذیت دینے کے کسی کام کا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی کے نام پر کراچی والوں کی تذلیل کی جارہی ہے جب کہ شہر کی اہم شاہراہیں، خصوصاً سائٹ ایریا کی سڑکیں اب بھی کھنڈر بنی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی روڈ پر اتنی یونیورسٹیاں موجود ہیں مگر حالت انتہائی خراب ہے، طلبہ اور شہری روزانہ اذیت سہنے پر مجبور ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے سندھ حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کرپشن کا گڑھ بن چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 15 سال میں 3360 ارب روپے سندھ حکومت نے ہڑپ کرلیے، لیکن عوام تک نہ سڑک پہنچی نہ پانی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی محض ایک شہر نہیں، پورے ملک کی تصویر ہے۔ یہاں رہنے والے مختلف قومیتوں کے لوگ مل کر پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں، مگر حکمران جماعتیں اس شہر سے مسلسل ناانصافی کرتی آئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گلشن اقبال میں ایک بڑے فراڈ کے تحت شہریوں کی زمینوں پر قبضے کی کوشش کی جارہی تھی، جسے جماعت اسلامی نے روک کر عوام کو ریلیف فراہم کیا۔ فرضی دستاویزات کے ذریعے گھروں پر قبضے کا سلسلہ جاری ہے، لیکن جماعت اسلامی کراچی والوں کے گھروں پر ناجائز قبضہ نہیں ہونے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے سسٹم کی خرابیوں کے خاتمے کی بات کی تھی، مگر تاحال کوئی واضح بہتری نظر نہیں آئی۔
حافظ نعیم نے کمسن بچے کی مین ہول میں گر کر ہلاکت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ واٹر بورڈ اور میئر کراچی بچے کی موت کے ذمہ دار ہیں کیونکہ شہر میں کھلے مین ہولز کسی بھی وقت جان لے سکتے ہیں۔
انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ 3 کروڑ سے زائد آبادی رکھنے والے شہر کا کوئی پرسان حال نہیں۔ جب جماعت اسلامی شہر کے لیے خدمات انجام دیتی ہے تو مخالفین سوال اٹھاتے ہیں کہ فنڈ کہاں سے آئے، مگر یہی سوال سندھ حکومت سے نہیں پوچھا جاتا جس نے کھربوں روپے خرچ کرکے کچھ نہیں دکھایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بدلو نظام تحریک کے تحت جماعت اسلامی ہر اس جگہ کھڑی ہوگی جہاں عام شہری کے گھر یا زمین پر قبضہ کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومتیں شہری مسائل حل نہیں کرتیں تو پھر عوامی نمائندوں کو مجبوراً میدان میں آنا پڑتا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ شہری حکومتوں کو مکمل اختیارات دیے جائیں تاکہ انتظامی مسائل حل ہوسکیں۔ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی مل کر کراچی کے وسائل پر قبضہ کیے بیٹھے ہیں جبکہ انتظامی یونٹس اور لسانی بحث کے ذریعے عوام کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کیا جاتا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی قانون ہاتھ میں نہیں لینا چاہتی، لیکن ریاست اور حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرتیں تو پھر عوامی خدمت کے لیے وہ ہر جگہ موجود ہوں گے۔