چینی مزید مہنگی، ملک بھر میں فی کلو قیمت 210 روپے تک جاپہنچی
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چینی کی قیمتوں میں کمی کے تمام حکومتی اقدامات ناکام ثابت ہوگئے، گزشتہ ایک ہفتے کے دوران چینی 10 روپے فی کلو تک مہنگی ہوگئی جس کے بعد ملک میں چینی کی زیادہ سے زیادہ قیمت 210 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے۔
ادارۂ شماریات کے مطابق پشاور میں چینی سب سے مہنگی فروخت ہو رہی ہے جہاں شہری 210 روپے فی کلو کے حساب سے چینی خریدنے پر مجبور ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران چینی کی اوسط فی کلو قیمت میں 3 روپے 77 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اسلام آباد، راولپنڈی، ملتان اور بنوں میں چینی 200 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہے، جبکہ کراچی میں اس کی زیادہ سے زیادہ قیمت 195 روپے فی کلو ہے۔
ادارہ شماریات کے مطابق ملک میں چینی کی اوسط قیمت 188 روپے 81 پیسے فی کلو ہوچکی ہے، جو گزشتہ ہفتے 185 روپے 4 پیسے تھی۔
اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ایک سال میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت میں 54 روپے سے زائد اضافہ ہوا ہے، کیونکہ ایک سال قبل یہی چینی 134 روپے 8 پیسے فی کلو میں دستیاب تھی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: روپے فی کلو میں چینی چینی کی
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، چینی شہری کی گرفتاری کے بعد غیر ملکی سیاحوں کی جانچ پڑتال مزید سخت
چینی شہری کو مبینہ طور پر اگست 2019ء میں دفعہ 370 کی منسوخی کے حوالے سے آن لائن سرچ کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ایک چینی سیاح کی گرفتاری کے بعد بھارتی پولیس نے غیر ملکی سیاحوں کی جانچ پڑتال اور انہیں سہولیات فراہم کرنے والے مقامی لوگوں پر پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں۔ ذرائع کے مطابق بھارتی پولیس نے ویزہ شرائط کی خلاف ورزی پر گرفتار کئے گئے چینی سیاح سے منگل کو مسلسل دوسرے دن بھی تفتیش جاری رکھی اور اس کے موبائل فون کو فرانزک تجزیہ کیلئے بھجوا دیا گیا ہے۔چینی شہری کو مبینہ طور پر اگست 2019ء میں دفعہ 370 کی منسوخی کے حوالے سے آن لائن سرچ کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس ٹیموں نے ہوٹلوں، گیسٹ ہائوسز اور ہائوس بوٹس میں مہمانوں کے اندراج اور امیگریشن اینڈ فارنرز ایکٹ سے متعلق فارم-سی کے ریکارڈ کی جانچ شروع کر دی ہے۔ قابض انتظامیہ کے اس اقدام سے مقامی لوگوں میں شدید خوف پیدا ہو گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ قابض انتظامیہ کے اس جابرانہ اقدام کا مقصد غیر ملکی سیاحوں کو ڈرانا اور مقبوضہ علاقے کا رخ نہ کرنے پر مجبور کرنا ہے۔ ٹورازم آپریٹرز کا کہنا ہے کہ قابض انتظامیہ کی مہم کامقصد غیر ملکی سیاحوں کی حوصلہ شکنی کرنا اور انہیں مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور وہاں موجود گھٹن کے ماحول کا مشاہدہ کرنے سے روکنا ہے۔
انہوں نے خبردار کہا کہ مودی حکومت سیاحت پر مبنی مقبوضہ کشمیر کی مفلوک الحال معیشت کو تباہ کرنے کے درپے ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارت چین، ایران اور نئی دلی سے کشیدہ تعلقات رکھنے والے دیگر ممالک کے سیاحوں کو ممکنہ خطرے کے طور پر پیش کر کے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد مقبوضہ علاقے کی حقیقی زمینی صورتحال کو بیرونی دنیا کی نظروں سے اوجھل رکھنا بھی ہے۔ واضح رہے کہ بھارتی پولیس نے غیر ملکی سیاحوں کے قیام کی اطلاع نہ دینے پر سرینگر میں متعدد ہوٹلوں، ہائوس بوٹس اور گیسٹ ہائوسز کے خلاف مقدمات درج کئے ہیں۔