پوتے نے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے 79 سالہ لاپتہ دادی کو کیسے تلاش کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
جنوبی ممبئی میں شام کی سیر کے دوران 79 سالہ خاتون کے لاپتہ ہونے سے خاندان میں تشویش کی لہر دوڑ گئی، تاہم ان کی مالا میں نصب جی پی ایس ٹریکر نے چند ہی گھنٹوں میں ان کا سراغ لگا دیا۔
اطلاعات کے مطابق 3 دسمبر کو سیوری کے علاقے میں سائرہ بی تاج الدین مُلّا کو ایک گاڑی نے ٹکر مار دی جس کے بعد راہگیروں نے انہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا۔ واقعے کی اطلاع نہ ملنے کے باعث اہل خانہ شدید پریشانی کا شکار رہے۔
یہ بھی پڑھیں: ناروے کے پہاڑوں میں گمشدہ امریکی صحافی 5 روز بعد زندہ بازیاب
خاتون کے پوتے محمد وسیم ایوب مُلّا نے اس وقت جی پی ایس ڈیوائس کو فعال کیا جو انہوں نے اپنی دادی کے تحفظ کے لیے ان کی مالا میں نصب کر رکھی تھی۔ ڈیوائس نے خاتون کی موجودگی کے ای ایم اسپتال میں ظاہر کی جو جائے حادثہ سے تقریباً پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
اہلِ خانہ نے اسپتال پہنچ کر خاتون کو زخمی حالت میں پایا، جس کے بعد سر کی چوٹ کے باعث انہیں مزید علاج کے لیے جے جے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق مریضہ کی حالت تسلی بخش ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹیکنالوجی جی پی ایس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ٹیکنالوجی جی پی ایس
پڑھیں:
گلگت، جبری لاپتہ نوجوان کی بازیابی کیلئے تیسرے روز بھی دھرنا
دریں اثناء آغا راحت حسین نے دھمکی دی ہے کہ اگر آج رات تک تمام لاپتہ نوجوان بازیاب نہ ہوئے تو کل پورا گلگت بلتستان جام ہو گا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
جبری گمشدگی کیخلاف گلگت میں دھرنا
جبری گمشدگی کیخلاف گلگت میں دھرنا
جبری گمشدگی کیخلاف گلگت میں دھرنا
جبری گمشدگی کیخلاف گلگت میں دھرنا
جبری گمشدگی کیخلاف گلگت میں دھرنا
جبری گمشدگی کیخلاف گلگت میں دھرنا
جبری گمشدگی کیخلاف گلگت میں دھرنا
جبری گمشدگی کیخلاف گلگت میں دھرنا
جبری گمشدگی کیخلاف گلگت میں دھرنا
جبری گمشدگی کیخلاف گلگت میں دھرنا
جبری گمشدگی کیخلاف گلگت میں دھرنا
جبری گمشدگی کیخلاف گلگت میں دھرنا
جبری گمشدگی کیخلاف گلگت میں دھرنا
اسلام ٹائمز۔ گلگت کے نوجوان فیصل عباس کی جبری گمشدگی کیخلاف گلگت میں تین روز سے دھرنا جاری ہے۔ کیپٹن شہید ضمیر عباس چوک پر جاری دھرنے میں گلگت کے مضافاتی علاقوں سے بھی لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اور قائد ملت جعفریہ آغا راحت حسین کے اعلان کے مطابق تمام لاپتہ شیعہ نوجوانوں کی بازیابی تک دھرنا جاری رہے گا۔ یاد رہے کہ چند روز قبل گلگت برمس سے تعلق رکھنے والے نوجوان فیصل عباس کو راولپنڈی سے گلگت آتے ہوئے چلاس تھور کے مقام سے مبینہ طور پر جبری طور پر لاپتہ کر دیا گیا جس کیخلاف گزشتہ تین روز سے گلگت میں احتجاج اور دھرنے جاری ہیں۔ دریں اثناء آغا راحت حسین نے دھمکی دی ہے کہ اگر آج رات تک تمام لاپتہ نوجوان بازیاب نہ ہوئے تو کل پورا گلگت بلتستان جام ہو گا۔